کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز پرپریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی سیاسی سرگرمیوں پر غیراعلانیہ پابندی عائد کردی گئی ہے، اور اب ہمیں فلاحی کاموں سے بھی روکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطلوب اور غیر مطلوب کا فرق ختم ہوگیا ہے، ایم کیو ایم کا جو بھی کارکن نظر آتا ہے اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے،اس غیر جمہوری سلوک میں سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ ملوث ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کے پاکستان پروٹیکشن ایکٹ کا استعمال دہشتگردوں کے بجائے صرف ایم کیو ایم کے خلاف کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کا مقصد ایم کیو ایم کو تنہا اور مفلوج کرنا ہے.
فاروق ستار نے میڈیا کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے 700 سے زائد کارکنان جیلوں میں ہیں جبکہ 135 کارکنان کی گرفتاری ظاہر نہیں کی گئی.