عمران میں دہشت گردوں کو للکارنے کی ہمت نہیں وہ صوبوں اور وفاق میں نفرت پھیلا رہے ہیں: پرویز رشید
لاہور (سیف اللہ سپرا) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں فوج کو حساس تنصیبات کی حفاظت کیلئے طلب کیا گیا ہے اس کا فیصلہ 15 جون کو ہی ہو گیا تھا اس کا تعلق صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہے۔ اگر تحریک انصاف اسے اپنے ساتھ جوڑتی ہے تو کیا وہ اپنے آپ کو دہشت گردی کا حصہ سمجھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’نوائے وقت‘‘ اور ’’وقت نیوز‘‘ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چودھری برادران کی سیاست اسی دن ختم ہو گئی تھی جس دن انہوں نے مشرف کو جوائن کیا کوئی بھی شخص جب آمروں کے پاس پناہ لیتا ہے تو اس کی سیاست ختم ہو جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ مفاہمت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہو، عوامی نیشنل پارٹی ہو، جماعت اسلامی ہو یا دوسری سیاسی جماعتیں یہ سب جمہوری نظام کے تسلسل میں ایک ہیں۔ تاہم لوڈشیڈنگ سمیت دیگر ملکی مسائل کے حوالے سے ہر سیاسی جماعت کا اپنا مؤقف ہے۔ بجلی کے حوالے سے پیپلزپارٹی نے کچھ کام کیا ہوتا تو آج بحران اس قدر سنگین نہ ہوتا ان کی کوتاہی کی سزا ہم بھگت رہے ہیں ہم نے بجلی کی پیداوار کے لیے جتنے پراجیکٹ شوع کیے ہیں جب یہ مکمل ہونگے تو پھر کوئی کسی پر الزامات نہیں لگائے گا۔ نندی پور پراجیکٹ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ پر یقینا زیادہ اخراجات ہوئے ہیں اور یہ زیادہ اخراجات پیپلزپارٹی کی نااہلی کی وجہ سے ہوئے ہیں۔ میاں شہباز شریف کی کامیابی ہے کہ انہوں نے پرانی مشینری کو نندی پور میں نصب کیا چار سال پرانی مشینری کو فعال کریں گے اور یقینا اس کے اخراجات بڑھ جائیںگے۔ اب الحمدللہ یہ پراجیکٹ چل رہا ہے اور اس سے پیدا ہونے والی 100میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو رہی ہے جبکہ 450 میگاواٹ بجلی ایک سال کے اندر سسٹم میں آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تمام پراجیکٹ مکمل ہو جائیں گے تو اتنی بجلی پیدا ہو گی جتنی گذشتہ 60 سال کے عرصے میں بھی نہیں ہوئی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کا نظام بھی درست نہیں جس کیلئے وزیراعظم نے کمیٹی بنا دی ہے انشاء اللہ بجلی کا بحران ختم ہو گا یہاں دو ترجیحات ہیں ایک دہشت گردی کا خاتمہ اور دوسرا توانائی کے بحران کا خاتمہ۔ ثنا نیوز کے مطابق ایک بیان میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کے اسلام آباد اور پنجاب سمیت دوسرے صوبوں میں جانے پر پابندی نہیں، عمران خان کی سیاست جھوٹ اور نفرت پر مبنی ہے، وہ صوبوں اور وفاق میں نفرتیں پھیلانے کی سازش کر رہے ہیں۔ پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان میں دہشت گردوں کو للکارنے کی ہمت نہیں ہے، عمران خان میں آپریشن ضرب عضب کے لئے دعا کا بھی ظرف نہیں۔ واضح رہے عمران خان نے بنوں میں شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے ساتھ عید مناتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی وزیرستان کے لوگ پاکستانی ہیں لیکن انہیں پنجاب اور سندھ میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا جو آئین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ اتحاد اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سنیٹر پرویز رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چار اگست کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا ہے۔ عمران خان وہاں آ کر مطالبات پیش کریں ان سے مذاکرات کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔ بین الاقوامی ادارے عام انتخابات کو شفاف قرار دے چکے ہیں، تحریک انصاف کو اب دھاندلی کی سیاست چھوڑ دینی چاہیے۔ سنیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ملک لانگ مارچ اور دھرنوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ پورے ملک کو اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے اور تحریک انصاف کو چاہیے کہ وہ 14 مارچ کو لانگ مارچ کی بجائے پاک افواج سے اظہار یکجہتی کریں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف انتخابات میں دھاندلی کی بات کرتی ہے لیکن ثبوت سامنے نہیں لاتی۔ اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو وہ عدالتوں میں لے کر جائیں۔وزیر اطلاعات پرویز رشید نے وقت نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2حضرات جمہوریت کو نہیں مانتے۔ ایک صاحب پاکستان کے انتخابی نظام کو تسلیم نہیں کرتے۔ دوسرے صاحب نے پاکستانی شہریت میں ملاوٹ کی ہوئی ہے کچھ لوگ پاکستان میں لشکرکشی کرنے کا شوق رکھتے ہیں۔ دونوں حضرات طاقت کے استعمال کی بات کر رہے ہیں۔ عمران خان اب بھی مذاکرات کی بات کر رہے ہیں۔ عمران خان قومی اسمبلی میں بات کرنے کو تیار نہیں، چودھری برادران کا فلسفہ سیاست عوام نے مسترد کر دیا۔ چودھری برادران چاہتے تھے وردی والے شخص کو 10 بار صدر منتخب کیا جائے۔ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کے 40 ارب روپے دینے ہیں۔