امریکہ‘ بیھارت ‘ افغانستان گٹھ جوڑ پاکستان کے لئے بڑا خطرہ: وزیر دفاع‘ دہلی کو تھانیدار نہیں بننے دیں گے: چیئرمین سینٹ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ امریکہ، بھارت اور افغانستان نے پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ کر رکھا ہے جو پاکستان کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ مودی کا جنگی جنون محض جنون نہیں بلکہ بھارت سے پاکستان کو حقیقی خطرہ لاحق ہے جسے امریکہ سمجھنے کی کوشش نہیں کر رہا۔ ہمیں امریکہ کو مطمئن کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، البتہ پاکستان دلیل اور ثبوت کے ساتھ اپنا موقف ضرور پیش کرے گا۔ اب تو یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا امریکہ، واقعی افغانستان میں امن چاہتا بھی ہے یا نہیں۔ افغان مسئلہ، پاک امریکہ تعلقات پر حاوی ہو گیا ہے۔ سول ملٹری تعلقات میں تنائو نہیں ہے۔ گزشتہ روز وزارت دفاع میں دفاعی نامہ نگاروں سے خصوصی ملاقات کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی تقریر نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا ہے۔ پاکستان کو مذکورہ تینوں ملکوں کی ملی بھگت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اسلحہ برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نازک وقت میں قومی اتحاد کی ضرورت سے انکار نہیںکیا جا سکتا۔ ہم امریکہ سے بے لاگ بات کریں گے۔ امریکہ کو مطمئن کرنا ہم پر لازم نہیں۔ ریاستی تعلقات میں احترام اور وقار کا عنصر ضروری ہے۔ ٹرمپ کے خطاب نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ دنیا ہمیں کس نظر سے دیکھ رہی ہے۔ ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ذکر تو کیا لیکن ضرب عضب اور ردالفساد کی کاوشوں کو تسلیم نہیں کیا۔ حالانکہ یہ دونوں دنیا کی تاریخ میں انسداد دہشت گردی کے سب سے بڑے آپریشن تھے۔ اس امر کا امکان موجود ہے کہ ان دونوں آپریشنوں کی تفصیلات سے امریکہ کو آگاہ کیا جائے۔ ہم نے اپنے گھر کو بہت حد تک صاف کر لیا ہے لیکن ہم ابھی اعلان فتح نہیں کرنا چاہتے۔ اس کام کی تکمیل میں وقت صرف ہو گا۔ پاکستان نے وہ کام مکمل کیا ہے جس کی تکمیل میں امریکہ کو عراق و افغانستان میں مکمل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ برکس اعلامیہ کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ اس میں پاکستان پر انگلی نہیں اٹھائی اور نہ ہی پاکستان کا نام لیا گیا۔ انہوں نے اس سلسلہ میں چین کی کاوشوں کی تعریف کی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رواں سال کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں زیادہ شدت آئی ہے لیکن پاکستان اپنے دفاع کیلئے مکمل چوکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو رہی اور نہ ہی اب پاکستان میں کسی دہشت گرد تنظیم کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔ اب ردالفساد کے ذریعہ ان تنظیموں کی باقیات کا بھی صفایا کیا جا رہا ہے۔ قومی سربراہان نے وزیر دفاع بننے پر بذریعہ ٹیلیفون مبارک بادیں دی ہیں تاہم کسی سروس چیف نے ملاقات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان کے مئوقف کا بہت اچھی طرح علم ہے لیکن وہ اپنے مفاد میں اس کا ذکر نہیں کرتے۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس اور دیگر فورمز پر پاکستان اپنا مئوقف بھرپور انداز میں اجاگر کرے گا۔ افغانستان مین امن سے پاکستان کے گہرے مفادات وابستہ ہیں۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے حالیہ دورے مفید ثابت ہوئے ہیں۔ ہم افغانستان سے شورش کا خاتمہ اور امریکہ سے مل کر وہاں سے داعش کو روکنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی وزارت ہے سیکھ رہا ہوں اور کتب پڑھ رہا ہوں۔
اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) سینٹ کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کی صدارت میں ہوا۔ سینٹ میں کرنل (ر) حبیب کی نیپال میں گمشدگی کے معاملے پر بحث ہوئی۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے سینٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ کرنل (ر) حبیب کو برطانیہ کے جس نمبر سے کال آئی وہ جعلی تھا۔ جس ویب سائیٹ سے کرنل (ر) حبیب کو ملازمت کی آفر ہوئی وہ بھرتی تھی۔ اب اس ویب سائیٹ کو اتار دیا گیا ہے۔ ہم نے کرنل (ر) حبیب کی گمشدگی پر حکومت بھارت سے رابطہ کیا ہے۔ بھارت نے 13 جون کو جواب دیا کرنل (ر) حبیب کی گمشدگی پر کچھ نہیں کر سکتا۔ سینٹ میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم پر بحث ہوئی۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے بحث کے اختتام پر کہا عالمی سطح پر نئی صورتحال بن رہی ہے۔ نئی صورتحال میں ہمیں ایشیائی خون زیادہ بہتا نظر آ رہا ہے۔ امریکہ کو واضح الفاظ میں بتا دینا چاہئے یہ ہمیں قبول نہیں ہو گا۔ بھارتی وزیراعظم کے دورہ امریکہ پر دونوں ممالک کے درمیان دفاعی معاہدوں پر سینٹ میں بحث ہوئی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ امریکہ نے بھارت کو اپنے ملٹری اثاثوں تک رسائی دی۔ امریکہ کو بھارت کو دفاعی مدد دینے کے خلاف ہمیں امریکہ سے احتجاج کرنا ہو گا۔ ہم نے امریکہ سے ڈرون ٹیکنالوجی مانگی جسے دینے سے امریکہ نے انکار کر دیا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ڈرون بنانے کا فیصلہ کیا، آج ہمارے پاس ڈرون ہیں۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا کہ امریکہ پر واضح کر دینا چاہئے کہ بھارت کو علاقے کا تھانیدار نہیں بننے دیں گے۔ ہم تو دعوے کرتے ہیں کہ ہم نے سوویت یونین کو ختم کیا۔ حکومت کی طرف سے بدھ کو سینٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کے حوالے سے خارجہ پالیسی کے نئے رہنما اصولوں سے متعلق تمام ممکنہ آپشنز زیر غور ہیں علاقائی رابطوں کو تیز کر دیا گیا ہے۔ 8ستمبر سے 12ستمبر تک وزیر خارجہ خواجہ آصف کا چین، ایران، ترکی دورہ انتہائی کامیاب رہا۔ اقوام متحدہ میانمار مسلمانوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، برما کے ریاستی ادارے تمام بنیادی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ اس امر کا اظہار وفاقی وزیر قانون وانصاف زاہد حامد نے گزشتہ روز سینیٹ میں روہنگیامسلمانوں کے قتل عام، خون ریزی، نسل کشی ان کے گھروں کو نذر آتش کرنے اور اپنے ملک میں جبری نکالنے پر بحث سمیٹتے ہوئے قومی اسمبلی اور پاک امریکہ تعلقات پر سینٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کی فالو اپ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا میانمارکی صورتحال اور مسئلے کے پائیدار حل سے متعلق اراکین سینٹ کی تجاویز سے وزارت خارجہ کو آگاہ کیا جائے گا۔ پاک امریکہ تعلقات سے متعلق خارجہ پالیسی کے بارے میں تمام آپشنز زیر غور ہیں۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ بھارت امریکہ معاہدے کے بعد دفتر خرجہ نے بیان جاری کیا کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی خطے میں امن کیلئے خطرہ ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان میں دہشت گردی کیخلاف سکیورٹی آپریشن میں کامیابی حاصل ہوئی۔ ہم نے ٹی ٹی پی کی بھارتی حمایت کو اجاگر کیا۔ بھارت کو دفاعی ٹیکنالوجی دینے سے خطے میں فوجی توازن خراب ہو گا۔ وفاقی وزیر قانون وانصاف زاہد حامد نے بدھ کو سینٹ میں واضح کیا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات کے بارے میں بھارت سے بامعنی نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ امریکہ کو بھارت کے ساتھ اس کے دفاعی معاہدوں کے بارے میں تشویش سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے پانچ پانچ فیصد اضافہ جات پاکستان، بھارت اور افغانستان اور 85 فیصد اضافہ جات اترکمانستان برداشت کرے گا۔ ترکمانستان کی حکومت نے ترکمانستان گیس فیلڈ پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ منیجنگ ڈائریکٹر پی ایس اوکو 2015-16ء میں کوئی بونس نہیں دیا گیا۔ شیخ عمران الحق کو باقاعدہ انٹرویو کر کے ایم ڈی پی ایس او مقرر کیا گیا۔ وزیر مملکت برائے پورٹس اینڈ شپنگ چوہدری جعفر اقبال نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ 140 میگاواٹ کے معاہدے کے نتیجے میں 140 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے جبکہ تاجکستان سے بجلی کے حصول کا معاہدہ ہوا ہے۔ سینٹ کوبتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 549 روپے اور سپریئر جوڈیشل الائونس 3 لاکھ 70 ہزار 597 روپے ہے۔ وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے سینٹ میں واضح کیا ہے کہ اسلام آباد کے نئے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائرپورٹ کا نام تبدیل کرنے کی تجویز زیرغور نہیں ہے۔
چیئرمین سینٹ