پاکستان میں موجودہ حالات خوش کن نہیں ،28 جولائی جیسے فیصلے قوموں کے لیے انتشار کا باعث بنتے ہیں: نواز شریف
سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجودہ حالات خوش کن نہیں ہیں, 28 جولائی جیسے فیصلے قوموں کے لیے انتشار کا باعث بنتے ہیں, فیصلے کے نتیجے میں ملک نیچے چلا گیا ہے جبکہ ہمارے دور میں اوپر جا رہا تھا،ملک پھر بدحالی کی طرف بڑھنا شروع ہوگیا ہے . لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات یقیناً خوش کن نہیں ہیں اور نہ ہی تسلی بخش ہیں, ملک ترقی کی ڈگر پر چل رہا تھا بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا اب راستے میں ہر قسم کی مشکلات آرہی ہیں.بظاہر 28 جولائی کے فیصلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ اسطرح کے جو فیصلے آئے ہیں وہ قوموں کے لیے انتشار کا باعث بنتے ہیں ,اس انتشار کو اس وقت ہم بھی دیکھ رہے ہیں ملک دوبارہ بدحالی کی طرف بڑھنا شروع ہو گیا ہے, سب جانتے ہیں پچھلے چار سالوں میں انتہائی محنت سے کام کیا ,بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا, آجکل بجلی وافر ہے, ڈیمانڈ کے مقا بلے میں بھی زیادہ ہے, ہم نے دہشتگردی کو بھی بہت حد تک کم کر دیا تھ,ا اب دہشتگردی دوبارہ سر اٹھانا شروع ہو گئی ہے, سی پیک بھی آہستہ ہو گیا ہے, منصوبے اس رفتار سے آگے نہیں بڑھ رہے ہیں جس رفتار سے ہمارے زمانے میں بڑھ رہے تھے, یہ سب چیزیں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ پاکستان میں کوئی اچھے حالات نہیں ہیں, سٹاک ایکسچینج جو 54ہزار پر چلا گیا تھا اب 37ہزار پر نیچے گر گیا ہے ,ہمارے زمانے میں ہر روز بڑھتا تھا لیکن اب نیچے رکنے کا نام ہی نہیں لیتا ,یہ معاشی اشاریے بڑے غور طلب ہیں ,پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پاکستان کا سیاسی طور پر غیر مستحکم ہو جانا اس کے لازماً معیشت پر اثرات پڑتے ہیں یقیناً یہ بہت افسوسناک صورتحال ہے .میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں پچھلے چار ماہ کس طرح گزرے ہیں اور کس طرح گزر رہے ہیں .صحافی کے اس سوال پر کہ کیا یہ وہی عدالتیں ہیں جس کے لیے تحریک چلائی تھی نواز شریف نے یہ شعر پڑھ کر جواب دیا’’ زندگی اپنی کچھ اس شکل سے گزری غالب ہم بھی کیا یاد کریں گے کہ خُدا رکھتے تھے ‘‘.اس سے قبل مسلم لیگ نواز کا اجلاس ہوا جس میں ترکی کے دورے سے واپسی پر آنے والے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے شرکت کی.