خیبر پی کے : دھاندلی کے الزامات‘ حکومت اپوزیشن کا ہنگامہ‘ پولنگ پانچ گھنٹے سے زائد معطل رہی
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے میں سینٹ الیکشن کے لئے پولنگ کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے ایک دوسرے پر الزامات‘ نعرے بازی کی وجہ سے پولنگ کا عمل 4 بار روکنا پڑا جس کی وجہ سے طرفین میں طویل مذاکرات کے بعد ارکان کو رات 8 بجے تک ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی جس کی وجہ سے نتائج آنے میں بھی تاخیر ہوگئی۔ ٹی وی کے مطابق ووٹنگ کا عمل ساڑھے 5 گھنٹے تک رُکا رہا۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومتی اراکین بیلٹ پیپر ڈبے میں ڈالنے کی بجائے باہر لارہے ہیں۔ اسمبلی سے باہر ووٹ کاسٹ کرنے سے قبل میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ میڈیا کے نمائندوں نے اسمبلی گیٹ پر ارکان کا راستہ روک دیا اور احتجاج کیا تاہم پی پی کی نگہت اورکزئی کی جانب سے میڈیا سے اظہار یکجہتی کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو اسمبلی احاطے میں جانے کی اجازت دیدی گئی۔ ووٹنگ کا آغاز صبح نو بجے ہوگیا، اس دوران اپوزیشن اراکین کے بعض ممبران کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا کہ حکومتی اراکین ووٹ ڈبے میں ڈالنے کی بجائے بیلٹ پیپر باہر لارہے ہیں اس پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ نگہت اورکزئی نے کہا حکومتی ارکان دھاندلی کررہے ہیں جس پر تحریک انصاف کے رہنما مشتاق غنی نے کہا کہ الزامات درست نہیں ہمارا کوئی رکن بیلٹ پیپر باہر نہیں لے کر گیا ادھرپیپلزپارٹی کی طرف سے بھی خیبر پی کے میں انتخابات کے دوران دھاندلی کے الزامات لگائے گئے اور اس سلسلے میں راجہ پرویز اشرف نے بھی الیکشن کمشنر سے ملاقات کرکے انہیں شکایت کی جس پر الیکشن کمشن نے ان سے دھاندلی کے ثبوت مانگ لئے۔ دریں اثناءتحریک انصاف کے منحرف ہونے والے رکن اسمبلی جاوید نسیم گزشتہ روز سینٹ کے انتخابات کے لیے ووٹ ڈالنے کے لیے نہیں آئے ۔