تربت کے عبدالرحمان گاﺅں میں ایف سی کے آپریشن میں بدھ کے روز مارا جانے والا دہشتگرد یونس توکلی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کے قتل میں ملوث تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایف سی بلوچستان نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن عبدالرحمان گاﺅں تربت میں کیا۔ واقعے کی جگہ پر کالعدم گروپ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے دہشتگرد موجود تھے۔ دوران محاصرہ دہشتگردوں نے فورسز پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد یونس توکلی مارا گیا۔ یونس توکلی بی ایل ایف کے 8 بڑے کمانڈرز میں سے ایک تھا۔ سمبڑیال سے نامہ نگار کے مطابق سانحہ تربت میں جاں بحق ہونے والے مزید دو نوجوانوں کی شناخت ہوگئی‘ دونوں کا تعلق نواحی گاﺅں جیٹھی کے سے تھا۔ اہل خانہ کے مطابق سمبڑیال کے نواحی گاﺅں جیٹھی کے کے رہائشی 17سالہ ابوبکر المعروف علی رضا ولد پرویز احمد جوکہ لاہور میں صرافہ بازار میں کام کرتا ہے اور وہ اپنے گاﺅں ہر ہفتہ وار آتا تھا گاﺅں کے تین دوستوں جن میں ماجد اورسلمان بھی شامل تھے ایجنٹوں کے سبز باغ دکھانے پر یہ تینوں دوست گھر والوں کی مخالفت کے باوجود خلیجی ممالک جانے کے لئے تیار ہوگئے۔ آٹھ روز قبل یہ تینوں دوست بغیر کسی کو اطلاع دیئے روانہ ہوگئے، سانحہ تربت کی خبر جب مختلف چینلز پر نشر ہوئی تو ان کے اہل خانہ میو ہسپتال لاہور کے مردہ خانے میں جمع نعشوں کو دیکھنے چلے گئے۔ جہاں پر ان کے اہل خانہ نے 17سالہ علی رضا ولد محمد پرویز احمد اور16سالہ ماجد علی کی شناخت کرلی‘ نعشوں کے آتے ہی والدین کو غشی کے دورے اور اہل دیہہ کی فضا سوگوار ہوگئی۔ مقتولین کے گھروںمیں کہرام مچ گیا دونوں کی اکٹھی نماز جنازہ شاہ ڈیرو قبرستان جیٹھی کے میں ادا کی گئی۔ مقامی منتخب نمائندوں سمیت کسی بھی سرکاری افسر نے نمازجنازہ میں شرکت نہیں کی۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق صوبائی وزیر تجارت و صنعت شیخ علاءالدین تربت میں قتل ہونے والے جامکے چٹھہ کے غلام ربانی کے گھر آئے اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔ شیخ علاﺅالدین نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم انسانی جانوں سے کھیلنے والے انسانی سمگلروں کے خلاف ملکی سطح پر ایکشن لے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ایف آئی اے نے سانحہ کی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 6 میں 3 انسانی سمگلرز کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ سانحہ تربت لسانی بنیادوں پر تقسیم کی سازش تھا، انسانی سمگلنگ میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کیلئے پنجاب حکومت سے رابطہ ہے۔ سانحے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملک بھر میں آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پنجاب رینجرز اور حساس اداروں نے ڈیرہ غازی خان میں مشترکہ آپریشن کیا‘ کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 4دہشتگردوں کو گرفتار کرکے دستی بم اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024