پاکستان سرجیکل سٹرائیکس کی صلاحیت رکھتا ہے‘ نوا زشریف: منفی پراپیگنڈا کر کے دبایانہیں جا سکتا‘ آرمی چیف
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) وفاقی کابینہ نے متفقہ طورپر کنٹرول لائن کے پار سرجیکل سٹرائیکس کا بھارتی دعوی مسترد کرتے ہوئے سرحد پار سے بلااشتعال فائرنگ کو جنگ بندی معاہدے اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور دشمن کی جارحیت کا دندان شکن جواب دینے پر پاک فوج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے، کابینہ نے دشمن کے ایسی غلطی دہرانے اور جارحیت پر اسے ناکوں چنے چبوانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کے مظالم پر اظہار تشویش، کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عزم بھی دہرایا۔اجلاس نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی۔وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس وزیراعظم نوازشریف کے زیرصدارت ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، پاکستان بھارت کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے حکومتی اقدامات پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے کابینہ کو سرحدی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے شہید ہونے والے فوجی جوانوں کے درجات کی بلندی کیلئے دعا مانگی گئی۔ ان کی بہادری کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ کابینہ نے بھارتی اشتعال انگیزی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور نریندر مودی کے حالیہ بیانات کو پاکستان میں بھارتی مداخلت کا ایک اور ثبوت قرار دیا۔ شرکاء نے واضح کیاکہ مسلح افواج سرحدوں کی حفاظت کیلئے تیار ہیں، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ مشیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے عالمی رہنماؤں سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر کو سرفہرست رکھا اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔ کابینہ نے کشمیری عوام کے حوصلے، عزم اور جدوجہد کو سراہتے ہوئے کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا اور بھارتی مظالم کو تمام عالمی فورمز پر اجاگر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے 110سے زائد معصوم کشمیریوں کا قتل عام کیا، شہید ہونے والوں میں خواتین، بچے اور بوڑھے بھی شامل تھے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کی اقوام متحدہ کے زیر اہتمام غیرجانبدار تحقیقات کی جائے۔ کابینہ نے بھاری قیادت کی جانب سے کسی ثبوت کے بغیر پاکستان پر اوڑی حملے کا الزام عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔ کابینہ نے کہا کہ بھارتی بیانات اور اقدامات مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ اجلاس میں بعض اہم فیصلے کئے گئے جن کے مطابق شیشے میں استعمال ہونے والے ہر قسم کے تمباکو اور غیر تمباکو اجزا کی درآمد پر پابندی عائد کر دی گئی۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے شیشے کے استعمال پر پابندی کے حکم پر کیا گیا۔ بے نامی ٹرانزیکشن ریگولیشن بل کے مسودے کی منظوری دی گئی۔ غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر کیپٹل ویلیو ٹیکس پر لیوی کی چھوٹ دی گئی۔ کابینہ نے اقوام متحدہ کشمنر برائے انسانی حقوق کے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا، جھوٹے بھارتی الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ۔ کابینہ نے نوٹ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم کے بیانات نے پاکستان میں تخریبی اور دہشت گرد سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے تازہ ثبوت فراہم کئے ہیں جو اقوام متحدہ چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف نے اس امر کا اعادہ کیا کہ امن کیلئے پاکستان کے عزم کو کمزوری نہ سمجھا جائے، کسی جارحیت یا لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان اپنے عوام اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے گا۔ کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے دوٹوک طور پر کہا کہ کسی جارحیت یا لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان اپنے عوام اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کرے گا، پوری قوم بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، دفاع وطن کیلئے قوم کا بچہ بچہ تیار ہے، کسی کو پاکستان کی سرزمین پر میلی نظر ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، امن کیلئے پاکستان کے عزم کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ بھارت خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا۔ ہم اپنی توانائیاں عوام کی فلاح وبہبود اور تعمیر و ترقی پر مرکوز رکھنا چاہتے ہیں، غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ اورعوامی ترقی و خوشحالی کی منزل حاصل کرنا ہمارا عزم ہے جس کیلئے ہم سرگرم ہیں۔ ہم ان مقاصد کے لئے امن چاہتے ہیں لیکن میں یہ بھی واضح کردوں کہ دفاع وطن کیلئے قوم کا بچہ بچہ تیار ہے، مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری بھارتی جارحیت ناقابل قبول ہے ۔ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، بھارتی افواج کے مظالم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچل نہیں سکتے۔ بھارتی جارحیت علاقائی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ پاکستان کی قیادت اور عوام بھارتی جارحانہ عزائم کو ناکام بنانے کے اپنے عزم میں متحد ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر کھل کر اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میرے نزدیک بھارت کا سرجیکل سٹرائیکس کا دعویٰ بے معنی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اوڑی واقعہ پاکستان کی طرف سے نہیں ہوا۔ اوڑی واقعے کی ابتدائی تحقیقات ہونا ضروری تھی۔ ممکن نہیں کہ بھارت چند گھنٹوں میں نتیجہ اخذ کر لے کہ حملہ سرحد پار سے ہوا ہے۔ بھارت نے بہتر تعلقات کی بنتی ہوئی فضا کو خود خراب کیا۔ بھارت نے سرجیکل سٹرائیکس کا دعویٰ اندرونی عوامی دبائو پر کیا۔ پاکستان سرجیکل سٹرائیکس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارتی حکومت نے یہ دعویٰ اس لئے کیا ہے کہ وہ بھارت کے عوام کو مطمئن کر سکے۔ بھارت اب اندرونی اور بیرونی دبائو برداشت نہیں کر پا رہا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بے پناہ مظالم ڈھا رہا ہے‘ بھارت کے جارحانہ عزائم علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ بھارت کی جانب سے کسی جارحیت یا لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان اپنے عوام اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا۔ وزیرِاعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیرِاعظم نواز شریف نے کہاکہ پاکستان اپنی توانائیاں عوام کی فلاح اور ملک کی ترقی پر مرکوز رکھنا چاہتا ہے تاہم ان اہداف کے حصول کے لیے امن لازمی ہے۔ اگر کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا تو ہم ملکی دفاع کے لئے تیار ہیں پوری قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے عام شہریوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت جارحیت علاقائی امن اور سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور ملکی قیادت اور عوام بھارت کی جانب سے کسی بھی اسے جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، منفی پروپیگنڈا کے تحت پاکستان کو دبائو میں نہیںلایا جاسکتا۔ پاک فوج ورکنگ بائونڈری اور لائن آف کنٹرول پر الرٹ ہے، وہ لاہور دورہ کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جنرل راحیل شریف نے لاہور گیریژن کے قریبی علاقے میں ایک نئے کمبیٹ ری ایکشن ٹریننگ فسیلیٹی سینٹر کا دورہ کیا۔ آرمی چیف کو کمبیٹ ری ایکشن ٹریننگ سینٹر میں دی جانے والی تربیت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ فوجی جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے فوجی افسروں اور جوانوں پر جنگی تیاریوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ جیتنے کے لئے تربیت ہی کامیابی کی ضامن ہوتی ہے۔ جنرل راحیل شریف نے مسلح افواج کی جنگی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر پاک فوج مکمل چوکس ہے۔ دشمن کی کسی بھی طرح کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کسی بھی منفی پرپیگنڈا کے تحت پاکستان پر دبائو نہیں ڈالا جاسکتا۔ قبل ازیں جنرل راحیل شریف نے گیریژن اکیڈمی جونیئر کیمپس لاہور کا افتتاح کیا اور سکول میں ہونے والی پہلی اسمبلی میں شریک ہوئے۔ جنرل راحیل شریف 44سال قبل خود اسی ادارے کے طالب علم تھے جہاں انہوں نے1967سے 1972 تک تعلیم حاصل کی۔ آرمی چیف نے افسروں کو جنگی تربیت پر مزید توجہ دینے اور الرٹ رہنے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ زمانہ امن کی تربیت ہی مسلط کردہ جنگ جیتنے کی ضمانت ہے۔ اس سے قبل آرمی چیف نے گیریژن اکیڈمی لاہور کے نئے قائم ہونے والے جونیئر کیمپس کا افتتاح کیا۔ افتتاح کے موقع پر آرمی چیف زیر تعلیم طلبا سے گھل مل گئے اور خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