.آج کل جو چیخیں نکل رہی ہیں ان کا بندوبست ہونے والا ہے: مریم اورنگزیب
اسلام آباد (صباح نیوز+ این این آئی) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو تمام آئینی اور قانونی اداروں کو آئین و قانون کے مطابق اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہو گا، جب تک عوام کو ووٹ کی عزت نہیں ملے گی، ان کے ووٹ کا تقدس بحال نہیں ہو گا، پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، جبکہ وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدی نے کہا ہے کسی کو نوازشریف کے پروٹوکول پر اعتراض ہے تو اس کی کوئی پرواہ نہیں، نوازشریف کو سکیورٹی دی ہے، سکیورٹی دینگے، اپنا فرض نبھایا ہے اور نبھاتے رہیں گے، قیادت سے نااہلی صرف پاکستان کے لوگ ہی کر سکتے ہیں، نوازشریف سے سیاست کرنے کا حق کوئی نہیں چھین سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم اورنگزیب نے مزید کہا نواز شریف نے کہا تھا احتساب کی یہ روایت پاکستان میں خود شروع کرونگا اور انہوں نے اپنے آپ کو پیش کر کے اس روایت کا آغاز کیا اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا اب پاکستان کے اندر کوئی بھی احتساب سے بچ نہیں سکتا۔ اس لئے آج کل جو چیخیں نکل رہی ہیں ان کا بھی بندوبست ہونے والا ہے۔ پاکستان کے عوام پروٹوکول اور سکیورٹی میں فرق سمجھ چکے ہیں مگر عمران خان یہ فرق اس لئے نہیں سمجھیں گے جس وزیراعظم نے ملک میں پہلی دفعہ ڈٹ کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہو۔ ان کو سکیورٹی کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ شخص جو طالبان کا حصہ رہا ہو اور ان کی حمایت کرتا ہو اس کو سکیورٹی کا مطلب نہیں پتہ اور نہ اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے وہ اس فرق کو نہیں سمجھ سکتے۔ اب اس دور کا آغاز ہے جہاں وزیراعظم اپنے آپ کو پاکستان کے آئین اور قانون کے آگے پیش کر رہے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا نواز شریف کو سکیورٹی کیوں دی جاتی ہے اس پر کسی کو اعتراض ہے تو رہے، نوازشریف پاکستان کے اہم ترین آدمی ہیں۔ پاکستان میں عہدوں پر موجود جتنے بھی لوگ ہیں ان میں سب سے زیادہ سکیورٹی کی ضرورت نوازشریف کو ہے۔ انہوں نے کہا بار بار کہا جاتا ہے محاذ آرائی اور لڑائی نہ کریں۔ محاذ آرائی اور لڑائی شروع کس نے کی ہے۔ اس کا آغاز ناانصافی سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا انصاف مانگنا لڑائی ہے تو پھر یہ اس وقت تک چلے گی جب تک انصاف نہیں ہو گا۔ این این آئی کے مطابق پائیدار ترقیاتی اہداف سے متعلق پارلیمنٹ ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مریم اور نگزیب نے کہا پاکستان کو پارلیمنٹ ٹاسک فورس کی ضرورت ہے، ایم ڈی جیز کے اہداف پورے نہ ہونے کی وجہ پارلیمان سے عدم وابستگی تھی، پائیدار ترقی ہداف کے حصول کیلئے صوبوں میں موثر رابطے کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال لازمی ہے۔ اجلاس میں پنجاب، خیبرپی کے، بلوچستان سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا تعلیم اور صحت کیلئے بجٹ بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ آبادی کے مسائل کے حوالے سے ہم جلد کانفرنس منعقد کریں گے۔ آبادی کے حوالے سے پہلی کانفرنس ہو گی جو پارلیمنٹ کرائیگی۔ پی ٹی وی پارلیمنٹ کے لیے علیحدہ سے چینل کا آغاز کر رہا ہے۔