فوجی عدالتوں کا مخالف نہیں‘ سول سسٹم بھی ٹھیک ہونا چاہیے: رانا ثناء
لاہور(خصوصی رپورٹر) وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ وہ فوجی عدالتوں کے خلاف نہیں ہیں، فوجی عدالتوں نے ڈیلیور کیا ہے لیکن میرا مؤقف ہے کہ سول سسٹم ٹھیک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر تحفظات کو ٹارگٹ کرکے حکومت کو پریشان کیا جارہا ہے۔ وہ گزشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کے لئے ڈرافٹ تیار ہے۔ اُن سے پوچھا گیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جنرل قمر جاوید باجوہ کے سنٹرل کمانڈ ہیڈ کوارٹر کھاریاں میں سوال و جواب بارے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے سوالوں کے جواب میں کہا کہ پاک فوج ایک عظیم ادارہ ہے۔ اس کی ساکھ اور عزت کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ آرمی چیف کا بیان بالکل حقیقت ہے اور ہم بھی پاک فوج کو ایک عظیم ادارہ سمجھتے ہیں اور اس کی ساکھ اور عزت برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ میرے بیان کے حوالے سے گند اچھال رہے ہیں۔ میری سوچی سمجھی رائے ہے کہ فوجی عدالتوں نے ڈیلیور کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سول سسٹم کو ٹھیک ہونا چاہیے۔