سٹیٹ بنک واضح کر چکا کبھی قرضہ معاف نہیں کرایا: جہانگیر ترین
ملتان ( نامہ نگار خصوصی )پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خا ن ترین نے کہا ہے کہ میں نے زندگی میں کبھی کوئی قرضہ معاف نہیں کروایا ۔وزیر اعظم ہاﺅ س میں قائم میڈیا سیل میرے خلاف جھوٹی خبریں چلا رہاہے۔ وزیر اعلی شہباز شریف جھوٹ بول رہے ہیںانہیں محض الزام تراشی نہیں کرنا چاہئے۔ میرے لئے فخر کی بات ہے کہ شہباز شریف ہمیشہ عمران خان اور مجھ پر حملہ کرتے ہیں۔من گھڑت پراپیگنڈہ وزیر اعظم نوازشریف کو پانامہ لیکس کے طوفان سے نہیں بچا سکتا اور نہ ہی یہ حکمران جھوٹے الزامات کی آڑمیں پانامہ لیکس کے نتائج سے بچ سکیں گے ۔اپنے بیان میں جہانگیر خان ترین نے کہا کہ سٹیٹ بنک 2013کے خط کو معافی کے ساتھ واپس لے چکاہے۔ سٹیٹ بنک کی جانب سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں واضح کیا گیا ہے کہ میں بطور وفاقی وزیر سرکاری طور پر ہیوی مکینیکل کمپلیکس ٹیکسلا کا ڈائریکٹر تھا ۔سرکاری حیثیت میں ڈائریکٹر ہونے کی صورت میں ڈیفالٹرکہنا درست نہیں ہے ۔ سٹیٹ بنک اپنے خط میں واضح کرچکا کہ میں نے کبھی کوئی قرضہ معاف نہیں کرایا ۔ انہوںنے کہا کہ میں نے 2002،2008،2013اور 2015کے انتخابات میں حصہ لیا ،اگر شہباز شریف سمیت کسی کے پاس میرے خلاف ثبوت تھے تو یہ الیکشن کمیشن کو پیش کرتے اور میرے کاغذات مسترد کرواتے ۔ میں نے پچھلے پانچ سال کے دوران 25کروڑ روپے انکم ٹیکس ادا کیا ہے۔ اربوں روپے کے اثاثے رکھنے والے نوازشریف اور شہباز شریف قوم کو بتائیں کہ انہوں نے کتنا ٹیکس دیا ہے۔
جہانگیر ترین