سینٹ کی کل 104نشستوں میں سے 52اراکین کی مارچ میں مدت پوری ہو نے پر سینٹ کی رکنیت ختم ہو جا ئے گی
مارچ 2018ء کو سینٹ کے نصف ارکان کی مدت ختم ہوگی۔تفصیلات کے مطابق سینٹ کی کل 104نشستوں میں سے 52اراکین کی مارچ 2018ء کو مدت پوری ہو نے پر سینٹ کی رکنیت ختم ہو جا ئے گی ۔بلوچستان سے سینٹ کے کل 23ممبران میں سے 11جن میں ایڈووکیٹ محمود اچکزئی ،مولانا حافظ حمد اللہ ،اسراراللہ خان زہری ،محمد یوسف ،نواب زادہ سیف اللہ مگسی ،سعیداللہ الحسن مندوخیل ،سردار فتح محمد حسانی ،مفتی عبدالستار ،روزی خان کا کڑ ،نسیم احسان ،روبینہ عرفان جبکہ سند ھ کے کل 23میں سے 12سینٹ ممبران جن میں بیرسٹر مرتضی وہاب ،کر نل سید طاہر حسین مشہدی ،کریم احمد خواجہ ،مولانا تنویر الحق تھانوی ،میاں رضاربانی ،مختار احمد دھترا ،سید مظفر حسین شاہ ِڈاکٹر فروغ نسیم ،تاج حیدر ،نسرین جلیل ،سحرکامران ،ہر ی رام اسی طرح پنجاب کے کل 23 میں سے 12سینٹ ممبران جن میں کا مل علی آغا ،محسن خان لغاری ،محمد ظفراللہ خاں ِڈانڈلہ،سعود مجید ،سردار ذولفقارعلی خاں کھوسہ ،سید آصف سعید کر مانی ،اعتزاز احسن ،محمد اسحاق ڈار ،خالدہ پروین ،نزہت صادق ،کامران ما ئیکل ،جبکہ KPK میں سینٹ کے کل 23 میں سے 11سینٹ ممبران جن میں احمد حسن ،باز محمد خان ،حاجی سیف اللہ بنگش ،محمد اعظم خاں سواتی ،محمد طلحہ محمود ،نثارمحمد ،شاہی سید ،فرحت اللہ بابر، الیاس احمد بلور ،روبینہ خالد ،زاہد خاں جبکہ فیڈرل ایریا کے کل 4 میں سے 2سینٹ ممبران جن میں عثمان سیف اللہ خاں ،مشاہد حسین سید اور جبکہ فاٹا کے کل 8 میں سے 4سینٹ ممبران جن میں ہدایت اللہ ،حلال عبدالرحمن ،ملک نجم الحسن اور محمد صالح شاہ مارچ 2018ء کو مدت ختم ہو نے پر سینٹ کی نشتوں سے ریٹائرڈ ہو جا ئیں گے ۔