پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ طاقتور کیلیے ایک اور کمزور کیلیے دوسرے قانون سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں.آیندہ انتخابات میں جیتنے کے بعد ملک کے اداروں کو ٹھیک کریں گے.گورننس کا مطلب ملکی اداروں میں قانون اور میرٹ کا نظام بہتر کرنا ہوتا ہے.درست نظام میں عدالتیں فیصلہ کرتی ہیں تو یہ نہیں کہا جاتا کہ مجھے کیوں نکالا.مالاکنڈ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے خیبرپختونخوا میں پولیس کا نظام بہتر کیا. پنجاب اور سندھ میں لوگ پولیس سے ڈرتے ہیں. اے ڈی خواجہ خود کہتے ہیں کہ سندھ میں پولیس افسران پیسے دیکر اوپر آتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بہتر پولیس کی وجہ سے جرائم میں 70 فیصد کمی آئی۔انہوں نے کہا کہ ملک تب تباہ ہوتا ہے جب ملک کے ادارے تباہ ہوجاتے ہیں. گورننس کی ناکامی سے ہی ملک مقروض ہوگیا ہے. آج بنگلا دیش بھی پاکستان سے آگے نکل چکا ہے. دنیا کی خوشحال قوموں کا گورننس سسٹم بہترین ہے۔عمران خان نے کہا کہ ادارے مضبوط ہوں تو ملک آگے جاتا ہے. درست نظام میں عدالتیں فیصلہ کرتی ہیں تو یہ نہیں کہا جاتا کہ مجھے کیوں نکالا۔ان کا کہنا تھا کہ گورننس کا مطلب ملکی اداروں میں قانون اور میرٹ کا نظام بہتر کرنا ہوتا ہے، مسلمان ملکوں کے پیچھے رہنے کی ایک وجہ بادشاہت ہے۔انہوں نے کہا کہ گورننس اورلیڈرشپ ایک دوسرے سے منسلک ہیں.انکوسمجھناضروری ہے۔ان کا کہناتھا کہ پاکستان ایشیامیں سب سےزیادہ ترقی کررہا تھا. پی آئی اے 330 ارب رو پے کانقصان کررہی ہے.سوئٹزرلینڈکاگورننس سسٹم بہترین ہے. لیکن پاکستان میں مجرم 40 گاڑیوں کے پروٹوکول میں احتساب عدالت آتا ہے. اگر ملک کے سربراہ کو پکڑا جائے وہ یہ نہیں کہتا مجھے کیوں نکالا. ملک کی عدالتوں نے فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان نے کہا مغرب میں جمہوریت آگے بڑھتی گئی اور یہاں بادشاہت رہ گئی. بادشاہت میں لوگ میرٹ کی بجائے رشتے داریوں کی وجہ سے اوپر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ادارے میرٹ کانظام لائیں توملک آگے نکل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سارے اداروں کو ٹھیک کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024