ہندو و انتہا پسند لیڈر اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے پاکستان کے خلاف ایک نئی سازش کا جال بچھا یا جب یکم نومبر 2017ءکو بھارتی ٹی وی چینل ”ٹائمزناﺅ©“ Times Now نے ایک سنسنی خیز انکشاف کے ذریعہ بھارت میں ہیجان پھیلانے اور عالمی توجہ پاکستان پہ مرکوز کرنے کی خاطر یہ جھوٹی خبر نشر کی کہ ” پاکستان کی خفیہ ایجنسی ” آئی ایس آئی“ لائن آف کنٹر ول کے پار مقبوضہ کشمیر میں انتہائی مہلک کیمیائی اور بایﺅلوجیکل ہتھیار استعمال کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ اس جھوٹے بہتان کو حقیقت کا روپ دینے کی خاطر یہ دعویٰ کیا گیا کہ آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل نوید مختارنے9، اکتوبر 2017 کو آزاد جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب ڈسٹرکٹ باغ میں چکوٹھی کے مقام پر حزب المجاہدین اور جیش محمد کے سرگرم اہلکاروں سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچانے کی خاطر مزید فنڈز مہیا کرنے کا وعدہ کیا۔ اضافی ہیجان بپا کر نے کی خاطر بھارتی ٹی وی چینل نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا کہ پاک فوج کے20 افسران فی الوقت چین میں حیاتاتی جنگ اور کیمیائی اور بائیولوجیکل ہتھیاروں کے استعمال کی خاطر چین میں زیر تربیت ہیں۔ دروغ گوئی کو مزید بڑھانے کی خاطر یہ اطلاع بھی دی گئی کہ ان افسران کو آزاد جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول پہ تعینات کیا جائے گا تاکہ وہ حزب المجاہدین اور جیش محمد کے کارکنوں اور جنگجوﺅں کو بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پہ تباہی پھیلانے کی خاطر تربیت دے سکیں۔ حیاتاتی جنگ کا مبّینہ سلسلہ بھارت کے قومی دن پہ بڑے حملے سے اختتام پذیر ہوگا۔
پاکستان کی میڈیا فی الوقت سیاسی چپقلش اور پناما اور پیراڈائس پیپرز کے مضمرات پہ بحث میں الجھی ہوئی ہے جبکہ حکومت وقت سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کے خاندان کے خلاف مقدمات میں ان کے دفاع پہ مامور ہے کہ وطن عزیز کے خلاف اس قسم کی سازشوں پہ دھیان دے۔
راقم کو بھی آگاہی اس طرح ہوئی کہ ٹائمز ناﺅ ٹی وی چینل نے اس خطرناک موضوع اور جھوٹے الزام پر بحث میں شرکت کی دعوت دی۔ ٹاک شو میں بھارتی شرکاءکی پوری کوشش تھی کہ اس جھوٹی خبر کو سچ ثابت کرکے پاکستان اور چین دونوں کو دہشت گرد ملک قرار دے کران پہ عالمی دباﺅ میں اضا فہ کیا جائے۔ اجیت دوول کی اس نئی سازش کا اصل مقصد اس وقت سامنے آیا جب بھارت نے اقوام متحد ہ میں ایک مرتبہ پھر جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گر د قرار دینے کی خاطر قرار داد پیش کی اور چین نے تیسری مرتبہ اسے یہ ویٹو کردیا کہ مسعود اظہر کے خلاف دہشت گرد ثابت ہونے کے لئے مزید ثبوت درکا رہیں۔ اقوام متحدہ میں منہ کی کھانے کے فورا بعد اجیت دوول نے ایک اور ڈرامہ رچایا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ مسعود اظہر کے بھانجے یا بھتیجے ابو رشید طلحہ کو مقبوضہ کشمیر میں پلومہ کے مقام پر6 نومبر2017کو ایک اور مبینہ پاکستانی ” دہشت گرد“ کے ساتھ سیکوریٹی فورسیز کے ساتھ مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا۔ راقم کو اس سازش کی اس وقت خبر ہوئی جب7نومبر2017 کو ایک اور بھارتی ٹی وی ٹاک شو میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ جس میں شو کے میزبان نے یہ باور کرانے کی کوشش کہ ابور شید طلحہ کے قبضے سے ایک امریکی آٹو میٹک رائفل بھی برآمد ہوئی۔ اس قسم کی آٹو میٹک رائفل اس کے بیان کے مطابق امر یکی فوج کی جانب سے پاک فوج کے خصوصی دستے ایس ایس جی یاعرف عام میں کمانڈوز کو جاتی ہے، تاکہ وہ دہشت گردوں کا مقابلہ کر سکیں۔
