لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش ، ٹریفک حادثات تودے گرنے سے 9 افراد جاں بحق، بجلی و گیس کی بندش جاری
صوبائی دارالحکومت لاہور اور ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش سے سردی میں اضافہ ہو گیا، گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش سے خشک سردی کا خاتمہ ہو گیا، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔ تاہم مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، راولپنڈی ڈویژن، بالائی فاٹا،کشمیر اور گلگت بلتستان میں بعض مقامات پر مزید بارش پہاڑوں پر ہلکی برفباری کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران لاہور، راولپنڈی، ژوب ڈویژن، خیبرپی کے، فاٹا، اسلام آباد اور کشمیر میں کہیں کہیں گوجرانوالہ اور سرگودھا ڈویژن میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔سب سے زیادہ بارش خیبرپی کے چراٹ 26، دیر 19، سیدو شریف، لوئر دیر 15، مالم جبہ 14، رسالپور 10، پشاور 09، بالاکوٹ 08، کاکول 07، پاراچنار، میرکھانی 06، بنوں 05، کالام، دروش 02، چترال 01، پنجاب: اسلام آباد (گولڑہ، بوکرہ 15، سیدپور، زیرو پوائنٹ 11)، مری 11، راولپنڈی (شمس آباد 10، چکلالہ 07)، چکوال 04، منڈی بہاوالدین 02، کامرہ 01، بلوچستان: ژوب 10، کشمیر : مظفرآباد 08، راولاکوٹ 06، گڑھی دوپٹہ 04 اور کوٹلی میں 01 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ علاوہ ازیں کوہاٹ، مہمند ایجنسی اور کرک میں موسلا دھار بارش، برف باری اور برفانی تودے گرنے کے باعث پیش آنے والے متعدد حادثات میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوگئے‘ واضح رہے کہ خیبرپی کے اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں بارش کا اور برف باری کا سلسلہ دو روز سے جاری ہے۔کوہاٹ دوستی سرنگ ٹول پلازہ کے قریب پیش آنے والے حادثے میں میاں بیوی سمیت تین افراد جاں بحق 3 زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق کرم ایجنسی سے آنے والی مسافر بس بریک فیل ہونے سے پک اپ وین سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے غلام حسین، ان کی اہلیہ آج بی بی اور عبدالمالک موقع پر جاں بحق ہوگئے، جبکہ 6 خواتین اور 7 مرد حادثے میں زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ دوسری طرف مہمند ایجنسی کے سامخیل گاں میں تیز بارش نے علاقے میں تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں مکان کی چھت گرنے سے دو بچے جاں بحق جبکہ خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔اس حوالے سے حکام نے ڈان کو بتایا کہ
بارش کے باعث مقامی باشندے نیاز علی کے مکان کی چھت گر گئی جس کے ملبے کے نیچے دبنے سے اس کی 6 سالہ اور 12 سالہ بیٹیاں موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی، جبکہ نیاز علی اور اس کی بیوی کو گہرے زخم آئے، جنہیں علاج و معالجے کے لیے ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، ادھر کرک میں انڈس ہائی وے پر کراچی سے آتی بس کار سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں کار میں سوار شخص، اپنے دونوں بچوں کے ہمراہ جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق حادثہ شاہدان کے علاقے کے قریب تیز بارش کے باعث پیش آیا۔پولیس کے مطابق کارڈرائیور عبدالحلیم اور اس کے دونوں بیٹے موقع پر جاں بحق ہوگئے بس میں سوار تین افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں ابتدائی طور پر کرک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کو تشویشناک حالت کے باعث پشاور منتقل کرنے کی تجویز دی۔ایک اور حادثہ انڈس ہائی وے کے قریب پیش آیا جہاں چغتو کے علاقے میں ایک مسافر بس کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق پانچ زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں کی طرف سے زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے تین زخمیوں کو علاج کے لیے پشاور منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔صوبے اور فاٹا کے بالائی علاقوں، ایبٹ آباد، ضلع چترال میں لواری ٹاپ، اورکزئی، کرم اور دیگر قبائلی علاقوں میں بارشیں اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مالم جبہ ریزوٹ میں پارا 2 ڈگری تک پہنچ چکا ہے، آئندہ 24 مزید بارشیں اور موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ موسم سرما کی پہلی برف باری ہوئی، لواری ٹاپ میں تین سے چار انچ برف باری ہوئی جبکہ کمرات، تھل، کالکوٹ اور ڈووگ ڈارا کے پہاڑی مقامات پر ایک سے دو انچ برف پڑی۔ضلع مانسہرہ میں کاغان ویلی، شیری کانش ویلی میں صبح شروع ہونے والی برف باری پورا دن جاری رہی جس کے باعث موسم سرد ہوگیا۔ جڑانوالہ کے گردونواح میں موسم کی تبدیلی کیساتھ ہی بجلی اور گیس لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو گیا‘ صارفین بجلی کے ساتھ گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں‘ ناشتہ بروقت تیار نہ ہو نے سے سکول جانے والے طلباءو طالبات کے علاوہ کام پر جانے والوں کے لیے شدید دشواری کا سامنا ہے۔ تحصیل احمد پور سیال میں ہلکی پھلکی دھوپ کے ساتھ ساتھ آسمان پر بادل کے ٹکڑے بھی منڈلاتے رہے‘ بوندا باندی کے بعد احمد پور سیال کا موسم سرد ہو گیا۔ ننکانہ صاحب میں گیس کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ‘ سکول اور دفاتر جانے کے اوقات میں مکمل گیس لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی۔ غیر قانونی کمپریسروں کے ذریعے گیس کے استعمال میں اضافہ سے صارفین مزید پریشان‘ اعلیٰ حکام سے فوری اصلاح احوال کی اپیل کی گئی۔ صبح پانچ بجے سے نو بجے اور پانچ بجے شام سے رات نو بجے تک گیس بند ہونے سے سکولوں اور دفاتر میں جانے والوں کو شدیددشواری کا سامنا ہے۔ سکولوں میں بچے نان چنے و دیگر مضر صحت اشیاءکھا کر بیمار ہورہے ہیں۔ جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار رائے قاسم مشتاق ، چیئرمین کریانہ سٹور شیخ ادریس اینڈ کمپنی ، سماجی و مذہبی رہنما حاجی حمید رحمانی و دیگر شہری تنظیموں نے وزیر اعظم پاکستان ، سیکرٹری پٹرولیم ،ریجنل مینجر ننکانہ اور ڈپٹی کمشنر ننکانہ محمد عامر شفیق سے اپیل کی ہے کہ غیر قانونی کمپریسروں کے خاتمہ کے لیے فوری آپریشن کیا جائے۔