وزیربرائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹرمشاہداللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی امریکہ کے صدرسمیت دنیا میں کسی کو نہیں ہے،دنیا کو سب سے بڑا چیلنج موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات ہیں،صنعتی فضلہ سمندر میں گرانے سے پوری دنیا متاثر ہورہی ہے،پاکستان کا ماحولیاتی تبدیلی مالیاتی فریم ورک ایک تاریخی قدم ہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے مقامی ہوٹل میں موسمیاتی تبدیلی کے پر آنے والے اخراجات کی سالانہ رپورٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹرمشاہداللہ خان نے کہاہے کہ میتھین گیس اور صنعتی فضلے کو ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیںہے صنعتی فضلہ سمندر میں گرانے سے پوری دنیا متاثر ہورہی ہے دنیا کو سب سے بڑا چیلنج موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات ہیں۔ وزارت خزانہ،منصوبہ بندی کی شراکت سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے فریم ورک تشکیل دیاہے۔انہوں نے کہاکہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا چیلنج ہے اور خطرہ کچھ نہیں ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی امریکا کے صدرسمیت دنیا میں کسی کو نہیں۔امریکا کا موسمیاتی تبدیلیوں پر بڑا کردار ہے،اگر اب ایک ریسلر امریکا کا صدر بن گیا تو کیا کہہ سکتے ہیںپاکستان ان ممالک میں سرفہرست ہے جوموسمیاتی تبدیلیوں پرکام کررہے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کا بجٹ اب باقاعدہ طور پر بجٹ کال سرکلر اور بجٹ پالیسی کا حصہ ہیں ،وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے آگاہی کی بہت ضرورت ہے ،ہم گلیشیرز کے نیچے رہ رہے ہیں اور ہمیں بہت سنجیدہ خطرات کا سامنا ہے ۔ خشک سالی بڑھ رہی ہے جہاں تک ہمارے کاربن اخراج میں شراکت کا تعلق ہے یہ صرف 0.08فیصد ہے اور ہم ان دس ممالک میں شامل ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہیں،یو این ڈی پی کے کنٹری کوآرڈینیٹر نیل بون نے ماحولیاتی تبدیلی کے مالیات کا اندازہ لگانے کی اہمیت پر زور دیا،پاکستان،انڈونیشیا،ویت نام اور بنگلہ دیش کے بعد چوتھا ملک ہے جس نے ماحولیاتی تبدیلی کی مالیات کے جامع فروغ کی جانب ایک قدم اٹھایا ہے ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38