پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ جب مظلوم ظلم کو قبول کر لے ،خوف،مصلحت اور لالچ کا شکار ہو جائے تو اس سے ظالم قوت پکڑتا ہے، شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء نے وقت کے فرعونوں اور نمرودوں سے ٹکر لے کر ڈٹے رہنے کے حوالے سے جرأت و بہادری اور استقامت کی نئی تاریخ رقم کی۔یہ قربانیاں ظالم نظام کے خلاف دی گئیں کبھی رائیگاں نہیں جائینگی، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کا پبلک ہونا انصاف کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے۔ یہ رپورٹ شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء کے پر عزم رہنے کا نتیجہ ہے، انشاء اللہ تعالیٰ انہی پرعزم ورثاء سے مل کر سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔اسلام آباد میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء سے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں سانحہ ماڈل ٹائون کے زخمی اور اسیر بھی شامل تھے۔ ورثاء کا کہنا تھا کہ ہمیں حکمرانوں کی طرف سے ڈرایا، دھمکایا بھی گیا، کروڑوں روپے کی پیشکشیں بھی کی گئیں، ہمارے دروازوں پر پولیس افسران اور سیاسی ٹائوٹوں کو بھی بھیجا گیا۔بیرون ملک بھجوانے اور پرکشش نوکریوں کے وعدے بھی کیے گئے مگر ہم جس قائد،تحریک اور مشن سے وابستہ ہیں وہ انمول ہے. اس موقع پر ورثاء نے کہا کہ ہمیں اپنے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور ان کے مشن پر فخر ہے، اسی مشن کی برکت سے اللہ نے ہمیں حوصلہ دیا اور ہم وقت کے یزیدوں سے بلاخوف و خطر ٹکرائے اور ان کے ظلم پر مبنی بیانیہ کوشکست دی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی مکمل انصاف ہونا باقی ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور ،نائب ناظم اعلیٰ کوآرڈینیشن رفیق نجم ،ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فائونڈیشن سید امجد علی شاہ، امیر لاہور حافظ غلام فرید، ناظم لاہور اشتیاق حنیف مغل،نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ اور طیب ضیاء بھی موجود تھے۔ ورثاء نے کہا کہ ہمارے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ہمیشہ ایک شفیق باپ کی طرح ہمارا خیال رکھا، انقلاب کے عظیم مقصد کیلئے ہماری اور ہماری آئندہ نسلوں کی جانیں بھی حاضر ہیں۔جیلیں کاٹنے والے اسیران کو ڈاکٹر طاہرالقادری نے استقامت میڈلز بھی دئیے اور شہداء کے بچوں کو بھی پیار کیا۔ سربراہ عوامی تحریک نے ملاقات کے بعد شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء کے ہمراہ شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024