ہیلتھ کنونشن‘ عوامی پذیرائی
معاشرے کے ہر فرد کا اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلئے صحت مند ہونا ضروری ہے۔ تندرست انسان ہی اچھی قابلیت کا مظاہرہ کرتا ہے اور اسے اپنی توانائیاں برقرار رکھنے کیلئے باقاعدہ ہیلتھ سہولیات کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔ ہر فرد تک بلا تخصیص صحت کی سہولیات کا میسر ہونا ہر حکومت کی کوشش رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ان سہولیات کی عوام تک باآسانی فراہمی کیلئے ایک وژن بنایا اور اسی وژن کے تحت شعبہ صحت میں انقلابی اقدامات کا آغاز کیا۔ پوری صوبائی انتظامیہ اس مقصد کیلئے متحرک ہوئی، صوبہ بھر کے ہسپتالوں کو جدید آلات سے آراستہ کیا گیا۔ ہیلتھ سیکٹر ریفارمز کے علاوہ انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا گیا۔ بنیادی مراکز صحت کی اپ گریڈیشن ،ہیلتھ کونسلز کا قیام، ادویات کی مفت فراہمی سمیت دیگر اقدامات برق رفتاری سے کئے گئے۔ صحت کا بجٹ 180سے265 ارب روپے کیا گیا، میڈیکل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم، ہیلتھ انفارمیشن ،سنٹرل ویئر ہاﺅس، کولڈ چین مینجمنٹ سسٹم کے تحت حفاظتی ٹیکوں کی سٹوریج و ترسیل کو ممکن بنایا گیا۔ فری ہیلپ لائن کا قیام، ڈاکٹرز پیرا میڈیکل سٹاف کی بائیومیٹرک حاضری، پرفارمنس ایوارڈز کا بھی اجراءکیا گیا۔ سرکاری ہسپتالوں کو فراہم کردہ ادویات کے معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ اسے ملٹی نیشنل کمپنیوں سے چیک کرانے بارے بھی اہم اقدام اٹھایا گیا۔ بلاشبہ تمام تر اقدامات کا سہرا وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کو جاتا ہے ۔ جنہوں نے حکومتی اقدامات کی تشہیر اور بیماریوں بارے شعور اجاگر کرنے کیلئے صوبہ بھر میں 2 سے 11 دسمبر 2017 تک ہیلتھ کنونشن منانے کا اعلان کیاجسے عوام میں خوب پذیرائی ملی۔
ڈسٹرکٹ ملتان میں محکمہ صحت نے خصوصی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہیلتھ کنونشن کے سلسلہ میں پروگرام تشکیل دیئے اور تمام ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات کو یقینی بناتے ہوئے آگاہی ریلیوں، سیمینارز اور سکریننگ کیمپس کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ان تمام کی نگرانی کمشنر ملتان بلال احمد بٹ اور ڈپٹی کمشنر نادر چٹھہ نے کی۔ ہیلتھ کنونشن کا آغاز 2 دسمبرکو گورنمنٹ شہباز شریف ڈسٹرکٹ ہسپتال میں واک سے کیا گیا جس میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ 3 دسمبر کو ملتان ہیلتھ ڈویلپمنٹ سنٹر (ڈی ایچ ڈی سی) میں ٹی بی جیسے مہلک مرض پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ 4 دسمبر کو گورنمنٹ شہباز شریف ڈسٹرکٹ ہسپتال، تحصیل ہسپتال شجاع آباد اور جلال پور پیروالا میں 40 سال کے اوپر کے افراد کی سکریننگ کی گئی۔ 5 دسمبر کو پولیس لائن ملتان میں آگاہی سیمینار اور سکریننگ کیمپس لگائے گئے جو کہ 3 دن جاری رہے جس میں 5 ہزار کے لگ بھگ پولیس افسران اور ملازمین کی سکریننگ کی گئی۔ 6 دسمبر کو پبلک ہیلتھ نرسنگ سکول نشتر ہسپتال میں بچوں کو بچانے والی ویکسین بارے ہیلتھ سیمینار، 7 دسمبر کو رضا ہال میں آگاہی سیمینار، 8 دسمبر کو رورل ہیلتھ سنٹر شیر شاہ، مٹوٹلی، بنیادی مراکز صحت پونٹا اور نواب پور میں سکریننگ کیمپس اور سیمینارز 10 دسمبر کو چیف ایگزیکٹو آفیسر کے آفس میں ڈینگی بارے سیمینار جبکہ 11 دسمبر کو ہیلتھ کنونشن کی اختتامی و تقسیم انعامات کی تقریب رضا ہال ملتان میں منعقد ہوئی جس میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران و ملازمین میں شیلڈزاور سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے گئے۔مذکورہ ہیلتھ کنونشن کا بڑا مقصد بیماریوں بارے عوام میں آگاہی پیدا کرنا اور شعبہ صحت میں انقلابی اقدامات کو اجاگر کرنا تھا جبکہ سکریننگ کیمپس میں شہریوں کو اپنی صحت کے پیرامیٹرز کا معائنہ کے ساتھ ساتھ انہیں علاج و معالجہ بارے بھی بتایا گیا۔ ظاہر ہے کہ اگر انسان کو پتہ چل جائے کہ وہ کس بیماری میں مبتلا ہے تو وہ بروقت احتیاطی تدابیر اور علاج سے چھٹکارا پا سکتا ہے۔ بلڈ پریشر، شوگر، ہیپاٹائٹس و دیگر فزیکل پیرامیٹرز کی جانچ پڑتال سے ہر فرد اپنے اندربیماریوں سے بچاﺅ کیلئے جدوجہد شروع کر دیتا ہے۔ ہیلتھ کنونشن میں شہریوں کو متعدی وغیر متعدی بیماریوں کے بارے میں بتایا گیا ۔
٭٭٭٭٭