ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب سے تعلقات بہتر کر سکتے ہیں اگر وہ اسرائیل کے ساتھ دوستی چھوڑ دے اور یمن میں بمباری کو بند کر دے۔ انہوں نے یہ بات ایرانی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پہلے صیہونیوں سے غلط دوستی ترک کرے اور دوسرے یمن پر غیر انسانی بمباری بند کرے۔ ایسے میں ہمیں سعودی عرب سے کوئی مسئلہ نہیں۔ ہم سعودی عرب سے اپنے تعلقات بحال کر سکتے ہیں اور ان سے اچھا رشتہ رکھ سکتے ہیں۔ صدر روحانی کی تقریر مالی سال کے بجٹ سے متعلق تھی اور اسے سرکاری ٹی وی پر نشر کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران صدر ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے معاملے پر خاموش نہیں رہے گا اور اس ضمن میں کوئی بھی قدم اٹھائے گا۔ ہم بڑی طاقتوں کی سازشوں، امریکہ اور صیہونی تکبر کے سامنے نہ کبھی خاموش رہے ہیں اور نہ رہیں گے۔ اور ہم اپنی طاقت کے مطابق فلسطینی قوم کی مدد کے لئے اور بیت المقدس کے مقام کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے اور مدد کریں گے کیونکہ یہ مسلمانوں کی سرزمین ہے۔ اس موقع پر انہوں نے شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف لڑنے والے مسلمان گروہوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا اور کہا کہ یمن میں بھی وہ سرخرو ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے لیے لڑنے والوں نے شام، عراق اور لبنان کو محفوظ بنایا ہے اور خدا کی مرضی سے یمن بھی محفوظ ہو گا۔ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ القدس کے معاملے پر امریکہ اور صیہونی سازشیں کامیاب نہیں ہوسکتیں‘ القدس کو آزاد کراکر رہیں گے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024