مال بردار ٹرین پنوعاقل سے کھاریاں جارہی تھی، جس میں چار مسافر بوگیاں بھی لگائی گئی تھیں جو ہیڈ چناواں کے قریب اچانک پل ٹوٹنے کے باعث نہر میں جاگریں، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ڈوب گئے،حادثے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں اور مقامی افراد جائے وقوعہ پہنچ گئے، جنہوں ریسکیو آپریشن شروع کردیاتاہم ٹرین کو نکالنے کیلئے بھاری مشنری موجود نہ تھی جس کے باعث ابتدائی طور پر ٹرین کی چھت کاٹ کر مسافروں کو بچایا گیا-
حادثے کے بعد پاک فوج کے ماہر غوطہ خور اور ہیلی کاپٹرز بھی پہنچے جنہوں نے ریسکیو آُپریشن میں حصہ لیا ، بھاری مشنری بھی چند گھنٹوں کو جائے حادثہ پر پہنچی، اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے لاشوں کا نکالا- محکمہ آبپاشی نے بھی حادثے کے فوری بعد نہر کا پانی بند کر دیاجس کے کچھ گھنٹوں بعد پانی کی سطح کم ہوئی -افسوسناک حادثے میں لیفٹیننٹ کرنل عامر جدون ، ان کی اہلیہ ، میجرعادل،کیپٹن کاشف، لیفٹننٹ عباس،لانس نائک ظفر ،ٹرین ڈرائیورریاض اور دو بچے جاں بحق ہوئے، آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز اور ایس ایس جی غوطہ خوروں نے ریسکیو آپریشن کے دوران درجنوں افراد کو نکلا،جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کیا-
ابتدائی تحقیقات میں دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے تاہم اس میں کوئی اور ہاتھ بھی ملوث ہوسکتا ہے: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق
گوجرانوالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حادثے کا شکار ٹرین پنوں عاقل سے کھاریاں جارہی تھی، ریسکیو آپریشن کے بعد ٹرین میں موجود تمام افراد اور بوگیوں میں موجود سامان نکال لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسے حادثے عام طورپر دھماکے کی صورت میں ہوتے ہیں تاہم ابتدائی تحقیقات میں دھماکے یا دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے،لیکن اس میں کسی اور ملوث ہونے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا،حادثے کی وجوہات بہتر گھنٹے میں سامنے آنے کے بعد تمام باتیں واضح ہوجائیں گی، خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ یہ غیر متوقع حادثہ ہے اس لیے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے ،جب کہ پل کے خستہ ہال ہونے کی باتیں بے بنیاد ہیں، کیوں کہ صبح ہی پاکستان ایکسپریس کے گزرنے سے پہلے ٹریک کو چیک کیا گیا تھا اور ریلوے ٹریک کا سال میں چار بار تفصیلی معائنہ کیا جاتا ہے، پل کے ستون اب بھی قائم ہیں ، جس سے پتا چلتا ہے کہ پل بالکل ٹھیک تھا،پاکستان ایکپسریس کی تمام بوگیاں مسافروں سے بھری تھیں جس کاوزن بھی اسی پل نے برداشت کیا-
گوجرانوالہ کے قریب ٹرین حادثے کی تحقیقات کے لیے چار رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی
گوجرانوالہ کے قریب ٹرین حادثے کی تحقیقات کے لیے اعلی سطحی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں پاکستان ریلوے کے گریڈ اکیس اور بیس کے افسران شامل ہیں۔ کمیٹی حادثے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور حادثے کی وجوہات معلوم کرے گی۔۔ ترجمان ریلوے نے پل کی خستہ حالی کے متعلق خبروں کو مسترد کردیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ریلوے ٹریک کا پل بہترین حالت میں تھا ہر سال دسمبر اور جنوری میں نہروں کی بندش کے دوران تمام پلوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جاتا ہے، اور ان کی مرمت بھی کی جاتی ہے اس پل کا بھی معائنہ کیا گیا تھا حادثے کے بعد بھی پل کے تمام ستون اپنی جگہ قائم رہے جس سے پل کی مضبوطی کا انداذہ لگایا جاسکتا ہے، ترجمان ریلوے کے مطابق حادثے کی حتمی وجوہات کا انداذہ تحقیقات کے بعد ہی ممکن ہے۔