امریکہ نے ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلئے پاکستان میں جاری آپریشن سے دہشت گردوں کو نقصان پہنچا ہے، پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون امریکہ کے مفاد میں ہے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے پریس بریفنگ کے دوران کہاکہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن امریکہ اور پاکستان سمیت پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ پاکستان کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لئے ایف 16 لڑاکا طیارے دینے کے مجوزہ منصوبے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہتھیاروں کی فروخت کے معاملے پر امریکی سینیٹ میں ہونے والی کارروائی پر باقاعدہ نوٹیفکیشن آنے تک کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن انہوں نے واضح کیا کہ اپنے اتحادیوں کو سکیورٹی کے معاملات میں تعاون فراہم کرنے کے لئے ہم کانگریس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ مارک ٹونر نے کہا کہ ’اتحادیوں کو درپیش چیلنجز میں اُن دفاعی صلاحیت کو بڑھانا امریکی خارجہ پالیسی کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن سے دہشت گردوں کے ٹھکانے متاثر ہوئے ہیں اور دہشت گردوں کی پاکستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں دہشت گرد حملے کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ خطے میں سب سے زیادہ دہشت گردی سے پاکستان متاثر ہوا۔ ہمیں یقین ہے کہ دہشت گردی کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے میں پاکستان کی معاونت کرنا امریکہ کی قومی سلامتی کے حق میں ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیامِ امن کے لئے پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور امریکہ افغان مصالحتی عمل میں پاکستان کے کردار کا معترف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سر زمین دہشت گردی کے لئے استعمال کرنے والے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024