بلدیاتی الیکشن : پنجاب اور سندھ کیلئے نظرثانی شدہ حکومتی شیڈول پھر مسترد‘ آج دوبارہ پیش ہو گا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سندھ اور پنجاب سے متعلق الیکشن شیڈول مسترد کردیا ہے جبکہ کینٹ بورڈز میں 25اپریل 2015 اور صوبہ خیبر پی کے میں 30مئی 2015 کو انتخابات کے انعقاد کی منظوری دیتے ہوئے مزید سماعت آج جمعہ تک ملتوی کردی ہے۔ دوران سماعت جسٹس جواد نے الیکشن کمشن کے ایڈیشنل ڈی جی عبدالرحمان خان کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ہوئے کہا الیکشن کمشن کے نزدیک شاید یہ کیس اہم نہیں، ہم اس کیس کو اہم ترین تصور کرتے ہیں، الیکشن کمشن نے اسی وجہ سے ایک صم’‘ بکم’‘ شخص کو عدالت میں بھجوا دیا ہے، جسے کچھ پتہ ہی نہیں، اگر آئینی تقاضے پورے نہ کئے گئے تو الیکشن کمشن کو دعوت نامہ بھجوایا جا سکتا، اگر افسر عدالت کی معاونت نہیں کر سکتے تو الیکشن کمشن یہاں آجائے، اب لحاظ اور مروت والی چیز نظر نہیں آرہی ہے، کروڑوں عوام 17 سالوں سے اپنے جمہوری کے حق سے محروم ہیں اور کسی کو احساس تک نہیں ہے۔ بلدیاتی الیکشن میں مزید تاخیر برداشت نہیں کرینگے۔ جائزہ لیں گے کہ نیا شیڈول کس حد تک حقیقت پر مبنی ہے۔ کسی نے آئین کی پاسداری کرنی ہے یا نہیں؟ ہم آئین کی عملداری کو یقینی بنائیں گے، انتخابی فہرستوں کو سالانہ بنیادوں پر اپ ڈیٹ کرنا الیکشن کمشن کا کام ہے جو نہیں ہوا، الیکشن کمشن فہرستیں اپ ڈیٹ کرنے کے زبانی دعوے کرتا ہے، عملاً کچھ نہیں ہوتا، جسٹس جواد ایس خواجہ نے نظر ثانی شدہ شیڈول پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ پنجاب اور سندھ میں 3 مرحلوں میں بلدیاتی انتخابات کا کیا مطلب ہے؟ آخر یہ احسان کس پر ہو رہا ہے؟ جس پر الیکشن کمشن کے نمائندے نے کہا کہ انہیں اس کا علم نہیں، انہیں تو کہا گیا کہ پیش ہو جائیں اور وہ عدالت کے روبرو حاضر ہوگئے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں، اگر الیکشن کمشن کو آئین نافذ نہیں کرنا تو بتادیں، اگر سیکرٹری الیکشن کمشن نہیں آئیں گے تو کیا الیکشن کمشن کو تالا لگ جائے گا، ہمیں ایسا آدمی نہیں چاہیے جسے کچھ پتا ہی نہ ہو، بے شک نائب قاصد بھیجیں مگر یہ تو بتائیں کہ 3مرحلوں کا کیا مطلب ہے۔ اٹارنی جنرل نے بلدیاتی انتخابات کا ترمیم شدہ شیڈول جمع کرایا، مجوزہ شیڈول کے مطابق دونوں صوبوں میں پہلے مرحلے میں 30 ستمبر، دوسرے مرحلے میں 4 نومبر کو جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے پولنگ 9 دسمبر 2015 کو ہونا تھی، صوبہ خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات 7 جون کو جبکہ کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات کے 25 اپریل 2015 کو انعقاد کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں مزید تاخیر برداشت نہیں کرینگے، عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر تے ہوئے کہا کہ مجوزہ شیڈول کاجائزہ لینے کے بعد کیس کی مزید سماعت کی جائے گی، دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ڈی جی الیکشن عبدالرحمان خان پیش ہوئے، جسٹس سرمد نے عبدالرحمان خان سے استفسار کیا کہ سندھ اور پنجاب میں انتخابات کے حوالہ سے فیز ون، ٹو اور تھری سے کیا مراد ہے ؟ تو وہ اس کی وضاحت نہ کرسکے ، اور عدالت کے استفسار پر بتایا کہ ایڈیشنل سیکرٹری شیر افگن آج سینٹ کے انتخابات میں مصروفیت کی وجہ سے نہیں آسکے ہیں، انہیں ہدایات لینے کے لئے کچھ مہلت دی جائے جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عبدالرحمان خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی بہت وقت ضائع ہو چکا ہے،آپ جاکر آدھے گھنٹے میں الیکشن کمشن سے انتخابات کے التوا میں ہونے والی تاخیر سے متعلق جواب لیکر آئیں جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ ابھی جاکر چیف الیکشن کمشنر سے بات کرتے ہیں، عدالت نے ایک اور وقفہ کردیا جس کے بعد ایک بار پھراٹارنی جنرل نے عدالت میں آکر بتایا کہ ان کی چیف الیکشن کمشنر سے بات ہوگئی ہے، وہ ایک اور افسر کو بھجوا رہے ہیں جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ ہم ہر شخص کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ کیا ایک گھگھو کو عدالت میں بھجوا دیا ہے، ہماری اور ان کی سوچوں میں سخت فرق ہے، اسی وجہ سے ایک گھگھو کو عدالت میں بھجوا دیا ہے، تھوڑی دیر بعد ایڈیشنل ڈی جی الیکشن عبدالرحمان خان کے ہمراہ ڈپٹی ڈائریکٹر عرفان کوثر پیش ہوئے، سندھ اور پنجاب میں انتخابات کے حوالہ سے فیز ون، ٹو اور تھری کی وضاحت کرتے ہوئے عرفان کوثر نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کو اس لئے تین مرحلوں پر تقسیم کیا گیا ہے کیونکہ اس کی تیاریوں میں کافی وقت لگتا ہے جبکہ ووٹر لسٹ چھاپنے میں بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ الیکشن کمشن کی پرنٹنگ مشین خراب ہے اور ہم ضابطہ کے تحت پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان سے ہی ووٹر لسٹ چھپوا سکتے ہیں جس پر عدالت نے ان سے وہ ضابطہ مانگا تو وہ پیش نہ کر سکے جس پر جسٹس جواد نے کہاکہ آپ کسی بھی بڑے اخبار کی پرنٹنگ پریس پر 24گھنٹوں میں کروڑوں ووٹر لسٹیں چھپوا سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب کا بلدیاتی انتخابات کیلئے نیا شیڈول آج جمع کرایا جائے گا۔