تیل سستا‘ بجلی گیس پر نئے ٹیکس ختم کئے جائیں : عمران‘ حکومت کو پانچ مطالبات پیش کر دیئے پورے نہ ہونے پر احتجاج کا اعلان
ڈیرہ مراد جمالی/ کراچی (آن لائن+آئی این پی+ اے این این) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے سامنے 5 اہم مطالبات رکھتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کی جائے، سوئی گیس پر انفراسٹرکچر ٹیکس اور سیس کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے، بجلی پر نافذ کئے گئے نئے ٹیکس واپس لئے جائیں، ایف بی آر کو خود مختار ادارہ بنایا جائے، پی آئی اے اور سٹیل ملز سمیت قومی اداروں کے ملازمین کو تنخواہیں ادا اور اداروں میں اصلاحات لائی جائیں، ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو پھر فیصلے سڑکوں پر ہوں گے، نوازشریف خود ”دستی بم پر لات“ مارتے ہیں، حکومت نے عوام سے دھوکہ کیا، اقتصادی راہداری لاہور کی بجائے پسماندہ علاقوں سے گزرتی تو اچھا ہوتا، نوازشریف جمہوری حکومت نہیں بادشاہت کرتے ہیں، موجودہ حکومت 2018ءتک چلتی نظر نہیں آتی، بلوچستان کے عوام کو حقوق دلانے کیلئے میدان میں آیا ہوں، حق مانگنے والے بلوچوں کیخلاف فوجی آپریشن نہیں کرینگے، حکومت میٹروز پر پیسہ خرچ کرنے کی بجائے نہروں پر خرچ کرتی تو تین لاکھ ایکڑ زمین قابل کاشت ہوجاتی۔ ڈیرہ مراد جمالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردار یار محمد رند آپکے لوگ آپ سے پیار کرتے ہیں، میں بلوچستان کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپکے ساتھ ہوں اورآپ کو ان ظالموں کا مقابلہ کر کے دکھاﺅں گا۔ عمران نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2018ءبہت دور کی بات ہے، نواز حکومت اتنی دیر نہیں چل سکتی، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ چھوٹے صوبوں میں کتنا ظلم ہوتا ہے، آپ لوگوں کو پانی کا حق نہیں ملا، خیبر پی کے کے لوگوں کو پانی نہیں ملتا، نواز شریف نے دو سو ارب روپے میٹروز پر ضائع کردئیے اور لوگوں کو پاگل بنایا۔ عمران نے کہا کہ پرامن احتجاج جمہوریت کا حق ہے، ہم نے 2013ءکے انتخابات میں دھاندلی کیخلاف آواز اٹھائی، جب ہمیں انصاف نہیں ملا تب دھرنا دیا، ایک سال تک سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا، انہوں نے کہا کہ آج پی آئی اے کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں تو یہ انکا حق ہے، ان پر کوئی گولی نہیں چلا سکتا۔ نجکاری کیوں کی جا رہی ہے ، جب بھی کسی ادارے کی نجکاری کی جاتی ہے تو اس میں سو بار احتیاط کی جاتی ہے۔ حکومت نے پی آئی اے کی مینجمنٹ میں کیوں بہتری پیدا نہیں کی، پاکستان سٹیل مل تو حکومت نے بند کروا دی مگر انکی اپنی ذاتی سٹیل مل جدہ میں منافع کمارہی ہے ، اسے کیوں بند نہیں کیا جا رہا۔ عمران خان نے کہا کہ دس سال قبل سٹیل مل منافع میں تھی اور پیسے کما رہی تھی، حکمرانوں کی پالیسی ہے کہ پہلے کسی ادارے میں اپنے بندے بٹھاتے ہیں، اسکو لوٹتے ہیں اور اس کے بعد اس کو بند کر دیتے ہیں۔ خیبر پی کے میں بھی ہم نے دو سال تک اداروں کی بہتری کیلئے کوششیں جاری رکھیں اور ہسپتالوں کو نجی شعبے میں دینے کی بجائے انتظامی تبدیلیاں کیں تاکہ لوگوں کو بہتر علاج مل سکے، میرا آج آپ لوگوں سے وعدہ ہے کہ ہم صوبے کے وسائل آپ پر خرچ کریں گے، ہم اقتدار کو نچلی سطح پر منتقل کریں گے تاکہ عوام کا پیسہ کوئی ہڑپ نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ بلوچستان تک سڑک بناتے تاکہ پورے ملک کے شہروں سے بلوچستان کا رابطہ جڑ جاتا، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ نواز شریف لوگوں کو بتائیں کہ اصل روٹ کیا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، دونوں بھائی کسی کواعتماد میں لئے بغیر خود ہی فیصلے کرلیتے ہیں، انکی وجہ سے ہی ملک کے دیگر حصوں میں پنجاب کیخلاف نفرت بڑھتی ہے، حکومت نے سی پیک کے نام پر 44 ارب کے قرضے لئے ہوئے ہیں جس میں سے 80 فیصد رقم توانائی کے منصوبوں کے لئے ہے، حکومت نے عوام پر 51 فیصد سیلز ٹیکس لگایا ہوا ہے، نواز شریف کے عوامی منصوبوں میں ذاتی فائدے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو پانچ مطالبات دیتا ہوں، سب سے پہلے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے حساب تیل کی قیمتوں میں کمی کی جائے، پٹرول 5 اور ڈیزل 20 روپے اور کم کیا جائے، سوئی گیس پر انفراسٹرکچر ٹیکس کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے ، بجلی پر لگائے گئے تینوں نئے ٹیکس واپس لئے جائیں جس سے بجلی تین روپے یونٹ کم ہوگی، فوری طور پر اداروں کی مینجمنٹ ٹھیک کی جائے۔ پیشہ ورانہ افراد کو سامنے لائیں، جو مزدور سٹیل مل میں ہیں اور ان کو تنخواہیں نہیں ملیں ان کو فوری طور پر تنخواہیں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو خودمختار ادارہ بنایا جائے۔ پی آئی اے کا مسئلہ حکومت نے پیدا کیا حکومت کو ہی ختم کرنا پڑے گا‘ نواز شریف نجکاری میں اپنوں کو نواز رہے ہیں۔ بلوچستان میں حالات بہتر ہونے میں وقت لگے گا۔ جب تک پولیس کو ٹھیک نہیں کیا جائیگا، دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ عمران خان نے کہا کہ پی آئی اے کے مسئلے کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، نوازشریف اگر مسئلے کو صحیح طرح ہینڈل کرتے تو یہ نقصان نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ پارلیمنٹ میں آتا تو ڈیڈ لاک ہی نہ ہوتا۔ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔ اے این این کے مطابق عمران خان نے وفاقی حکومت کو پانچ نکاتی چارٹرآف ڈیمانڈپیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پٹرول اور مٹی کی قیمت میں 5، 5 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے کمی کی جائے،گیس پر لگائے جانیوالے سیس ٹیکس اور انفراسٹرکچر ٹیکس واپس لیے جائیں، گیس سے اضافی ٹیکس ختم کرنے سے بجلی 3 روپے فی یونٹ کم ہوگی، سٹیل مل اور پی آئی اے کی نجکاری کے بجائے اس کی انتظامیہ کو ٹھیک کیا جائے، سٹیل مل سمیت دیگر سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں، پاکستان کا لوٹا ہوا پیسہ بیرون ملک سے واپس لایا جائے، انہوں نے کہا حکومت نے مطالبات نہ مانے تو سڑکوں پر نکل آئیں گے اور پرامن احتجاج کیا جائیگا۔ سکھر ائر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے سمیت دیگر قومی اداروں کی نجکاری کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ پی آئی اے کے ملازمین کیساتھ ہونی والی ناانصافیاں موجود حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے نجکاری، مہنگائی اور دیگر ملکی مسائل کے خلاف پاکستان تحریک انصاف بھرپور آواز اٹھائیگی بہت جلد سکھر میں ایک بہت بڑا جلسہ منعقد کیا جائیگا۔
عمران خان