مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے لاہور سمیت ملک بھر، آزاد و مقبوضہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں سیاسی و دینی جماعتوں نے ریلیاں اور جلوس نکالے۔ صبح دس بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں۔ لاہور کا مال روڈ صبح سویرے سے شام تک کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونجتا رہا۔ حکمران مسلم لیگ (ن) نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، صدر لاہور پرویز ملک، جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر، سید توصیف شاہ اور شائستہ پرویز قیادت میں الحمرا ہال کے سامنے سے اسمبلی ہال چوک تک ریلی نکالی جس میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی یونین کونسولں کے چیئرمین، وائس چیئرمین، کونسلروں، مسلم لیگ (ن) کی ذیلی تنظیموں شعبہ خواتین، لیبر ونگ، یوتھ ونگ، کلچرل ونگ، ایم ایس ایف کے ہزاروں کارکن شامل تھے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں کشمیر کمیٹی کے وفد نے اقوام متحدہ کے مبصرین سے ملاقات کی اور انہیں یادداشت پیش کی۔ قبل ازیں مبصرین سے ملاقات کے موقع پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمہوریت کا دعویدار بھارت کشمیریوں کی آواز کیوں دبا رہا ہے۔ ماحول کے مطابق حکمت عملی بنانا پڑتی ہے۔ اچھے تعلقات میں مذاکرات کا ماحول خوشگوار ہو جاتا ہے۔ این این آئی کے مطابق کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلئے آزاد جموں وکشمیر سمیت ملک بھر میں اور بیرون ملک یوم یکجہتی کشمیر جوش و ولولے سے منایا گیا۔ کشمیر ڈے پر ملک بھر میں عام تعطیل رہی، پاکستان کے تمام چھوٹے اور بڑے شہریوں میں اظہار یکجہتی کےلئے ریلیاں نکالیں گئیں۔ پاکستانی عوام اور کشمیری آزاد کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے تمام راستوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی۔ مظفر آباد میں کوہالہ پل پر انسانی ہاتھوں کی رنجیر بنائی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کی طرف سے مظاہروں، ریلیوں، سیمینارز اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں خصوصی دستاویزی فلمیں بھی دکھائی گئیں۔ ادھر کل جماعت حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی سمیت تمام رہنماﺅں نے یوم یکجہتی کشمیر منانے پر پاکستان کی حکومت، عوام اور سیاسی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ ابوالہاشم ربانی، شیخ نعیم بادشاہ، قاری محمد یوسف احرار، غلام مرتضی، حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی، قاری ثناءاللہ فاروقی، احسان الہٰی وٹو، حافظ مسعود اور محمد عدنان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوںکے مطابق متنازعہ مسئلہ کشمیر سے آنکھیں بند کرنا بہت بڑا جرم ہے۔ کشمیریوں کی مدد و حمایت سے کسی صورت پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔ جماعتة الدعوة کی پریس کلب سے مال روڈ تک نکالی گئی کشمیر ریلی کے ہزاروں شرکاءکی طرف سے زبردست نعرے بازی کی گئی۔ لاہور میں جماعتة الدعوة نے بیسیوں مقامات سے علماءکرام اور تحصیلی ذمہ داران کی قیادت میں قافلے ترتیب دیئے۔ یکجہتی کشمیر کانفرنس میں شریک ہوئے۔ کراچی میں سفاری پارک سے کشمیر روڈ تک یکجہتی کشمیر کارواں کی قیادت جماعتة الدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ، جماعتة الدعوة کراچی کے ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی و دیگر نے کی۔ کارواں کے اختتام پر پریس کلب کے باہر جلسہ سے خطاب میں مولانا امیر حمزہ، ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، حافظ کلیم اللہ و دیگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاتی دہشت گردی پاکستانی حکمرانوں کی بھارت سے یکطرفہ دوستی کا نتیجہ ہے کشمیر کسی صورت انڈیا کا حصہ نہیں رہ سکتا۔ خونی لکیر جلد ٹوٹ جائیگی کشمیریوں کی ہر طرح سے مدد کرینگے۔ جماعتة الدعوة ملتان اور نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے زیر اہتمام چوک کچہری سے چوک نواں شہر تک نکالی گئی بڑی یکجہتی ریلی کے بعد جلسہ عام سے حافظ عبدالرﺅف، صدر انجمن تاجران خواجہ شفیق، میاں محمد سہیل و دیگر نے خطابات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیری حریت پسند قیادت اور مظلوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتی ہے۔ فیصل آباد میں ہلال احمر چوک سے گھنٹہ گھر چوک تک یکجہتی کشمیر کارواں کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر حافظ محمد مسعود، حافظ طلحہ سعید، فیاض احمد و دیگر نے کہا کہ بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر سے نکالے اور کشمیر میں ظلم و تشدد کا سلسلہ بند کرے۔ وہاڑی میں شاہین مارکیٹ سے گول چوک تک کشمیر کارواں ہوا جس سے جماعتة الدعوة کے مرکزی رہنما مفتی عبدالرحمن عابد سمیت مختلف مذہبی و سیاسی قائدین نے خطاب کیا۔ قصور، شیخوپورہ، گجرات، سیالکوٹ، چکوال، پشاور، بہاولپور، رحیم یارخان، وہاڑی، ڈیرہ اسماعیل خان، سکھر، مانسہرہ، بدین، کوئٹہ اور ایبٹ آباد سمیت دیگر شہروں و علاقوں میں بھی کشمیر کارواں، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا۔ جماعتة الدعوة کے زیر اہتمام ملک بھر میں ہونے والی کشمیر کانفرنسوں، جلسوں اور سیمینارز کے دوران جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ حریت کانفرنس سمیت آزاد کشمیر و پاکستان کی سبھی دینی و سیاسی جماعتیں کشمیری مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔ غاصب بھارت کے خلاف جدوجہد میں پوری پاکستان قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے۔ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں والا پرانا اصولی اور دو ٹوک موقف اختیار کیا جائے۔ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔ کشمیر کو بھارت کے قبضے سے آزاد کرانا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ دریں اثناءجماعتة الدعوة پاکستان اور نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے زیر انتظام بھی آزاد کشمیر سمیت لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، جہلم، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، پشاور، کوئٹہ، کراچی اور حیدر آباد سمیت ملک بھر میں کشمیر کارواں، ریلیوں، جلسوں اور کانفرنسوں میں لاکھوں افراد نے شرکت نے کی۔ جماعتة الدعوة کی جانب سے لاہور میں پریس کلب کے باہر یکجہتی کشمیر کانفرنس منعقد کی گئی اور بعدازاں مال روڈ تک بڑی یکجہتی کشمیر ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ یکجہتی کشمیر کانفرنس اور ریلی سے جماعتة الدعة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پیر سید ہارون گیلانی، صاحبزادہ سلطان احمد علی، حافظ عبدالغفار روپڑی، علامہ زبیر احمد ظہیر، سید ضیاءاللہ شاہ بخاری، ابوالہاشم ربانی، شیخ نعیم بادشاہ، قاری محمد یوسف احرار، غلام مرتضی، حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی، قاری ثناءاللہ فاروقی، احسان الہی وٹو، حافظ مسعود اور محمد عدنان نے خطاب کیا۔ اس موقع پر زبردست جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا۔ شرکاءکی جانب سے کشمیر بنے گا پاکستان، سید علی گیلانی، حافظ محمد سعید سے رشتہ کیا ”لا الہ الا اللہ“ کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ سب شرکاءنے صرف پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمران کشمیریوں کی قربانیاں فراموش نہ کریں۔ بیک چینل اور ٹریک ٹو ڈپلومیسی کے سلسلے ختم کئے جائیں۔ بھارت پاکستان کو مذاکرات میں الجھا کر سکولوں پر حملوں جیسی دہشت گردی کروا رہا ہے اور پاکستانی حکمران یک طرفہ دوستی پروان چڑھانے اور اسے سنٹرل ایشیا تک رسائی کےلئے راہداریاں دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکمرانوں کی کمزور پالیسیوں کی وجہ سے آج بھارت آزاد کشمیر پر مذاکرات کرنے کی باتیں کرتا ہے۔ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ بھارت افغانستان میں دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہا ہے۔ وہ وطن عزیز کو میدان جنگ بنا کررکھنا چاہتا ہے۔ سیاستدان و حکمران کشمیریوں کی کھل کر مدد و حمایت کریں۔ کشمیری دہشت گرد نہیں جس طرح اتحادی ممالک افغانستان میں نہیں ٹھہر سکے۔ انڈیا بھی مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکے۔ ہم سید علی گیلانی، مسرت عالم بٹ اور سیدہ آسیہ اندرابی سمیت تمام کشمیری قیادت کو پیغام دیتے ہیں کہ پاکستانی قوم ان کی پشت پر کھڑی ہے۔ حضرت میاں میر پیر سید ہارون گیلانی نے کہا کہ بھارت سے تجارت اور دوستی کی پینگیں بڑھانے والوں کو مظلوم کشمیری ماﺅں، بہنوں اور بیٹیوں کی سسکیاں کیوں سنائی نہیں دیتیں۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں یہ جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ مسلمان کشمیر کی مظلوم ماﺅں، بیٹیوں کی عزتوں کے تحفظ کےلئے متحد ہو جائیں۔ نوجوان نسل کو فتنہ تکفیر سے بچایا جائے۔ کشمیری مسلمان امید بھری نظروں سے پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہمیں ان کی مدد و حمایت سے پیچھے نہیں رہناچاہیے۔ حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ کشمیر بھارت سے مذاکرات نہیں قربانیاں شہادتیں پیش کرنے سے آزاد ہو گا۔ کشمیری پاکستانی مسلمانوں کو جدا نہیں کیا جا سکتا۔ تحریک آزادی کی کامیابی تک جدوجہد بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔ سید ضیاءاللہ شاہ بخاری نے کہا کہ پاکستان کے استحکام اور بقاءکے لئے کشمیر کو بھارت کے غاضبانہ قبضہ سے چھڑانا بہت ضروری ہے۔ پاکستانی قوم شہدائے کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دے گی۔نامہ نگاران کے مطابق ساہیوال میں ساہیوال فورم کے صدر شیخ اعجازاحمدرضا نے یوم کشمیر کے موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کو پاکستان بنانے کےلئے بڑی قربانی دینا ہو گی۔ اس موقع پر فورم کے دیگر عہدیداران اور جماعت اسلامی ضلع ساہیوال کے امیر اے ڈی چوہدری نے بھی خطاب کیا۔ ٹوبہ ٹےک سنگھ مےں بھی ےوم ےکجہتی کشمےر بھرپور ملی جوش و جذبے کے ساتھ مناےا گےا، اس موقع پر یہاں جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحرےک اور نےشنل لےبر فےڈرےشن کے زےر اہتمام ےکجہتی کشمےر رےلےاں نکالی گئےں ،جماعت اسلامی کی ےکجہتی کشمےر رےلی سول لائن سے الخدمت فاﺅنڈےشن کے ضلعی دفتر سے نکالی گئی۔ ڈاکٹر زاہد ستار، ڈاکٹر مقبول احمد اور دےگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ ریلی کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر عبدالحفیظ بھٹہ نے کی۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام نکالی جانے والی ریلی کی قیادت نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی نائب صدر عبدالمجید سالک نے کی ،جبکہ ریلی میں این ایل ایف کے ضلعی صدر محمد یوسف ،این ایل ایف رکشہ ڈرائیورز یونین کے ضلعی صدر عبدالجبار بھلر سمیت دیگر عہدےداروں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ مظلوم کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت و آزادی کی مکمل حمایت کے عزم کے ساتھ یکجہتی سیمینارز اور تقریبات کا انعقاد کیاگیا ۔ اس سلسلہ میں مرکزی سیمینار گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی سکول بھکر میں منعقد کیا گیا جس کا اہتمام ضلعی محکمہ تعلیم نے کیاتھا۔ سیمینار میں ڈی سی او احمد مستجاب کرامت نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کا لازوال جذبہ قربانی ضرور رنگ لائے گا۔ ای ڈی او ایجوکیشن ملک محمد اشرف اور دیگر مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا عالمی برادری کو اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام کو بھارت کے جابرانہ تسلط سے نجات دلانا ہوگی۔قبل ازیں مختلف سکولوں کے طلباو طالبات نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلئے ٹیبلوز،تقاریر،ترانوں اور نغموں پر مشتمل ورائٹی پروگرام پیش کیاجس کو شرکائے سیمینار نے بے حد سراہا۔تحصیل نورپورتھل کے تمام سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں تقریری پروگرام منعقد کئے گئے گورنمنٹ ہائی سکول بوائز نورپورتھل کے ہیڈ ماسٹر ملک سلطان سکندر اعوان ،گورنمنٹ ہائی سکول محلہ فاروق آباد نورپورتھل کے ہیڈ ماسٹر ملک عبدالرزاق اعوان اور گورنمنٹ مڈل سپیشل ایجوکیش سنٹر نورپورتھل کے ہیڈ ماسٹرملک عبدالحمید جسراء نے اپنے اپنے خطاب میں کہاکہ اقوام متحدہ کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے بھاتی مظالم کا نوٹس لے۔ آن لائن کے مطابق دختر ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پچھلی کئی دہائیوں سے پاکستان میں حکومتی اور عوامی سطح پر 5 فروری کو ”یوم یکجہتی کشمیر“ کے طور پر منانا اس بات کو ثابت کرتا ہے پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی ہند مخالفت مزاحمتی تحریک میں برابر کا شریک ہے اور حصول حق خود ارادیت کو کشمیریوں کا جائز حق بھی تصور کرتا ہے۔ پاکستان اور ”آزاد کشمیر“بحیثیت مملکت کے ہر وہ اقدام اٹھائیں بین الاقوامی سطح پر بھی اور ملکی سطح پر بھی جو ہماری تحریک آزادی میں ممد و معاون ثابت ہو بھارت پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کی خاطر دباﺅ ڈلوانا ان کا اخلاقی اور قانونی فرض بنتا ہے۔ کے پی آئی کے مطابق حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کے موقعے پر حکومت پاکستان ، عوام اور سیاسی قیادت کی کوششوں کو ہر لحاظ سے کشمیری عوام کیلئے حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے حوالے سے پاکستان کی حکومت اور سیاسی قیادت گزشتہ سات دہائیوں سے مشکل حالات کے باوجود جو کوششیں بروئے کار لارہی ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے ضمن میں عالمی برادری کی سیاسی اور سفارتی حمایت حاصل کرنے کیلئے پاکستان کی سیاسی اور سفارتی مہم جوئی نہ صرف کشمیری قوم کیلئے باعث اطمینان رہی ہے بلکہ ان کوششوں کی بدولت آج عالمی برادری اس مسئلے کی سنگینی کو پوری طرح محسوس کر رہی ہے۔ ادھر سری نگر کشمیریوں نے ایک بار پھر پاکستانی جھنڈا لہرا دیا یوم یکجہتی کشمیر پر کشمیریوں نے مظاہرہ کیا اس موقع پر کشمیریوں اور بھارتی فوجیوں میں شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024