کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی، عمران ڈرامہ بند کریں باز نہ آئے تو کھلی جنگ ہو گی: اسحاق ڈار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار عمران خان کے منی لانڈرنگ الزام پر نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران برہم ہوگئے۔ انہوں نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے باہر پیسہ نہیں گیا، کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی، میں نے بندوقوں کے سائے میں حلف نامے پر دستخط کئے۔ عمران خان نے منی لانڈرنگ کے دو لفظ سیکھ لئے ہیں اور الزام لگانا شروع کردیا، انہیں پتہ کچھ نہیں۔ نومبر 2003ء میں مجھ سے جرنیلوں نے ملاقات کی تھی۔ سیتاوائٹ کیس میں عمران خان اپنا بلڈ ٹیسٹ کروائیں، عمران خان ایک ناجائز بچے کے باپ ہیں۔ خان صاحب اخلاقیات کی حد کو عبور نہ کریں، کیلیفورنیا کورٹ کا آرڈر اور مختلف کیس لے آئوں گا۔ خان صاحب میرے ادارے میں آدھا آدھا گھنٹہ بیٹھتے تھے، خان صاحب ڈرامہ ختم کریں۔ میں وزیر خزانہ کی حیثیت سے تنخواہ نہیں لیتا، وزارت خزانہ میں ایک روپے کی کرپشن دکھا دو۔ میں انکے ہسپتال میں ہزار قسم کی بدعنوانیاں پیش کروں گا۔ آنے والی نسلوں کو عمران کیا سکھا رہے ہیں، وہ لیڈر کی طرح حرکات نہیں کر رہے۔ عمران باز نہ آئے تو کھلی جنگ ہو گی۔ 11 جون 2013ء کو سیکرٹ فنڈ بند کر دیئے گئے تھے۔ آئی بی نے کراچی میں دہشت گردی کی روک تھام میں بہتر کام کیا۔ خان صاحب آئیں تو انسداد دہشت گردی کیلئے خریدی گئی اشیاء کی فہرست انکو دوں گا مگر خان صاحب وعدہ کریں وہ فہرست کسی کو نہیں دینگے۔ دھرنا ناکام کرنے کیلئے کسی کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔ جوڈیشل کمشن کو ہر چیز کرنے کا اختیار ہوتا ہے، میں نے جے آئی ٹی نہیں سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کا کہا تھا، جوڈیشل کمشن ایس آئی ٹی بنائے تو کوئی اعتراض نہیں، ملک میں جنگل کا قانون نہیں۔ تحریک انصاف سے بات چیت کے دروازے آج بھی کھلے ہیں۔ دسمبر تک روپیہ مزید مستحکم ڈالر 100 روپے کا ہو جائے گا۔ عمران کو 270 کروڑ کا حساب دینے کو تیار ہوں۔ عمران خان سڑک پر کھڑے شخص کا رویہ نہ اپنائیں۔ خان صاحب نے دو چیزوں کو ایک ساتھ ملانے کی کوشش کی۔ تحریک انصاف والے اپنی 2 صفحوں کی فہرست دیتے ہیں۔ صدارتی آرڈیننس کی تجویز تحریک انصاف نے دی۔ قانون میں دھاندلی کی تعریف موجود ہے۔ عمران خان کے الزام پر پرنٹنگ کارپوریشن اپنا مؤقف سامنے لے آئی۔ پانچ میں سے ساڑھے 3 مطالبات پر کام کر رہے ہیں۔ ایس آئی ٹی میں ایجنسیوں کی شمولیت پر اعتراض نہیں۔ دریں اثناء امریکی سفیر رچرڈ اولسن، یو ایس ایڈ کے نمائندوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ ملاقات میں توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی گئی۔ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کے متاثرین کی بحالی و آباد کاری کے لئے پرعزم ہے اور آپریشن ضرب عضب کی تکمیل کے بعد ہی نقصانات پر مبنی تخمینہ کی روشنی میں بحالی و تعمیر نو کی ضروریات کا حقیقی تعین ہو سکے گا۔ دریں اثناء ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے اسحاق ڈار کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت 30 نومبر کے دھرنے سے بوکھلا گئی اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔ عمران خان نے پوری قوم کو جگا دیا، نوجوانوں کی امیدوں کا واحد مرکز عمران خان ہے، حکومت اپنے اندر سچ بولنے کی جرات پیدا کرے، عمران خان نے حکومت کی کرپشن اور بددیانتی کو بے نقاب کیا، ذاتیات پر حملے مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے، 30 نومبر حکمرانوں کے حساب کا دن ہو گا۔