پنجاب کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے سات سالہ زینب کے قتل کیس میں بڑی پیش رفت حاصل ہونے کا دعوی ٰکیا ہے۔ آئی ٹی حکام کے مطابق جس وقت زینب کو اغوا کیا گیا، اس مقام پر پانچ موبائل فون حرکت میں تھے۔ ایک مشکوک نمبر سے تین بار کال کی گئی۔ جیو فنانسنگ کے ذریعے مختلف مشکوک افراد کی فہرست تیار کرلی گئی۔آئی ٹی حکام کے مطابق زینب جب گھر سے نکلی تو اس وقت اس جگہ پر پانچ موبائل نمبرز استعمال ہو رہے تھے، جس میں ایک مشکوک نمبر سے تین بار کال کی گئی۔ حکام کے مطابق سات بج کر پندرہ منٹ پر اسی مشکوک نمبر سے ایس ایم ایس ایک نمبر کو ملا۔زینب کے گھر سے نکلنے کے بعد گزرنے والے دو سو سینتالیس افراد کو مشکوک قرار دے کر ان کا نام واچ لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ملزمان تک پہنچنے کیلئے نئی جے آئی ٹی نے بھی تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کردیا۔دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو میں ترجمان پنجاب حکومت نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ زینب کے ساتھ درندگی کے ملزم کا سراغ مل گیا ہے، فرانزک لیب سے کچھ رپورٹس آگئی ہیں، قاتل جلد گرفت میں ہوگا۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024