پیپلزپارٹی کے پنجاب اسمبلی میں 8 ارکان‘ ندیم افضل چن 27ووٹ لے گئے
لاہور(خصوصی رپورٹر+خصوصی نامہ نگار) سینٹ کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے شکست کھانے والے امیدوار ندیم افضل چن 27 ووٹ لے گئے جبکہ ان کی پارٹی کے 8 ارکان ہیں، ان کے اتحادی ق لیگ کے بھی 8 ارکان ہیں جبکہ 11 ووٹ کہاں سے آگئے یہ ایک سوال ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ ن کے کچھ ارکان نے بھی ان کو ووٹ دئیے۔ ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اراکین نے خود داری کے ساتھ فرعونیت کے سامنے علم بغاوت بلند کیا، کمیٹی روم کے ماحول نے مارشل لاءاور آر اوز کے دور کی یاد تازہ کر دی، مسلم لیگ (ن) والے ہمیں اسمبلی میں آٹھ ووٹ ہونے کا طعنہ دیتے تھے بتائیں مجھے 27ووٹ کہاں سے پڑ گئے۔ ہمیں علم تھاکہ اس الیکشن میں ہمیں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم پیپلز پارٹی کے قائد آصف علی زرداری نے کہا تھاکہ سینٹ کا الیکشن بھی آر اوز کا الیکشن ہوگا اس لئے ہم خفیہ بیلٹنگ پر زور دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس الیکشن میں بندوقیں کھڑی ہوں وہاں بھی بغاوت ہو جاتی ہے۔ ہمیں مک مکا کا طعنہ دینے والے بتائیں کہ آج پی ٹی آئی کے اراکین کہاں تھے، اگر پی ٹی آئی کے تیس اراکین ایوان میں موجود ہوتے تو اپوزیشن کو 57ووٹ سے ایک نشست ملنا تھی۔ یہ مک مکا (ن) لیگ والوں نے پی ٹی آئی سے کیا اور اپوزیشن کی سیٹ بھی لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخاب میں ساتھ دینے پر (ق ) لیگ‘ آزاد اراکین اور بغاوت کا علم بلند کرنے والے (ن) لیگ کے ممبران کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں، سینٹ کے انتخابات (ن) لیگ کے خاتمے کا آغاز ہیں۔ اب یہ باغی ارکان ڈھونڈتے پھریں گے قبل ازیں پنجاب اسمبلی میں سینٹ انتخابات کےلئے پولنگ کے موقع پر اپوزیشن اراکین کے اعزاز میں ندیم افضل چن نے ناشتہ دیا جبکہ اپوزیشن چیمبر کا سٹاف بھی بھر پور ناشتے کے مزے لیتا رہا۔
چن ووٹ