ڈاکٹروں کی اجازت ملتے ہی آپ کے درمیان ہوں گا‘ کارکن استقبالیہ تقریب منسوخ کر دیں: نوازشریف
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم نواز شریف نے وطن واپسی پر ہونیوالی استقبالیہ تقریب کو منسوخ کرنے کا حکم دیدیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کارکنوں اور عوام کے نام پیغام میں کہا ہے کہ میرے علم میں یہ بات آئی ہے میری وطن واپسی کے موقع پر آپ ایک بڑے استقبالیہ پروگرام کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ مجھے آپ کی محبت اور خلوص کا پوری طرح اندازہ ہے میں نے اپنے آپریشن کے حوالے سے بھی آپ کی اس محبت اور خلوص کا ایسا مثالی مظاہرہ دیکھا ہے جو میرے لئے ایک بڑا اعزاز ہے۔ آپ کی انہی دعائوں کی قبولیت اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے میرے حساس آپریشن کا مرحلہ بخیر و خوبی مکمل ہوا اور میری صحت تسلی بخش طور پر بحال ہو رہی ہے۔ آپ کی یہ محبت میرا اور میری جماعت کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ اسی سے مجھے وطن عزیز کی خدمت کا عزم اور توانائی ملتی ہے۔ ڈاکٹروں کی طرف سے حتمی اجازت ملتے ہی میں انشاء اللہ بہت جلد آپ کے درمیان موجود ہوں گا اور انشاء اللہ ہم ایک دوسرے کے شانہ بشانہ اور قدم بہ قدم پاکستان کی تعمیر و ترقی اور امن و خوشحالی کا سفر جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا میں آپ کی محبت و خلوص سے بھرے جذبات و احساسات کے پورے احترام کے ساتھ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں آپ میرے استقبال اور ایسی ہی دیگر تقریبات منسوخ کر دیں۔ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ ختم ہو رہا ہے چند دنوں بعد عید آ رہی ہے آپ اپنی دینی اور تہذیبی روایات کے مطابق اس عظیم مذہبی تہوار کی تیاریاں کیجئے۔ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے واقعات بھی ہم سب کے لئے رنج و غم کا باعث ہیں۔ عید مناتے وقت ان شہداء اور ان کے لواحقین کو دعائوں میں ضرور یاد رکھیے۔ میں ایک بار پھر آپ سب کا اپنی مائوں، بہنوں، بیٹیوں، بزرگوں اور نوجوانوں کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اپنی محبتوں اور دعائوں سے نوازا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لیگی قیادت کو آگاہ کردیا گیا وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا گرمی میں قوم کو تکلیف نہیں دینا چاہتا۔ نواز شریف کی ہدایت کے بعد لیگی قیادت نے استقبال کی تمام تیاریاں روک دیں۔آن لائن کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے وزیراعظم محمد نوازشریف کی وطن واپسی پر ان کے اعزاز میں رکھا جانے والا استقبالیہ جلسہ منسوخ کر دیا ہے۔ جلسہ کی منسوخی کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا ہے وزیراعظم کی ملک میں عدم موجودگی اور ملک کے موجودہ حالات جلسہ کے انعقاد کی اجازت نہیں دیتے لہٰذا جلسہ منسوخ کر دیا جائے۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے ترک صدر رجب طیب اردگان کو ٹیلی فون کرکے استنبول دھماکوں کی شدید مذمت اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے دہشتگردی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا اور کہا دکھ کی گھڑی میں ترک بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی عالمی سطح پر اہم چیلنج ہے۔ انسداد دہشتگردی کیلئے عالمی سطح پر مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ترک صدر نے اظہار یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا دکھ میں پاکستانی حکومت اور عوام کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
اسلام آباد ( محمد نوازرضا ‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ وزیراعظم محمد نوازشریف کے استقبال کے ایشو پر ’’منقسم‘‘ ہوگئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے بیشر رہنماؤں نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ وہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی ہدایت کے باوجود استقبال کریں گے۔ پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کواقتدار سے ہٹانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں لہٰذا اس موقع پر عوام کی طرف بھرپور سیاسی قوت کا مظاہرہ ضروری ہے۔ عوام وزیراعظم سے اظہار یکجہتی کر کے نواز شریف مخالف قوتوں کو یہ باور کرائیں گے کہ ان کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ کے رہنماؤں کی طرف سے وزیراعظم محمد نوازشریف سے استقبال کی دوبارہ اجازت مانگی جائے گی۔ اگر وزیراعظم نے اس کے باوجود استقبال کی اجازت نہ دی تو عوام غیر منظم طور پر 10 جولائی کو ائیرپورٹ پر پہنچیں گے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگی عہدیدار اور ارکان اسمبلی اپنے طور پر استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہیں، وہ ہر صورت میں نواز شریف کا استقبال کرنا چاہتے ہیں۔ مسلم لیگی رہنما نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپوزیشن جماعتوں سے مل کر اسلام آباد میں دھرنا دینا چاہتے ہیں، قبل اس کے عمران خان اپنا سیاسی شو لگائیں مسلم لیگ ن اپنا بڑا سیاسی شو لگا کر یہ ثابت کرائے گی پاکستان کے عوام مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں۔