پنجاب اورسندھ کےسرحدی علاقے میں دونوں صوبوں کی پولیس کی جانب سےگزشتہ بیس روز سےڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے ۔ رحیم یار خان میں کچے کے علاقے رونتی میں پولیس کی جانب سے کیمپ ٹو کے نام سے ایک چیک پوسٹ قائم کی گئی تھی جس پرگزشتہ رات دوبجے کے قریب پرغلام رسول، چھوٹو جاکھرانی اورشلتو گینگ کے ڈاکو حملہ کرکے اے ایس آئی سمیت سات پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکےساتھ لےگئے۔ اغواء ہونے والے اہلکار ضلعی پولیس کے سپیشل سکواڈ سے تعلق رکھتے ہیں جنہیں خصوصی ٹاسک پر یہاں تعینات کیا گیا تھا ۔ مغوی پولیس اہلکاروں میں ہیڈ کانسٹیبل ممتاز ، کانسٹیبل آصف ، عارف شاہ ، ضیاء اور طاہر شامل ہیں ۔واقعہ کی اطلاع ملتےہی پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اورڈاکوؤں کی مبینہ کمین گاہوں کوگھیرے میں لے لیا۔ پولیس کی جانب سے مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے لئے آپریشن جاری ہے۔
ڈی پی اورحیم یار خان سہیل ظفرکا کہنا تھا کہ مغوی پولیس اہلکاروں کی بازیابی کیلئے آپریشن جاری ہے، ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے،بہت جلد تمام اہلکاروں کو ڈاکوؤں سےبازیاب کرا لیں گے۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نےواقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی اوسہیل ظفرچٹھہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ شہباز شریف نے اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی اور حملہ آوروں کی گرفتاری یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ امقدامات کیے جانے کی ہدایت کی ہے ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38