تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹرشیریں مزاری نے احتساب کمیشن کے مجوزہ قانون پرآٹھ نکاتی اعتراضات وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے حوالے کیے۔تحریک انصاف نے مؤقف اختیارکیا کہ حکومتی تجویزکردہ مسودہ احتساب کے عمل میں رکاوٹ کے لئے تیارکیا گیا۔احتساب کا عمل کب سے شروع ہوگا تعین ہی نہیں کیا گیا،مجوزہ تحقیقاتی ایجنسی کوچیئرمین احتساب کمیشن کے ماتحت رکھا گیا ہے۔تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کرپشن سے لوٹی رقم واپس کرنے پرسزا کم کرکے سات سال کرنا قبول نہیں،احتساب کے مجوزہ قانون میں بھی رقم کی رضا کارانہ واپسی کو برقراررکھنا قبول نہیں۔ پی ٹی آئی کا ٹرائل مکمل نہ ہونے کی صورت میں ملزم کوایک سال بعد ضمانت پررہا کرنے پربھی اعتراض سامنے آیا ہے جبکہ تحریک انصاف نے کرپشن مقدمات کی سماعت کے لئے نیب عدالتیں برقراررکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔تحریک انصاف نے چیئرمین احتساب کمیشن کوملزم کومعافی دینے کے اختیار پربھی اعتراض کیا.
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024