سیوریج ناکارہ‘شہر کی سڑکیں فلتھ ڈپو بن گئیں
منچن آباد کے بے شمار مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر جائزہ لیا جائے نکاسی آب کے بعد پینے کا صاف پانی اور کوڑا کرکٹ کے ڈھیر جو شہری آبادی میں جا بجا پھیلے ہوئے ہیں شہریوں کیلئے وبال جان بنے ہوئے ہیں ۔سیوریج کی ناقص تعمیر اور کسی منصوبہ بندی کے بغیر زیر زمین بچھائے گئے واٹر سپلائی کے غیر معیاری پائپس نے منچن آباد کو فلتھ ڈپو میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے ۔کوڑا کرکٹ کو کسی مناسب جگہ ٹھکانے نہ لگانے کا نتیجہ ہے کہ تعفن زدہ گلیاں ،محلے شہریوں کیلئے موذی امراض کا سبب بن چکے ہیں۔شہر کے اندر اور گردو نواح میں موجود اشجار سایہ دار جو سبھی ہوا کی قدرتی فلٹریشن کے بہترین پلانٹس کا کام کرتے تھے عرصہ ہوا ٹمبر مافیا کی نذر ہو چکے ہیں جن کو دوبارہ اگانے کا خیال کسی صاحب اختیار کو آج تک نہیں آیا اسی صورتحال کی وجہ سے فضائی آلودگی کا عذاب اکثر و بیشتر شہریوں کی زندگی اجیرن کئے رکھتا ہے۔دھول مٹی سے اٹی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور گلیاں ٹریفک کی آمدورفت کو تو متاثر کرتی ہی ہیںپیدل چلنے والوںکیلئے بھی ناک ،کان ،گلے اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بن رہی ہیں ۔بلدیاتی نظام کی عدم فعالیت نے مسائل کو مزید گھمبیر اور پیچیدہ بنا کر رکھ دیا ہے۔جن سے نپٹنے کیلئے نو منتخب بلدیاتی نمائندوں کو سخت آزمائشوں سے دوچار ہونا پڑیگا۔موجودہ بلدیاتی نمائندوں میں نامزد نوجوان چیئر مین میاں اسرار احمد پراچہ ،جبکہ کونسلرز میں میاں راشد جوئیہ اورشیخ امداد ،سےد قاسم علی شاہ ،جلےل احمد زرگر ،بےر بل مسےح اقلےت ،خواتےن کی نشستوں پر رضےہ بےگم ،زاہدہ بےگم شامل ہیں مسلم لیگ ن میاں خادم حسین وٹو گروپ سے تعلق رکھتے ہیں جس کی قیادت اب ممبر صوبائی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری میاں فدا حسین وٹو کے ہاتھ ہے جبکہ میاں محمدارشدجوئیہ اور لیاقت علی کھوکھر کا تعلق ن لیگ ایم این اے سید محمداصغرشاہ سے ہے یوں دیکھا جائے تو حکومتی پارٹی ہی بلدیاتی نظام کی قیادت سنبھالنے جارہی ہے اگر ایم این اے اور ایم پی اے گروپ مل جل کر شہر کے مسائل حل کرنا چاہیں تو اعلیٰ قومی وصوبائی قیادت سے شہر کیلئے خصوصی فنڈ منظور کروا کر شہر کی تقدیر بدل سکتے ہیں اس کیلئے دونوں گروپس کو انا کی قربانی دیناپڑے گی جو دشوار کام تو ہے مگر ناممکن نہیں ۔ایک ہی حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے کے باوجود قیادت کی باہمی تفریق نے بعض مقامی افسران کو شہ دے رکھی ہے جو منہ زور گھوڑوں کی طرح سادہ لوح عوام پر اپنی پسند نا پسند کے فیصلے ٹھونسنے پر عار محسوس نہیں کرتے ۔منچن آباد کے عوام چاہتے ہیں کہ انکی سیاسی قیادت کو انکے حقوق کی پاسداری کیلئے مستعدی سے محنت کرنے کی ضرورت ہے ۔ اگر موجودہ سیاسی قیادت نے عوامی مسائل کے حل پر توجہ نہ دی اور وقت گزاری کا مشغلہ جاری رکھا تو آنیوالے انتخابات میں انکو اس بے نیازی کا خمیازہ بھگتنا پڑ جائیگا۔