ٹوبہ: جعلسازی سے لائسنس حاصل کرکے وکالت کرنے والا 21 سال بعد پکڑا گیا
ٹوبہ ٹیک سنگھ (نامہ نگار) مبینہ طور پر جعلی تعلیمی دستاویزات پر جعلسازی کے ذریعے پنجاب بار کونسل سے 1996ء اور 2012ء میں دو مرتبہ وکالت کا لائسنس حاصل کرنے والا جعلی وکیل زاہد فاروق 21سال بعد پولیس کے ہتھے چڑھ گیا، محمد طارق ندیم میاں ایڈووکیٹ ہائیکورٹ کی شکایت پر پنجاب بار کونسل نے انکوائری کے بعد زاہد فاروق کا لائسنس کینسل کردیا، زاہد فاروق کا پہلا لائسنس کینسل ہونے کے بعد 1998ء میں اسکے خلاف تھانہ پرانی انار کلی لاہور میں زیر دفعات 58(1),420,468,471پریکٹیشنر بار کونسل ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، بعد میں دوبارہ 2012ء میں جعلسازی سے وکالت کا لائسنس حاصل کرنے پر 3مئی 2017کو تھانہ سول لائن لاہور میں بجرم 420,468.471کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس پر لاہور پولیس نے ضلع کچہری میں کارروائی کرتے ہوئے زاہد فاروق کو گرفتار کرلیا۔