بالآخر میاں محمد شہباز شریف نے اپنا وعدہ پورا کر کے سمندر پار پاکستانیوں کے حوصلے بلند کرنے کی ایک کامیاب کوشش کا آغاز کر دیا۔ تیز رفتاری سے کام کرنے اور ہر مشکل سے ٹکرا کر اہداف حاصل کرنیوالے وزیر اعلیٰ نے اوورسیز کمیشن کو حتمی شکل دے دی۔ جس کا باقاعدہ کمشنر اور وائس چیئرمین تعینات کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ خود چیئرمین ہونگے۔ کمیشن کے قیام کیلئے باقاعدہ صوبائی اسمبلی میں بل پیش کیا گیا ہے جسے بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا جسکی وجہ ممبران اسمبلی کی سمندر پار پاکستانیوں سے محبت اور عقیدت تھی۔ ممبران اسمبلی سمندر پار پاکستانیوں سے محض اس لئے پیار نہیں کرتے کہ وہ اُنکے ووٹر ہیں بلکہ اسکی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ سمندر پار پاکستانی اُن حلقوں میں بھی ترقیاتی کاموں میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اُنکے حلقہ احباب میں ایک گہرا تعلق رکھتے ہیں بلکہ انکے ووٹوں پر براہ راست اثرانداز بھی ہوتے ہیں۔ سمندر پار پاکستانی اس ملک کا اصل قیمتی سرمایہ ہیں اور اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اپنے ہر دور میں بالخصوص آمریت کے دور میں بھی پردیسیوں کی بات کی۔ جس کی ہر حکومت نے تائید کی لیکن کسی نے بھی اس کوشش اور سوچ کو عملی جامہ نہ پہنایا بلکہ سمندر پار پاکستانیوں کو مزید مسائل کی دلدل میں دھکیلا۔ انکے مسائل کو حل کرنے کی بجائے انہیں بگاڑا انہیں مزید مایوس کیا۔ جس سے ہمارے پردیسی مایوسی کی دلدل میں دن بدن دھنستے چلے گئے۔ سارے اپنی دھرتی میں کاروبار کرنے اپنے رہنے کیلئے گھر بناتے لیکن اس پر قبضہ کر لیا جاتا۔ انکے اپنے انہیں ڈرا دھمکا کر انہیں ذلیل و خوار کرتے اور یہ بے چارے پردیس کوچ کر جاتے۔ ہر طرف مایوسی چھا رہی تھی کہ شریف برادران نے اپنے پردیسیوں سے کئے گے وعدے کو پورا کر دکھایا۔ پنجاب اسمبلی سے بل پاس کرا کر باقاعدہ اوورسیزکمیشن قائم کر دیا۔ جس کیلئے کمشنر افضال بھٹی اور وائس چیئرمین ڈاکٹر شاہین کو بنایا گیا جن کا خدمت خلق کا اپنا ایک ریکارڈ ہے جنہوں نے اپنی ساری زندگی فلاح و بہبود اور عوامی مسائل کیلئے وقف کر رکھی ۔ ڈاکٹر شاہین بٹ امریکہ میں پردیسیوں کی زندگی گزار چکے ہیں جبکہ افضال بھٹی بھی برطانیہ کی گلی کوچوں میں پردیسیوں کے ساتھ سالوں بسر کر چکے ہیں۔ دونوں کی زندگیوں کا احاطہ کیا جائے تو دونوں نے اپنی زندگیوں کو ملک و قوم بالخصوص اسلام کیلئے ہی وقف رکھا۔ دونوں نے پاکستان کیلئے کام کیا۔ کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کی پردیسیوں کے نام پر چونک جانا، انکے مسائل کے حل کیلئے اٹھ کھڑے ہونا پاکستان کے نام پر لبیک کہنا مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا، ان کی زندگی کا مشن ہے۔ گذشتہ روز ڈی سی او جہلم کی طرف سے تارکین وطن کے مسائل کے حل کیلئے بنائے گئے سنٹر کا دورہ کر کے انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ اوورسیز واقعی انکے جسم کا حصہ ہیں۔ ڈی سی او جہلم ذوالفقار گھمن نے کافی عرصے سے اپنی مدد آپ کے تحت سمندر پار پاکستانیوں کی دادرسی کیلئے اور ان کو مسائل کے گرداب سے باہر نکالنے کیلئے سنٹر قائم کر رکھا ہے جو پاکستان میں ایک مثال ہے کیونکہ پاکستان میں ایسا سنٹر کسی جگہ بھی قائم نہیں کیا گیا۔ ڈی سی او جہلم کی اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ والہانہ محبت قابل تحسین و قابل حوصلہ افزا ہے۔ انکی کاوشوں اور محبت کے اس سلسلے کو دیکھنے کیلئے کمشنر اوورسیز افضال بھٹی اور ڈاکٹر شاہین نے اپنی پہلی فرصت میں جہلم کا دورہ کیا اور ذوالفقار گھمن کی کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ افسران اور این جی اوز، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے افضال بھٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ہنگامی بنیادوں پر انقلابی تبدیلیاں کی جائیں گی حکومت انہیں تمام حقوق دیکر ہی دم لے گی۔ میاں شہباز شریف کے وژن اور سوچ کے مطابق عملی جامہ پہنایا جائیگا کیونکہ میاں محمد نوازشریف اور میاں محمد شہباز شریف ہی پردیسیوں کے اصل ہمنوا ہیں۔ وہی نجات دہندہ ہیں جو انہیں تحفظ فراہم کر کے اعتماد کی فضا قائم کر سکتے ہیں۔ جب اعتماد ہو گا تو سرمایہ کاری ہو گی ملک ترقی کریگا عوام خوشحال ہونگے کمیشن واقعی وقت کی ضرورت تھی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے اوورسیز کمیشن کے اپنے پہلے اجلاس کے موقع پر صوبے کی انتظامیہ کو دو ٹوک ہدایات جاری کیں کہ کمشنر کے احکامات کی تعمیل ہو اوو رسیز پاکستانیوں کیساتھ کسی قسم کی زیادتی برادشت نہیں کی جائیگی۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کمیشن میں اوورسیز پاکستانیوں کو شامل کر کے ایڈوائزری کمیٹی بنائی جائے۔ باقاعدہ میڈیا سنٹر بنایا جائے جسکے ذریعے نہ صرف تشہیر کی جائے بلکہ کمیشن کے اغراض و مقاصد کو عام آدمی تک پہنچایا جائے۔ ڈی سی او جہلم کی طرز پر ڈسٹرکٹ کی سطح پر دفاتر قائم ہوں تاکہ فی الفور زیادتی کا ازالہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے کمیشن کا قیام عمل میں لا کر سمندر پار پاکستانیوں کے دل جیت لئے۔ welldone وزیر اعلیٰ۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024