آئندہ ماہ سے کرپشن کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان، چند چوروں کی وجہ سے پی آئی اے کی نجکاری کی حمایت نہیں کر سکتے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نےپریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا آئندہ ماہ سے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند چوروں کی وجہ سے پی آئی اے کی نجکاری کی حمایت نہیں کر سکتے، حکومت نے نجکاری کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا، حکومت کا یہ کہنا کہ نجکاری نہیں شراکت داری کر رہے ہیں، ”سامنے آتے بھی نہیں، صاف چھپتے بھی نہیں“ کے مترادف ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اگر یہ پالیسی اپنائی گئی کہ جو ادارہ نقصان پہنچا رہا ہے اس کو نیلام کر دیا جائے تو پی آئی اے کے بعد پھر سٹیل مل، واپڈا اور بعد میں پاکستان کو بھی نیلام کر دیا جائے گا۔ نجکاری کی بجائے مینجمنٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ کرپشن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کہتی ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے پی آئی اے کو لوٹا اور آج اس حال کو پہنچایا ہے، حکومت سے پوچھتا چاہتا ہوں کہ اڑھائی سال گزر گئے، جن لوگوں نے پی آئی اے کو نقصان پہنچایا ان کا احتساب کیوں نہیں کیا گیا۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر نجکاری کا فیصلہ کیا، جمہوری معاشرے میں حکمرانوں کی سوچ بادشاہوں والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں پاکستان سٹیل مل انتہائی منافع بخش ادارہ تھا، اب یہ حال ہے کہ 9ماہ سے اس کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں۔ حکومت کو ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا چند چوروں کی وجہ سے پی آئی اے کی نجکاری کی حمایت نہیں کر سکتے۔ چوروں کا احتساب ہونا چاہیے نہ کہ پورے ادارے کو ختم کر دیا جائے۔