زرداری کو غلط فہمی ہوئی‘ پرویز رشید: گرفتار افراد کیخلاف سو فیصد ثبوت ہیں: عبدالقادر بلوچ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے لندن میں ٹیلی فونک رابطہ کرکے آصف زرداری کے بیان پر مشاورت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن کیخلاف آپریشن جاری رہنا چاہئے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا احترام کرتے ہیں۔ ان کا بیان کسی غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ نواز شریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر آج تک عملدرآمد کیا ہے۔ آصف زرداری کو غلط اطلاع دی گئی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری متحرک سیاستدان نہیں جن سے انتقام لیا جائے گا۔ ہم کسی سے کیوں انتقام لیں گے۔ بینظیر اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت کرکے 90ء کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کردیا تھا۔ وقت ثابت کرے گا کہ نواز شریف کی ڈکشنری میں انتقام کا لفظ نہیں۔ حکومت انتقامی کارروائی کرنا چاہتی ہے نہ کرے گی۔ ہر کیس عدالت کے پاس جاتا ہے، کسی کو سزا دینا یا ختم کرنا حکومت کا اختیار نہیں ہے۔ انتقامی سیاست نہ کی ہے، نہ کررہے ہیں، نہ کریں گے۔ ہم سب فوج کے ساتھ ہیں، فوج کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔ انتقامی کارروائیوں کا زمانہ نہیں رہا۔ سیاسی طور پر اگر کسی کو غلط فہمی ہے تو میری پریس کانفرنس سے دور ہوجائے گی۔ کراچی میں جن لوگوں سے تفتیش کی جارہی ہے اگر انہوں نے کچھ نہیں کیا تو وہ گھروں کو واپس آجائیں گے قانون کو اپنا راستہ لینا ہے۔ سیاست میں کڑوی باتیں ہوں تو حکومت کو سننی چاہئیں۔ وزیراعظم نے آصف زرداری کے بیان پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ آصف زرداری کو غلط فہمی کا اندازہ خود ہوجائے گا جن کیخلاف کارروائی ہوئی ہے وہ سرگرم اور فعال سیاستدان نہیں۔ فوج نے سیاسی قیادت کے فیصلے پر ضرب عضب شروع کیا۔ عمران خان ضمنی انتخابات سے فرار چاہتے ہیں۔ ارکان کے استعفے سے الیکشن کمشن نامکمل ہوجائے گا۔ اسی الیکشن کمشن کے تحت عمران خان نے بلدیاتی انتخابات لڑے۔ بہت سے ضمنی انتخابات کے نتائج تسلیم کئے۔ عمران چاہتے ہیں کہ الیکشن کمشن نامکمل ہوجائے، نامکمل ہونے سے ضمنی انتخابات ملتوی ہوجائیں گے۔ عمران خان ضمنی انتخابات سے فرار چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی سے جنگ نہیں چاہتے کراچی آپریشن میں کسی سے زیادتی نہیں کی گئی، کرپشن اور دہشت گردی کیخلاف کارروائی کی جمہوریت کی روح اس میں ہے کہ پیپلز پارٹی ہماری کمزوریاں سامنے لائے سندھ کے عوام دہشتگردی کیخلاف آپریشن، کرپشن کیخلاف نہیں اٹھیں گے۔ پیپلز پارٹی جنگ چاہتے ہیں تو ہم گھبرانے والے نہیں۔ زرداری صاحب اپنی شکایت تو بتائیں کوئی زیادتی ہوئی تو نشاندہی کریں مطالبہ کر لیا رینجرز کو کون سے زیادہ اختیارات چاہئیں وہ ہی ہیں جو آپ نے دیئے ہیں ڈاکٹر عاصم کے خلاف الزامات کی تفصیلات بتائی جا سکتی ہیں چارج شیٹ آجائیگی۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت سابق صدر آصف علی زرداری کی عزت کرتی ہے۔ 90ء کی سیاست کو بے نظیر بھٹو اور نوازشریف نے ’’میثاق جمہوریت‘‘ میں دفن کر دیا ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے ’’میثاق جمہوریت‘‘ کے بعد سے اب تک اس کی سپرٹ پر عمل کیا ہے کسی قسم کی انتقامی سیاست مسلم لیگ ن سے منسوب نہیں کی جا سکتی۔ آصف علی زرداری کو غلط فہمی ہوئی ہے جس پر انہوں نے بیان جاری کیا ہے جن لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے ان سے کوئی کیوں انتقام لے گا۔ پاکستان میں انتقامی کارروائیوں کا زمانہ نہیں ہے۔ عدلیہ سمیت تمام ادارے مضبوط ہو چکے ہیں، حکومت کوئی انتقامی کارروائی نہیں کر رہی، نوازشریف کی سیاست میں انتقام نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ حکومت کسی قسم کا سیاسی انتقام نہیں لے رہی۔ عدلیہ کا ادارہ بہت مضبوط ہے، اس کے پاس تمام کیس جا رہے ہیں، حکومت اور عوام فوج کے ساتھ ہیں، ضرب عضب اور کراچی آپریشن اجتماعی فیصلوں کے ساتھ شروع ہوئے تھے، عمران خان ضمنی انتخابات سے راہ فرار چاہتے ہیں اس لئے وہ الیکشن کمشن کے چاروں صوبائی الیکشن کمشنر ارکان کو مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کچھ عرصے بعد آصف علی زرداری کو بھی اس کا یقین ہو جائے گا۔ حکومت اور عوام فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے، فوج کو تمام پاکستان کی حمایت حاصل ہے، ضرب عضب اور کراچی آپریشن کا فیصلہ اجتماعی تھا۔ الیکشن کمشن کے ارکان استعفیٰ دے دیتے تو این اے 122اور این اے 154پر الیکشن ممکن نہیں ہو گا۔ عمران خان جھوٹ اور پروپیگنڈا کی سیاست کر رہے ہیں حالانکہ بلدیاتی انتخابات اور ہری پور کے ضمنی انتخاب اور جاوید ہاشمی کے حلقہ میں ان ہی صوبائی الیکشن کمشنرز نے انتخابات کروائے تو ان کو عمران خان نے تسلیم کیا تھا۔ اپوزیشن کے لوگ زیادہ سینئر سیاستدان ہیں وہ بہتر سمجھتے ہیں کہ اگر کسی نے کراچی میں کچھ کیا تو وہ عدالت میں جائے گا اگر صاف ہوا تو واپس گھر آ جائے گا۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ سابق صدر اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری کا بیان مناسب نہیں، گرفتار افراد کے خلاف 100 فیصد ثبوت ہیں۔ آصف علی زرداری کو سخت لب و لہجہ زیب نہیں دیتا۔ کراچی آپریشن جاری رہے گا، امن کیلئے ہر قیمت چکانے کو تیار ہیں۔ وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر نے کہا ہے کہ حکومت کسی کے خلاف انتقامی سیاسی نہیں کر رہی، انتقامی سیاست کو ہمیشہ کیلئے کر دیاگیا، پیپلزپارٹی کے خدشات دور کئے جائیں گے۔آصف زرداری کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ انتقامی سیاست سے کسی کا کوئی فائدہ ہے نہ ہی کسی کے خلاف انتقامی سیاست ہو رہی ہے، ہم انتقامی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کر چکے ہیں۔ پاکستان میں عرصے کے بعد جمہوری عمل شروع ہوا، اسے ڈی ریل نہیںکرنا چاہئے۔