پیر آف سیال شریف صاحبزادہ محمد حمیدالدین سیالوی نے ایک بار پھر 20جنوری کو داتا دربار پر پنجاب حکومت اور رانا ثناءاللہ کے استعفیٰ دینے کےلئے دھرنے کا اعلان کردیا۔ رانا ثناءاللہ کا استعفیٰ لئے بغیر واپس نہیں آئیں گے۔ وہ گولڑہ شریف میں غلام نظام الدین جامی سجادہ سے ملاقات سے واپسی پر علماءکے وفد سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کے مشائخ عظام اس بات پر متفق ہیں کہ رانا ثناءاللہ فساد کی جڑ ہیں انہوں نے قادیانیوں اور مرزائیوں کے حق میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے وہ کسی بھی حوالے ناقابل برداشت ہیں۔ ختم نبوت ہر مسلمان کا بنیادی عقیدہ ہے اور مسلمانوں کی رہنمائی مشائخ کا دینی فریضہ ہے۔ قبل ازیں دھرنے کا التواءسانحہ¿ قصور اور کسی بھی قسم کی شرپسندی سے بچنے کےلئے کیا تھا تاہم رانا ثناءکے استعفیٰ کے مطالبہ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ علمائے کرام سید امیر حسین شاہ، مولانارحمت اللہ سیالوی، مولانا محمد رمضان قمر نے صاحبزادہ محمد حمید الدین سیالوی کو مکمل حمایت اور داتا دربار دھرنے میں شرکت کی یقین دہانی کرائی۔ دوسری جانب تحریک ختم نبوت کے حوالے سے سیال شریف میں سرگرمیاں تیز ہوگئیں۔ ملک کے مختلف علاقوں سے علماءومشائخ کی سیال آمد کا سلسلہ برقرار ہے۔ خواجہ حمیدالدین سیالوی نے کہا کہ ختم نبوت کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنا پڑا تب بھی دریغ نہیں کریں گے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024