پی آئی اے ملازمین پر تشدد ناقابل معافی، ماڈل ٹاﺅن واقعے کی طرح پردہ نہیں ڈالنےدینگے: زرداری
پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پی آئی اے ملازمین پر تشدد اور ظالمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لوگ جو اس قتل کے ذمہ دار ہیں، فوری طور پر ان کے چہروں سے نقاب اتارا جائے اور انہیں قانون کے مطابق سخت ترین سزائیں دی جائیں، ماڈل ٹاﺅن واقعے کی طرح اس واقعے پر پردہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اےک بےان مےں آ صف علی زرداری نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین کے خلاف طاقت کا استعمال مجرمانہ ہے جو اپنے قانونی حق کے لئے احتجاج کر رہے تھے کیونکہ ان کا روزگار خطرے میں ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ انہیں پی آئی اے کے ملازمین کے قتل کا سن کر انتہائی صدمہ پہنچا ہے اور قتل کے ذمے داروں کو ہر صورت سزا دی جانی چاہیے۔ اس واقعے نے حکومت کی صورتحال سے طاقت کے ذریعے نمٹنے کی کوشش کو بے نقاب کر دیا ہے اور حکومت پی آئی اے کا معاملہ حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراءکا نجکاری کے متعلق دوغلا پن اس بات سے بھی ثابت ہوگیا ہے کہ لازمی سروس ایکٹ نافذ کرکے وہ کارکنوں کو دبانا چاہتے ہیں اور اس کے علاوہ ایوی ایشن کے مشیر سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود اب تک کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ بھی قطعی جھوٹا ہے کہ حکومت پی آئی اے کو ایک نقصان دہ ادارے سے منافع بخش ادارے میں تبدیل کرنے کے لئے اس کی نجکاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ائرپورٹ پر فائرنگ کرنا جبکہ متعدد طیارے فضا میں سینکڑوں مسافروں کو لے کر چکر لگا رہے تھے، انتہائی بیوقوفانہ اور خطرناک عمل تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین پر تشدد قابل معافی نہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پی آئی اے تقریباً تین ارب خسارے میں جا رہی ہے اور اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 500 ارب روپے سرکلر کی مَد میں ادا کرنا بھی قومی معیشت کے لئے خطرہ ہے۔ اس حکومت کو عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں کم ہونے سے 7 ارب ڈالر کا فائدہ پہنچا ہے لیکن حکومت کی نالائقی ہے کہ وہ اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکی، حکومت میں قابلیت اور اعتماد کا فقدان ہے۔