خطرناک قیدیوں کو عدالت نہیں لے جایاجائیگا ، سماعت وڈیولنک کے ذریعے ہوگی : آئی جی جیل پنجاب
ملتان (حفیظ اللہ سے) آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ پنجاب کی جیلوں میں جدید ویڈیو لنک سسٹم لایا جا رہا ہے جس کے تحت خطرناک ملزموں کو پیشی کے لئے عدالتوں میں نہیں لایا جائے گا اور نہ ہی ججز سماعت کے لئے جیلوں میں آئیں گے بلکہ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتوں میں ہی بیٹھ کر کیسز کی سماعت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ’’روزنامہ نوائے وقت‘‘ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کی جیلوں کے اندر سماعت سے دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات میں ملوث قیدیوں کے فرار ہونے کے واقعات پیش نہیں آئیں گے۔ آئی جی جیل نے کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے جیل اہلکاروں کو ایلیٹ و اینٹی ٹیرراسٹ کورسز کروائے جا رہے ہیں۔ سنٹرل جیل سمیت دیگر جیلوں میں قائم فیملی رومز کو فنکشنل کرنے کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں آئی جی جیل نے کہا کہ فیملی رومز کا کام مکمل ہے تاہم اس سلسلے میں اسمبلی سے بل پاس کروایا جائے گا جس کے بعد فیملی رومز فنکشنل ہونگے۔ زیر تعمیر جیلوں کے متعلق آئی جی نے بتایا کہ ہائی سکیورٹی جیل میانوالی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جو آئندہ چند ماہ میں فنکشنل ہو جائے گی۔ خانیوال میں تعمیر ہونے والی جیل کا ٹھیکیدار فوت ہو جانے کے باعث اس کا دوبارہ پی سی ون تیار کیا جا رہا ہے جبکہ لودھراں جیل کا بجٹ ختم ہو گیا جس وجہ سے تعمیری کام رکا ہوا ہے۔ سنٹرل جیل میں فائرنگ رینج بنانے کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے لئے فنڈز جاری نہیں ہو رہے جس وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹ اہلکاروں کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں ہے جو اہلکار یا افسر کرپشن میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مرزا شاہد سلیم بیگ نے جیلوں میں قیدیوں پر تشدد کرنے کے حوالے سے کئے گئے سوال پر کہا کہ تمام جیل افسران کو سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ جیلوں میں قیدیوں پر کسی قسم کا تشدد نہ کیا جائے بلکہ ان کو باکردار بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ وہ رہا ہونے کے بعد اچھے شہری بن کر زندی گزار سکیں۔