پنجاب اور سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری , صادق آباد میں بند ٹوٹنے سے بیس بستیاں زیرآب
دریائے سندھ میں کوٹ مٹھن کے مقام پر تقریباً سات لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ آئندہ دو روز میں پانی کی مقدار میں مزید اضافے کا امکان ہے،پانی کے دباؤ کے باعث بیٹ سونترہ بند کے ٹوٹنے کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا جسے مضبوط کیا جا رہا ہے۔ صادق آباد میں بند ٹوٹنے سے بیس بستیاں زیرآب آ گئیں جہاں پاک فوج کی مدد سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیالکوٹ میں دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ نو ہزار چار سو ساٹھ کیوسک جبکہ اخراج 76 ہزار آٹھ سو 60 کیوسک ہے۔
سندھ کے کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ کندھ کوٹ،، ڈھرکی، جیکب آباد کے کئی علاقوں میں متاثرین امداد کے منتظر ہیں۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے دوسرے روز بھی گڈو کا دورہ کیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا۔ سیلابی ریلے کے باعث اندرون سندھ میں کچے کے متعدد علاقے زیرآب آ گئے تاہم لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں، پانی کے تیز بہاؤ اور ضلعی انتظامیہ کے ناقص انتظامات کے باعث عوام کو نقل مکانی میں مشکلات کا سامنا ہے۔