موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے زراعت میں مطلوبہ تبدیلی ناگزیر ہے: وی سی جامعہ زکریا
ملتان (نمائندہ نوائے وقت)سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان اور بی زیڈ یو کے ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پتھالوجی کے باہمی تعاون سے سہ روزہ چھی بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’پودوں کی صحت کے لئے پائیدار زراعت‘‘ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر طاہر امین نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے زراعت میں مطلوبہ تبدیلی ناگزیر ہے اور اس کے لئے تمام زرعی سائنسدانوں کو مل بیٹھ کر ایک مشترکہ حکمت عملی اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے پاکستان پتھالوجیکل سوسائٹی کے صدر اور ڈائریکٹر آئی اے جی ایس یونیورسٹی آف پنجاب ڈاکٹر سلیم حیدر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو اگیتی پچھیتی کاشت کی بجائے موسمیاتی تبدیلیوں کے کیلنڈر کے متعلق بتایا جائے تاکہ کسانوں کی صحیح معنوں میں رہنمائی ہو سکے اور اس مقصد کے لئے پاکستان فائٹو پتھالوجیکل سوسائٹی اپنی بھرپور تکنیکی خدمات پیش کرے گی سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد محمود نے بتایا کہ موسم میں غیر معمولی تبدیلیوں کے سبب فصلات کو چیلنجز کا سامنا ہے اور اس سے نبردآزما ہونے کے لئے سی سی آر آئی ملتان بہت جلد صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر ایک جامع پروگرام تشکیل دے گی۔ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ پلانٹ پتھالوجی کی چیئرمین ڈاکٹر راشدہ عتیق نے اپنے خطاب میں کہا کہ نہ صرف تعلیمی اداروں کے لئے موسمی تغیرات پر تحقیق کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے بلکہ اس کے لئے ہمیں ریسرچ کے صوبائی و وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر چلنا ہو گا۔ مزید براں تین روزہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کے اختتام پر سفارشات مرتب کی گئیں کہ جو بھی پودوں کی بیماریوں کے مسائل ہوں گے اس پر یونیورسٹی اور تحقیقی ادارے مل کر کام کریں گے۔جتنی بھی پودوں کی بیماریاں ہیں خاص کر کپاس کا پتہ مروڑ وائرس اور پھل کی مکھی کے تدارک کے لیے جدید طریقہ انسداد پر توجہ دی جائے ۔حیاتیاتی انسداد پر توجہ دی جائے ۔ اور کیمیکل کے سپرے سے جس قدر ممکن ہو اجتناب کیاجائے۔اس کے علاوہ آم کی ابھرتی ہوئی بیماریاں جیسا کہ ان کے شگوفوں کا جھلسائو اور آم کی کنگی کے انسداد پر توجہ دینے پر زور دیا گیا۔