قطع نظر اس بات کے فلسطین عرصہ دراز سے اسرائیلی بربریت کا شکار ہے۔ لیکن اب یہ ظلم اپنی تمام حدیں پار کر چکا ہے۔ اس وقت میرے پیش نظر سوشل میڈیا پر بہت زیادہ دیکھی جانے والی ایک ویڈیو ہے جس میں ہزاروں فلسطینی مسجد اقصی کے باہر بیک آواز پاکستانی عوام اور پاکستانی افواج کو مدد کے لئے پکار رہے ہیں۔ ان رقت انگیز مناظر نے بے شمار پاکستانیوں کو جذباتی کر دیا اور سوشل میڈیا پر حکومت اور افواج پاکستان پر فلسطین کے معاملہ میں دخل اندازی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔ مشہور ہے کہ مصیبت کے وقت ماں یاد آتی ہے یا خدا۔ ان حالات میں فلسطینیوں کا پاکستان کو مدد کے لئے پکارنا یقیناً معنی خیز ہے۔ مسئلہ فلسطین پر عربوں کی بے حسی کا رونا روتے کئی دن بیت گئے ہیں۔ اب تو عالم اسلام کی بے حسی پر غیر مسلم بھی سر پیٹ کر رہ گئے ہیں۔ مگر ہزاروں فلسطینیوں کی پکار، معصوم بچوں کا بہتا لہو اور فلسطینیوں کے جلتے گھر اس منجمد لہو میں ہلکی سی حرارت بھی پیدا نہ کر پائے۔ گویا ان کے نزدیک اخوت اسلامی کا فلسفہ قصہ پارینہ ہو چکا۔
ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ کسی نے پاکستان کو مدد کے لئے پکارا ہو۔ نظریاتی بنیادوں پر قائم ہونے والی اس معجزاتی اسلامی ریاست کا ماضی گواہ ہے کہ عراق کویت لڑائی ہو یا عرب اسرائیل جنگ، صومالیہ میں پھنسے امریکی فوجیوں کی جانیں بچانی ہوں یا بوسنیا کے مسلمانوں کو آزمائش کی گھڑیوں سے نکالنا، خانہ خدا کی حفاظت کرنی ہو یا کسی ملک کی فوج کو تربیت دلانی، دنیا کو پاکستان یاد آتا ہے۔ درجنوں امیر ترین اسلامی ملکوں کے ہوتے ہوئے سب کی امیدوں کا مرکز صرف پاکستان کیوں ہے؟ آخر پاکستان کے پاس ایسی کون سی چیز ہے جسے دنیا اپنے مسائل کا حل سمجھتی ہے۔ ان امیدوں کا باعث کچھ ناقابل تردید حقائق ہیں۔ پاکستان مسلم دنیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس ایٹم بم کی قوت کے ساتھ دنیا کی ساتویں بڑی فوج ہے جو جدید ترین ہتھیاروں اور ایٹمی اسلحہ سے لیس ہے۔ اس کے پاس 3,124 ٹینک ہیں جن میں ایسے ٹینک بھی موجود ہیں جو بیک وقت پانی، صحرا اور خشکی پر دوڑ سکتے ہیں۔ اس کے پاس بہترین فضائیہ کے 847 ائر کرافٹ اور گن شپ ہیلی کاپٹرز ہیں۔ اس کی فوج جسمانی اور اعصابی قوتوں کے امتحان میں دنیا بھر میں اپنا لوہا منوا چکی ہے۔ افواج پاکستان کے ماہرین کو افریقی، عرب اور ایشیائی ممالک میں بطور مشیر لیا جاتا ہے۔ اسے دنیا بھر میں امن و امان کی صورتحال کی بحالی کے لئے بلایا جاتا ہے۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ اسکے پاس زرخیز زمیں ہے اور دنیا کے بہترین دماغ ہیں جن کی خداداد صلاحیتوں سے ایک عالم فائدہ اٹھا رہا ہے۔ پاکستان تیزی سے ترقی کرنے والا دنیا کا نواں پاپولر ملک ہے۔ پاکستان کے اندر عالم اسلام کا سپہ سالار بننے کی تمام خوبیاں موجود ہیں۔ اسی لئے جب بھی کوئی مسلمان تکلیف میں ہوتا ہے تو وہ بے ساختہ پاکستان کو مدد کیلئے پکارتا ہے۔ پاکستان کے علاوہ کوئی بھی ملک ایسا نہیں جو عالم اسلام کی قیادت کے قابل ہو حتی کہ وہ ممالک بھی جو خود کو اسلام کا ٹھیکیدار سمجھتے ہیں ایک صدی سے مخصوص نظریات کی ترویج کے لئے اپنے تمام تر وسائل کو بے دریغ استعمال کر رہے ہیں ان کی شہ پر آج مسلمان مسلمان کا گلا کاٹ رہا ہے جب دنیا دہشت گردی کی لپیٹ میں تھی تب بھی یہ تمام مسلم ممالک خاموش رہے۔ ان حالات میں بے قصور انسانوں اور اپنے ہی بہن بھائیوں کے گلے کاٹے جائیں ‘ یہ ناقابل معافی جرم ہے اور پاکستان واحد ملک تھا جس نے اس دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا۔پاکستان کی قوم بہادر اور غیور ہے اس کی فوج بہادر اور غیرت مند ہے۔ جس وقت تمام مسلمان ملکوں کی غیرت نے گوارا کر لیا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرکے اس سے تجارتی تعلقات استوار کریں وہ صرف پاکستان ہی تھا جس نے اسرائیلی تسلط کو تسلیم کرنے سے انکار کیا بلکہ آج تک اس سے کسی قسم کے تعلقات بھی استوار نہیں کئے۔ یہ ایک غیرت مند قوم اور ملک کا فیصلہ تھا۔ ایسا ملک جو دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتا ہے اور عالم اسلام کا سر بلند کر سکتا ہے۔
پاکستان کو چاہئے کہ وہ اسلامی ممالک سے فوری اور مؤثر رابطوں کے ذریعے آو آئی سی کی میٹنگ بلائے جس میں تمام ممبر ممالک کو ایک مضبوط قرارداد کے ذریعہ پابند کیا جائے کہ وہ فلسطین پر حملے بند نہ کرنے یا آئندہ ایسی صورتحال دوبارہ پیدا کرنے کی صورت میں اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کر دیں۔ آو آئی سی جنگی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرے۔ اگر اسرائیل عالمی قوانین کا پابند نہیں تو مسلمانوں کو بھی اسرائیل کے سرپرست ملکوں کے ساتھ معاشی معاہدوں میں غیرت کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ حکومتی سطح پر پاکستان کو بھرپور احتجاج کرنا چاہئے اور اسرائیل کی مصنوعات پر پابندی لگانی چاہئے۔ پاکستان اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور ڈالے کہ وہ اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کا پابند بنانے کے لئے اپنے تمام ذرائع استعمال کرے تاکہ نہتے فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کا خاتمہ ہو سکے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024