مجلس عمل کی بحالی قوم کے ساتھ مذاق ہے: ابوالخیر محمد زبیر
ملتان (نامہ نگار خصوصی) جمعیت علماء پاکستان (نورانی)و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ حکومتی حلیف جماعتوں کا متحدہ مجلس عمل کے نام سے اتحاد کا اعلان کرپٹ حکمرانوں کے مفادات کا تحفظ اور ایم ایم اے کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام کوشش ہے علامہ شاہ احمد نورانی رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی میں جو جماعت جمعیت علماء پاکستان (نورانی)متحدہ مجلس عمل کا حصہ تھی اور جمعیت علماء اسلام (س) یہ دونوں بنیادی حقیقی جماعتیں اس اتحاد میں شامل نہیں لہذا اس اتحاد کو متحدہ مجلس عمل کی بجائے کوئی اور نام دیا جائے انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد نہیں بلکہ قوم کے ساتھ ایک مذاق ہے کیونکہ اس میں شامل ایک جماعت نواز شریف کے خلاف عدالت میں کیس کر کے اور ان کو کرپٹ ثابت کر کے نواز شریف کو نا اہل قرار دلوا رہی ہے جبکہ دوسری جماعت ان کی کرپشن کی حمایت کررہی ہے اور عدالتی فیصلوں پر تنقید کررہی ہے ایک جماعت فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کیلئے تحریک چلا رہی ہے جبکہ دوسری جماعت اس انضمام کی مخالفت کررہی ہے ایک جماعت عمران خان کی حلیف ہے جبکہ دوسری جماعت عمران خان کو یہودیوں کا ایجنٹ کہتی ہے ایسی صورتحال میں ان جماعتوں کے اتحادکانام اس لحاظ سے متحدہ مجلس عمل کی بجائے متفرق مجلس عمل ہونا چاہئے ۔