پٹرول9.43، ڈیزل6.18‘ مٹی کا تیل8.16 روپے لٹر سستا
اسلام آباد (خبرنگار + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد پٹرول کی قیمت میں 9.43 روپے لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6.18 روپے، لائٹ ڈیزل میں 8.08، مٹی کے تیل کی قیمت میں 8.16 روپے اور ہائی اوکٹین کی قیمتوں میں 14.68 روپے لٹر کمی واقع ہوگئی ہے۔ قیمتوں میں کمی کا اطلاق رات 12 بجے ہوگیا۔ اس فیصلے کے بعد پٹرول 103.62 روپے سے کم ہوکر 94.19 روپے لٹر، ہائی سپیڈ ڈیزل 107.39 روپے سے کم ہوکر 101.21 روپے، مٹی کا تیل 95.68 روپے سے کم ہوکر 87.52 روپے، ہائی اوکٹین 131.13 روپے سے کم ہوکر 116.45 روپے، جبکہ لائٹ ڈیزل 83.42 روپے لٹر ہوگیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ملک میں پہلی بار ایک ہی دفعہ پٹرولیم مصنوعات میں اتنی زیادہ کمی کی گئی ہے۔ یہ فیصلے وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد اشیائے صرف کی قیمتوں اور کرایوں میں کمی کے لئے صوبائی حکومتوں کا کردار نظر آنا چاہئے۔ اس کا فائدہ ملک کے طول و عرض میں عوام تک پہنچنا چاہئے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس کمی سے کاشتکار کو فائدہ ہوگا اور مہنگائی کم ہوگی۔ وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کو اپنی وزارت کی کارکردگی کے حوالے سے پاور پوائنٹ میں بنی ہوئی ایک پریزینٹیشن دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم پالیسی برائے2012 ءکو مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں تیل وگیس کی تلاش کے لئے 44 نئے معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں، حکومت کے گذشتہ ایک برس کے دوران ملک بھر میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے137 کنوﺅں کی کھدائی کا عمل شروع کیا گیا۔ گذشتہ حکومت کے 5 برسوں کے دوران کل صرف 370 تیل و گیس کی تلاش کے لئے کنوﺅں کی کھدائی کا عمل شروع کیا گیا۔ حکومت کے گذشتہ ایک برس کے دوران تیل گیس کے 37 ذخائر کی دریافت کی گئی جبکہ سابق حکومت کے 5 برسوں کے دوران کل45 تیل وگیس کے ذخائر دریافت کئے۔ ملک میں اس وقت ملکی تاریخ سے سب سے زیادہ تیل کی پیدوارا حاسل کی جا رہی ہے جو 98,980 ارب بیرل لٹر یومیہ ہے۔ و زارت پیٹرویم و قدرتی وسائل کھادوں کے شعبہ کو اضافی گیس فراہم کر رہی ہے جس کے اثرات 30 ارب روپے کے ہیں۔ وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کی ایک اور قابل ذکر کامیابی ایس ایس جی سی 400 ملین مکعب کیوبک فیٹ ایل این جہ ٹرمینل کی تعمیر ہے جو آئندہ برس فروری میں فعال ہو جائے گا۔اس ایل این جی ٹرمینل سے آئی پی پیز کو گیس فراہم کی جائے گی جس سے وہ 2500 میگا واٹ بجلی پیدا کریں گی۔ گیس انفراسٹرکچر ڈیویلیپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کا نفاذ کر دیا گیا ہے، گیس چوری (کنٹرول اور وصولیوں) کے ایکٹ کا نفاذ و اعلان ہو چکا ہے جس سے نہ صرف گیس کی بچت بلکہ اس ضمن میں ریونیو میں اضافہ بھی متوقع ہے۔وزایر اعظم محمد نواز شریف نے 100 میگاواٹ گیس فیلڈ آن سائٹ توانائی کے پیداوار کے منصوبے کو سراہا۔وفاقی وزیر نے وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کو آئندہ تین برس میں درپیش چیلنجز و مشکلات سے کابینہ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ ان مشکلات میں پاکستان - ایران گیس پائپ لائن، تاپی گیس پائپ لائن اور ساﺅتھ- نارتھ گیس پائپ لائن منصوبوں پر عملدرآمد، ان بنڈلنگ آف ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی، اور گیس کی ان اکاﺅنٹڈ (کے استعمال میں)میں 7 فیصد تک کمی لانا شامل ہیں۔