” انڈیا ٹوڈےIndia Today“ کے ٹی وی اینکر گﺅرو ساونت جو اس شوکے میزبان تھے، کا دعویٰ تھا کہ اس امریکی آٹو میٹک رائفل کا مبینہ دہشت گرد سے برآمد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ پاک فوج ‘ خصوصاً آئی ایس آئی دہشت گردوں اور جیش محمد کی پشت پناہی میں ملوث ہے۔ راقم نے گﺅر و ساونت کو یہ جواب دیا کہ آٹومیٹک رائفل کا بر آمد ہونا ہر گز یہ ثبوت نہیں کہ پاکستان اس کا ذمہ دار ہے۔
اس قسم کی آٹو میٹک رائفلیں بلیک مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ میں نے گﺅروساونت کو مشورہ دیا کہ پاکستان پہ الزام تراشی سے قبل اس رائفل کے سیریل نمبر کو امر یکہ سے تفتیش کرائے کہ آیا یہ وہ رائفل ہے جو پاک فوج کو دی گئی ہے یا امر یی لاجسٹک کنٹینر سے چوری ہوئی تھی ۔ بغیر ٹھوس ثبوت کہ مزید بحث فضول ہے۔ بات یہاںپہ ختم نہیں ہوئی۔ 10نومبر 2017 کوگﺅرو ساونت نے ایک مرتبہ پھر ٹاک شو میں مدعو کیا کہ بھارت کے پاس ٹھوس ثبوت حاصل ہوگیا ہے۔ شو کے دوران مبینہ طورپر مسعود اظہر کی بھرائی ہوئی آواز میں آنسوﺅں کا ذکر ہوا لیکن دعویٰ کیا گیا کہ مسعود اظہر نے قبول کرلیا ہے کہ ابو رشید طلحہ ان کے قریبی عزیز تھے اور اب انکی موت کا بدلہ وہ بھارت میں مزید دہشت گرد حملے کر اکے لیں گے میں نے گﺅر و ساونت کو یہ جواب دیا کہ20 سیکنڈ کی ٹیپ میں نہ ابو رشید طلحہ کا ذکر ہے نہ جہادی حملوں کا البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ مسعود اظہر مقبوضہ کشمیر کے ان باسیوں کی حالت زار پہ اشکبار ہوں جن کو بھارتی فوج اپنے ظلم وجبر کا نشانہ بنا رہی ہے لیکن دنیا خاموش ہے۔
بھارتی شرکائے گفتگو چونکہ پاکستان کے خلاف مسلسل زہر اگل رہے تھے تو مجھ سے رہا نہ گیا اور میں نے کہا کہ مسعود اظہر کو دہشت گرد ثابت کرنے کی بجائے دنیا کے اس سب سے بڑے دہشت گرد نریندر مودی کو روکا جائے جو راشڑ پتی بھون (وزیراعظم بھارت کی قیام گاہ) اور اسکے دست راست اجیت دوول سے حساب لیا جائے جو یوٹیوب پہ اپنی تقریریں ریکارڈ کراتا ہے کہ وہ سات برس تک پاکستان میں تعینات رہا اور اس نے دہشت گردی اور شدت پسندی کو فروغ دی اور اب بھی پاکستان کے خلاف سازشوں میں مشغول ہے۔ اپنے ان وزراءاور بھارتی فوج کے موجودہ سربراہ جنرل بیپن راوت سے حساب لیا جائے جو آئے دن پاکستان کو چار ٹکڑے کرنے کی دھمکی دیتے ہیں۔
میری اس بات پہ واویلا مچ گیا اور شوختم ہوگیا۔ قصہ مختصر نریندرمودی نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے لئے کٹر ہندو گروہ راشڑیہ سوائم سیوک سنگھ (آرایس ایس) RSSجس کے وہ خود فعال رکن ہیں سے الیکشن میں اپنی کامیابی کی خاطر مدد مانگی تھی۔ گجرات کے جلاّد اور2000 سے زائد مسلمانوں کے قاتل نریندرمودی جب عام انتخابات میں کا میاب ہوگئے، تو آرایس ایس نے مطالبہ کیا کہ شدت پسند ہندوﺅں کو اہم منصب پہ تعینات کیا جائے۔ یوں اجیت دوول قومی سلامتی امور کے مشیربن گئے۔ خفیہ ایجنسی راءانیٹلی جنس بیورو ( آئی بی) اور دوسرے حساس اداروں کے سربراہ بھی اسی طرح منتخب ہوئے۔ جنرل بیپسن راوات اور انکے پیشر وبھی اسی قماش کے ہیں ۔ان سب کا مقصد بھارتی مسلمانوں کو نیست و نابود کرنا اور پاکستان کے ٹکڑے بخئے کرنا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024