پی آئی اے ملازمین کا احتجاج جاری‘ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پھر حکومت کو مذاکرات کی تجویز دے دی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا نام دے دیا۔ کراچی میں لاپتہ ہونے والے 4 ملازمین پراسرار طور پر بازیاب ہو گئے۔ خصوصی کمیٹی کی ہدایت پر 253 ہڑتالی ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ پی آئی اے کی مزید 3 پروازیں عمرہ زائرین کو لیکر لاہور پہنچ گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف احتجاج کے دوران چار ملازمین کی پراسرار گمشدگی کے بعد پراسرار طور پر رہائی چاروں لاپتہ ملازمین ہدایت اللہ، ضمیر چانڈیو، سیف اللہ اور منصورڈنو کو چھ روز بعد پیر کو علی الصبح چار بجے نارتھ کراچی کے علاقے میں ناگن چورنگی کے قریب چھوڑ دیا گیا جس کے بعد وہ پہلے اپنے گھر اور پھر ائر پورٹ پرہڑتالی ملازمین کے دھرنے میں پہنچے تو ان کاپرتپاک استقبال کیا گیا‘ تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ چھ روز تک وہ کس ادارے کی تحویل میں تھے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے لاپتہ ساتھیوں کی رہائی کیلئے گزشتہ روز کی ڈیڈ لائن دی تھی اور احتجاجی مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے عمرہ زائرین کیلئے عارضی طور پر فضائی آپریشن بحال کردیا۔ چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی سہیل بلوچ نے کہا ہے کہ 300 سے زائد عمرہ زائرین کی روانگی کیلئے مطلوبہ عملہ کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔ پرواز کیلئے طیارے کی کلیئرنس، فضائی میزبانوں کی فراہمی کی ہدایت کردی۔ چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی سہیل بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کہا ہے کہ وزیراعظم کا ہمارے دل میں بہت احترام موجود ہے۔ وزیراعظم مصروف ہیں تو مذاکرات کیلئے اپنی تائید سے کسی دوسرے کو بھیج دیں۔ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں کھلے رہیں گے۔ حکومت کے ساتھ صرف پی آئی اے کی نجکاری پر اختلاف ہے۔ سیاسی نعروں سے فائدہ نہیں نقصان ہوگا۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا نام مذاکرات کیلئے تجویز کرتے ہیں،احتجاج میں ملازمین نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہمیں احساس ہے کہ ہڑتال کے باعث فلائٹ آپریشن معطل ہے۔ پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف کے خلاف ملازمین کی ہڑتال 15 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے تاہم قومی ایئر لائن کے فلائٹ آپریشن کے بعد دفتری امور بھی جزوی طور پر بحال ہو گئے ہیں۔ کراچی میں پی آئی اے کا چیئرمین سیکرٹریٹ اور اسلام آباد میں دفاتر 6 روز بعد کھل گئے ہیں۔ دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن بحال ہو چکا ہے اور پروازیں معمول کے مطابق اڑ رہی ہیں۔ پی آئی اے لازمی سروس ایکٹ پر عمل درآمد کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کی ہدایت پر 253 ہڑتالی ملازمین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں جن ملازمین کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں کراچی کے 64، اسلام آباد کے 84، لاہور کے 60 اور پشاور کے 45 ملازمین شامل ہیں۔ تمام ملازمین کو 72 گھنٹے میں نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کی گئی۔ پشاور میں پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے خلاف مسافروں کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیااور مظاہرین نے سڑک بلاک کر دی۔ مسافروں کے مطابق ہمارے ٹکٹس کی معیاد ختم ہوتی جا رہی ہے تاہم کوئی بات سننے کو تیار ہی نہیں ہے۔ شوکاز نوٹس پائلٹ، انجینئرز، جنرل منیجر، ڈی جی ایم سطح کے افسران کو جاری کئے گئے۔ فلائٹ آپریشن اسلام آباد اور لاہور میں جزوی طور پر بحال جبکہ کراچی، ملتان اور پشاورمیں بدستور معطل رہا۔ پی آئی اے کی پرواز پی کے 740 اور پی کے 7334 معتمرین کو لے کر جدہ سے اسلام آباد پہنچ گئی۔پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ ڈیوٹی پر آنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں جس سے توقع ہے کہ آئندہ چند روز میں فلائٹ آپریشن مکمل طور پر بحال ہو جائے گا۔ دوسری جانب ملتان میں پی آئی اے ملازمین کی نجکاری کے خلاف ہڑتال جاری ہے اور فلائٹ آپریشن معطل ہے۔ پشاور میں بھی باچا خان ایئرپورٹ پر قومی ایئرلائن کا فلائٹ آپریشن بدستور معطل ہے۔ پیر کے روز پی آئی اے کی3انٹرنیشنل اور 3ڈومیسٹک پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں تاہم نجی ائر لائنز کا فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری ہے۔ باچا خان ایئرپورٹ پرقومی ائر لائنز کی6پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ پالپا کے صدر عامر ہاشمی نے کہا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے لیڈرز سیاسی جماعتوں کے نمائندے ہیں ۔ پی آئی اے کے ملازمین حکومتی وعدے پر یقین کرتے ہوئے کام پر واپس آجائیں۔ عامر ہاشمی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کرنے والے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تمام لیڈرز کسی نہ کسی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے لیڈرز کو پی آئی اے کے 14 ہزار ملازمین کی کوئی پروا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ہڑتالی ملازمین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ملازمین حکومتی وعدے پر یقین کرتے ہوئے کام پر واپس آجائیں تاکہ پی آئی اے کی سروس مکمل بحال ہوسکے۔ گزشتہ روز علی الصبح پی آئی اے کے تین بوئنگ 777 طیارے عازمین عمرہ کو وطن واپس لانے کیلئے جدہ اور مدینہ منورہ روانہ ہوئے اور دوپہر کو جدہ سے عازمین عمرہ کو لیکر لاہور واپس پہنچ گئے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024