سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی 28 جولائی کو نااہلی سے خالی ہونیوالی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 کا ضمنی الیکشن لگ بھگ تمام پولنگ سٹیشنوں کو صبح 8 بجے پولنگ کا آغاز ہوا۔ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی میں کانٹے دار مقابلہ ہوا۔ آخری اطلاعات تک کلثوم نوازشریف واضح اکثریت سے انتخاب جیت گئی ہیں۔ پولنگ سٹیشنوں کے اندر اور باہر فوج تعینات تھی جبکہ پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی پولنگ سٹیشنوں کے باہر لگائی گئی تھی۔ امیدواروں کے پولنگ سٹیشنوں سے ضابطے کے مطابق فاصلے پر کیمپ لگائے گئے تھے جہاں سے ووٹروں کو گائیڈ کیا جا رہا تھا اور پرچیاں بنا کر دی جاتی رہیں۔ بیگم کلثوم نواز کے چیف پولنگ ایجنٹ خواجہ احمد حسان، پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد، پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر، پیپلز پارٹی ورکرز کی امیدوار ساجدہ میر، جماعت اسلامی کے امیدوار ضیاءالدین ایڈووکیٹ، آزاد امیدوار محمد یعقوب شیخ سمیت دیگر امیدواروں نے مختلف پولنگ سٹیشنوں کے دورے کئے۔ مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی اور دیگر عہدیداروں نے بھی سارا دن پولنگ سٹیشنوں کے باہر اپنے اپنے کارکنوں کے حوصلے بڑھائے۔ دن بھر شہر میں میلے کا سماں رہا اور کارکن نعرے بازی کرتے رہے۔ 5 بجے پولنگ ختم ہونے کے بعد کئی پولنگ سٹیشنوں پر مسلم لیگ جیتی تو کئی جگہ پر تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد آگے رہیں۔ کارکن اپنے اپنے پولنگ سٹیشن پر جیت کی اطلاع ملنے پر جشن مناتے رہے۔ کئی جگہ پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے نتائج سے پہلے ہی جشن منایا اور آتش بازی کی۔ کئی کارکن بھنگڑے ڈالتے رہے۔ ملکی میڈیا کے ساتھ غیرملکی میڈیا نے بھی ضمنی الیکشن کو بھرپور کوریج دی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024