.پی ٹی آئی اکائونٹس کا جائزہ لیں گے الیکشن کمشن :عمران نے 26اکتوبر کو پیش ہونے کا اعلان کردیا
اسلام آباد ( خصوصی نمائندہ +اپنے سٹاف رپورٹر سے +ایجنسیاں +نمائندہ نوائے وقت) الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے پارٹی فنڈز اور اسکے اکائونٹس کی چھان بین کرنے کا خود فیصلہ کر لیا ہے۔ چیف جسٹس الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے اکائونٹس کی تفصیلات کا خود جائزہ لے سکتا ہے۔ گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر کی سر براہی میں 4 رکنی بنچ نے پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔جس میں تحریک انصاف کی جانب سے وکیل ثقلین حیدر اور درخواست گزار اکبر ایس بابر کی طرف سے وکیل احمد حسن پیش ہوئے گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی کی جانب سے جو دستاویزات جمع کرائی گئیں اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمشن تحریک انصاف کے اکائونٹس کی تفصیلات کا خود جائزہ لے سکتا ہے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ فنڈنگ کیس کی سماعت 5دسمبر کو کریگی لہٰذا الیکشن کمشن اکائونٹس کی تفصیلات کا خود جائزہ لے مگر یہ تفصیلات درخواست گزار کو فراہم نہ کرے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ ہائیکورٹ کے حکم تک اکائونٹس کی تفصیلات درخواست گزار کو فراہم نہیں کریں گے۔ درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ ان کے پاس سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی تفصیلات کی کاپی موجود ہے جس کا کمشن جائزہ لے سکتا ہے۔ درخواست گزار اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی ریکارڈ سے متعلق اضافی دستاویزات الیکشن کمشن میں جمع کرائی ہیں جس کے مطابق پی ٹی آئی کی دستاویزات نامکمل اور بوگس ہیں‘ کمشن بوگس اکائونٹس اور تفصیلات کا جائزہ لے۔ الیکشن کمشن نے کیس کی مزید سماعت 21نومبر تک ملتوی کر دی۔ الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ عمران خان جتنی مرضی جعلسازی کرلیں یا ثبوت کو بدل دیں لیکن وہ نااہلی سے نہیں بچ سکتے‘ شوکت خانم کے ڈونرز کو ہی پی ٹی آئی کا ڈونر ظاہر کیا گیا ہے‘ اس جعلسازی کے حوالے سے امریکی سفیر کو خط لکھیں گے اور اس سارے معاملے کی ایف بی آئی سے تحقیقات کرانے کی درخواست کریں گے۔ تحریک انصاف تبدیلی کیلئے بنائی گئی تھی مگر یہ چوروں اور ڈاکوئوں کا اڈا بن گیا اور ان لوگوں ملکی سیاست میں ملائوٹ کر دی‘ سوائے اقتدار اور ذاتی مقاصد کے عمران خان کا کوئی مقصد نہیں‘ نااہلی کی صورت میں وہ لندن چلے جائیں گے۔ اکبر ایس بابر نے کہا کہ عمران خان نے دستاویزات میں جعلسازی کی ہے اس لئے وہ پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات ہمیں فراہم نہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ پارٹی فنڈز کی تفصیلات میں جعلسازی کی گئی ہے۔ انہوں نے شوکت خانم کے ڈونرز کو پی ٹی آئی کا ڈونر ظاہر کیا ہوا ہے اس لئے سپریم کورٹ ان کے خلاف دھوکہ دہی کی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے امریکہ میں فنڈ اکٹھے کرنے کیلئے 2 غیرقانونی کمپنیاں رجسٹرڈ کرائی تھیں جن کے ریکارڈ میں تبدیلی کی جا رہی ہے۔ امریکی سفیر کو خط لکھ کر ان سے درخواست کریں گے کہ ایف بی آئی عمران خان کی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرے۔ اکبر ایس بابر نے کہاکہ پہلے اس لئے امریکی حکام سے درخواست نہیں کی کیونکہ خدشہ تتھا کہ کہیں امریکہ میں مقیم عام پاکستانی شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے‘ لیکن اب عمران خان نااہلی سے بچ نہیں سکتے اور بہت جلد فیصلہ ہو جائے گا کہ وہ سیاست نہیں کر سکتے۔ عمران خان کے خلاف کیسز منطقی انجام کو پہنچ رہے ہیں۔ اکبر ایس بابر نے کہا کہ ان کا مقصد عمران خان کو نااہل کرانا یا تحریک انصاف کو نقصان پہنچانا نہیں‘ یہ جماعت تبدیلی کے لئے بنائی گئی تھی مگر اب یہ چوروں اور ڈاکوئوں کا اڈہ بن چکی ہے اور ملکی سیاست میں ملائوٹ کر دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے منحرف رہنما کا کہنا تھا کہ سوائے اقتدار اور ذاتی مقاصد کے عمران خان کا کوئی مقصد نہیں‘ نااہلی کی صورت میں وہ لندن چلے جائیں گے۔ اکبر ایس بابر نے کہاکہ تبدیلی کے نظرئیے کے ساتھ جو لوگ عمران خان کے ساتھ آئے تھے ان کے لئے عمران خان نے تمام راستے بند کر دئیے‘ ان کا تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔ علاوہ ازیں عمران خان نے 26 اکتوبر کو الیکشن کمیشن میں رضاکارانہ طور پر پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے یہ فیصلہ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کے طلب کردہ ہنگامی اجلاس میں کیا گیا جبکہ اجلاس نے یہ بھی طے کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت پر الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی اجلاس کے بعد مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابی قوانین پر عملدرآمد اور انتخابات کا شفاف انعقاد الیکشن کمیشن کا بنیادی فریضہ ہے الیکشن کمیشن اپنے بنیادی فریضہ کی انجام دہی میں ناکام رہا ہے چیف الیکشن کمشنر بعض مقدمات میں کمیشن کی غیر معمولی سرگرمی اور بعض میں بے عملی سے تحریک انصاف کو پہنچنے والے نقصان کا احساس کرے تحریک انصاف نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات سے کچھ نہیں سیکھا الیکشن کمیشن عدالتی کمیشن کی جانب سے دریافت کئے گئے 40 سے زائد نقائص کی درستگی میں بھی ناکام رہا چیف الیکشن کمشنر نےNA .120 اورNA - 122 کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ کے ہاتھوں قانون شکنی کو مکمل طور پر نظر انداز کیا تحریک انصاف کو بطور سیاسی جماعت اپنا نکتہ نظر بیان کرنے کا پورا حق حاصل ہے تحریک انصاف کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن یا چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے تنقید یا تحفظات کے اظہار سے روکناجمہوری و سیاسی اقدار پر قدغن کے مترادف ہے تحریک انصاف کے اجلاس میں جہانگیر خان ترین ، اسد عمر،چوہدری محمد سرور ، فیصل جاوید خان،فواد چوہدری ، ڈاکٹر شیریں مزاری ، نعیم الحق ، ڈاکٹر شہزاد وسیم ، میاں عبدالرشید مراد سعید ،اعجاز چوہدری ،علیم خان ،عامر کیانی ،فیصل چوہدری سمیت دیگر نے شرکت کی ۔مزید برآں عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ کریم کے فضل و کرم و احسان سے میرا منی ٹریل آج ہر لحاظ سے مکمل ہوگیا ہے سپریم کورٹ کی جانب سے طلب کی گئی تمام اضافی دستاویز آج جمع کروا دی ہیں ویبسائٹ پر جاری اپنے ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ انتہائی عمدگی سے دستاویزی ریکارڈ سنبھالے رکھنے پر محترمہ جمائمہ کا بھی شکر گذار ہوں 672 ہزار پائونڈ کا مکمل ریکارڈ اب سپریم کورٹ کے سامنے موجود ہے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے قطری کے جعلی خط کے علاوہ 300 ارب کی منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیامیرے ایک دوست نے اس سارے منظر نامے پر ہلکے پھلکے انداز میں تبصرہ کیا ہے کہ اگر وہ میری جگہ ہوتا تو اس کی سابق اہلیہ شریفوں سے پیسے لیتی اور مجھے جیل بھجوا دیتی ۔دریںاثناء عمران خان سے پیر کے روز بنی گالہ میں عوامی مسلم لیگ کے سر براہ شیخ رشید احمد نے ملاقات کی اس ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے مجموعی ملکی سیاسی صورتحال اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔کچھ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے6 لاکھ 72 ہزار پائونڈ کی منی ٹریل عدالت میں جمع کرادی ہے،عمران خان کبھی عوامی عہدے پر نہیں رہے تو وہ کیسے نااہل ہوں گے کچھ لوگ چاہتے ہیں عمران خان اور جہانگیر ترین سمیت سب نااہل ہوجائیں تاکہ نوازشریف کی نااہلی کا دکھ کچھ کم ہو،۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کا مقدمہ قسط وار چل رہا ہے اس لیے دستاویزات بھی قسط وار لارہے ہیں، جج صاحبان بڑی باریک بینی سے آڈٹ کررہے ہیں۔علاوہ ازیں جہانگیر ترین نے لیز پر لی گئی اراضی کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ۔ پیر کو جہانگیر ترین کی جانب سے دس جلدوں پر مشتمل جمع کراے گے ریکارڈ میں رحیم یار خان لیز اراضی ،پرائیویٹ لیز پر لی گئی18ہزار500ایکڑ اراضی کا ریکارڈ شامل ہے ، جبکہ ریکارڈ میں فرد،انتقال،لیز ایگریمنٹ،گواہوں کے اقرار نامے و دیگر تفصیلات بھی شامل ہیں۔ جہانگیر ترین کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں جمع کرایا گیا ریکارڈ 16سو صفحات پر مشتمل ہے ۔ یا د رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بنچ جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے رہنماء حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے ، جبکہ جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر کے دلائل جاری ہیں اور آج منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار ، جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بنچ سماعت کرے گا ۔ عدالت عظمیٰ نے جہانگیر ترین سے زرعی آمد ن ، لیز اراضی سے متعلق محکمہ مال کا ریکارڈ اور خسرہ گرداوری طلب کر رکھا ہے۔