جو شخص گھر نہیں چلاسکتا وہ ملک کیا چلائے گا، مولا بخش چانڈیو
حیدرآباد / اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نوجوانو ں کے نہیں بلکہ بزرگ سیاست دان ہیں، پی ٹی آئی کے حیدرآباد کے جلسے میں عمران خان نے صرف گالیاں دیں اور کسی قومی مسئلے پر بات نہیں کی ۔بدھ کوحیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں کوئی بھی سیاسی رہنما آئے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، عمران خان! آپ حیدرآباد کے کس راستے سے گزرے کہ آپ کو کچرا نظر آیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے حیدرآباد کے جلسے میں عمران خان نے صرف گالیاں دیں اور کسی قومی مسئلے پر بات نہیں کی۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خان! آپ حیدرآباد کے کس راستے سے گزرے کہ آپ کو کچرا نظر آیا۔ آپ گندگی کا احساس اپنے ساتھ ہی لائے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو شخص گھر نہیں چلا سکتا وہ ملک کیا چلائے گا۔پی پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ہم لوگوں کی توہین نہیں کرتے اور ذاتیات کی بات نہیں کرتے۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کے باہر پیپلز پارٹی کے دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ رمیش لعل نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کیں، بلاول ، ذوالفقارعلی بھٹو کے نواسے اور بے نظیر بھٹو کے بیٹے ہیں انہوں نے سیاست گھرسے سیکھی ہے، عمران نیازی بتائیں کہ انہوں نے کہاں سے سیاست سیکھی ہے۔ وہ ایک ہفتے کے نوٹس پر سیاسی جلسہ کیسے کرتے ہیں، این اے 120 کے معاملے میں عمران نیازی نے سپریم کورٹ کا نام لیا جس پر عدالت نوٹس لے۔خاتون رکن اسمبلی ثریا جتوئی نے کہا کہ عمران خان آصف زرداری صاحب کا نام لینے سے پہلے وضو کرکے آئیں، آصف زرداری سینما کی ٹکٹیں نہیں بیچتے تھے ان کا اپنا سینما ہے، عمران خان کا نام ناکام نیازی ہونا چاہیے، قیادت نے روکاہے ورنہ عمران کا ایسا حال کرتے جو ارباب رحیم کا ہو۔عبدالستاربچانی نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی میں سندھ کے کرپٹ لوگ شامل ہو رہے ہیں، لیاقت جتوئی نے وزارت اعلیٰ کے دورمیں سندھ کے لوگوں کوکچھ نہیں دیا، شاہ محمود قریشی خاندانی آدمی ہیں،انہیں مشورہ دیتا ہوں کہ وہ عمران خان کو چھوڑ دیں۔رفیق جمالی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزعمران خان نے جلسے میں گالیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا، پی ٹی آئی جس قسم کی سیاست کررہی ہے اس کا نتیجہ خراب نکلے گا، سندھ پیپلز پارٹی کا گڑھ ہے اور مستقبل میں بھی کوئی پارٹی وہاں نہیں جیت سکتی۔