"سیدالشہور" …"رجب اللہ تعالیٰ رحمن۔ رحیم۔کریم کا مہینہ"۔ شعبان" شافع محشر۔ حبیب اللہ ﷺ "کا مہینہ ۔ رمضان مبارک "امتِ محمدیہ کا مہینہ"۔ ترجمعہ:۔ اے اللہ ہمارے رجب اور شعبان کے مہینے میں برکت ڈال دے اور ہمیں رمضان تک پہنچا دے ۔"سید الشہور" یعنی مہینوں کا سردار ہم پر سایہ فگن ہے ۔ یہ ماہ صیام ۔ ماہ پرہیز گاری ۔ ماہ شکر کے علاوہ" ماہ صبر" کہلاتا ہے۔
بجٹ کے ٹھیک ایک دن بعد۔ ایپکا سمیت متعدد تنظیموں کا احتجاج۔ مظاہرہ ۔ بجٹ والے دن "اسلام آباد" میں کسان ریلی پر لاٹھی چارج۔ شیلنگ۔ آگ برساتا سورج ۔ اُوپر سے خوشنما اعدادوشمار سے مزین بجٹ دستاویز ۔ لفاظی کو مات دیتے دعوے ۔ تنخواہوں اور پنشن میں آج تک کبھی بھی ایسا اضافہ نہیں ہوا جو مہنگائی کو مات کر دے ۔ کچھ دن سٹرکوں پر ہلہ گلہ رہے گا ۔ قومی اسمبلی میں نامنظور کی صدائیں بلند ہونگی ۔ مظاہرے ہوں گے پھر سبھی صبر ۔ شکر کر کے بیٹھ رہیں گے کیونکہ یہ شکر کے علاوہ صبر کا مہینہ ہے ۔ "صبر" کسی بھی بلند پہاڑ سے بلند ۔ کِسی بھی دشوار ترین گھاٹی تک پہنچنے سے ہزاروں سال طویل مسا فت لیے دشوار ترین کام ہے ۔ مگر" صبر" کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ۔" اللہ تعالیٰ رحیم" صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے اور صبر کا پھل روز آخرت زیادہ میٹھا ہو کر ملے گا ۔یہ" اُمت محمدی" کا مہینہ ہے ۔ ہم بھی اِس" اُمت" کا حصہ ہیں ۔ اسلئیے بلا خوف۔ تردید لکھے دیتے ہیں کہ یہ "میرا مہینہ" ہے ۔ صبر کرنے کا۔ برداشت کرنے کا ۔ جو بھی وار کر جائے ۔ جو بھی چُھپ کر سازش بُن ڈالے ۔ سب ناکام رہے گا کیونکہ یہ" میرا مہینہ "ہے ۔
ایک دن زمین و آسمان کا مالک ۔ رحمت بھری ۔ لامحدود وسعتوں پر پھیلی ہوئی کائنات کا (لا شریک آقا) ہمیں اِن تکالیف پر ضرور انشاء اللہ نوازے گا ۔ آمین۔ بھارتی فوج کی بربریت مزید 12"ماوٗں کے لعل" نگل گئی ۔پاکستان کے لیے امریکی امداد میں کمی ۔ ٹرمپ کا گرانٹس کو قرضوں میں بدلنے کا فیصلہ ۔مزید براں پاکستانیوں کے لیے امریکی ویزوں میں40" فیصد" کمی جب کہ انڈیا کے لیے 28" فیصد" اضافہ۔پنجگور ۔ ایرانی فورسزز کی گولہ باری۔ ایک بے گناہ شہید۔
ایک ملازم ۔ باس کی خوشنودی ۔ ہمہ وقت مطیع گزاری کی کیفیت طاری کیے عاجزی کا پیکر بنا۔ اپنے وجود کو "رکوع" کی حالت میں رکھتا ہے ۔ آقا کی خوشی جو مطلوب ہے ۔ جب ملازمت نامہ پُر کرتا ہے تو ہر شرط ۔ بندش پر بخوشی رضا مندی کے دستخط ثبت کر دیتا ہے ۔ ملازم جو ٹھہرا ۔ مگر انجام کبھی بھی خوشگوار نہیں ہوتا ۔ بعینہ یہی نقشہ" اُمت مسلمہ" کا ہے ۔یہ" میرا مہینہ "ہے ۔ دُعا ہے کہ امداد پر پابندی کا فیصلہ ہماری خود مختاری ۔ عزت نفس کو بحال کر دے ۔ ہمارے ہمسائے اُسی طرح ہمارا احترام کریں جیسا ہم اُن کا کرتے ہیں ۔ جس طرح احترام رمضان میں "چمن بارڈر" کھول دیا۔ "یا رب رحمن" ایسا "احترام رمضان" ہمارے ہمسایوں کے دلوں میں بھی ڈال دے۔ آمین
اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہو شربا اضافہ ۔ ذخیرہ اندوز ۔ ملاوٹ خور۔ منافع پرست "مافیا کارٹلز "عروج پر۔" برطانیہ "میں" غیر مسلم تاجروں" نے رمضان کے تقدس میں اشیاء کی قیمتوں میں 35"فیصد" کمی کر دی ۔ بجلی پہلے ہی موجود نہیں تھی ۔ رہی سہی بھی پہلے عشرے میں غائب ہوگی ایسے کہ" درگئی " میں دو نوجوانوں کی قاتل بن گئی ۔ مظاہرے ۔ توڑ پھوڑ ۔ آتش زنی ۔ کسی نجی ادارے یا تحقیقی رپورٹر کی کہانی نہیں۔سب سے زیادہ مستند" وزات خزانہ" کی اکنامک سروے میں انکشاف ۔ بجلی کی پیداوار گزشتہ سال کی نسبت" 15ہزار" 764میگا واٹ کم ۔ 2018 میں لوڈ شیڈنگ خاتمہ کا پُر یقین دعوی۔ 100" فیصد" مشکوک مگر مجبور ہیں کہ زبان ِ مسلم پر اعتبار کیا جائے۔ ہمیں حکومت پر اعتبار ہے (میگا ترقیاتی کام ثبوت ہیں) اس لیے دعا کو وسیلہ بناتے ہوئے خاتمہ کا یقین رکھیں گے۔
غلام تو بس غلام ہوتا ہے ۔ خشک لکڑی مانند سخت جیسا مالک تراش دے وہی شکل ۔ "خرادیے "کی مرضی ۔ حکم ۔پسند کی محتاج ۔ اُف تک نہیں کرتی ۔ کیا "مُردے" کی بھی کوئی مرضی ۔ خواہش ہوتی ہے ؟؟بے شک ہم بھی غلام ہیں مگر بہت" اُونچی شان والے" کے ۔ ایک سانس بھی اپنی مرضی سے لینے پر اختیار نہیں رکھتے ۔ اُسی کا حکم ہے کہ مصائب میں صبر اور دُعا سے کام لو ۔ سو ہم دُعا کرتے ہیں اِس خصوصی مہینے میں کہ" اللہ رحیم "۔ تاجروں اور ہمیں حلال کمانے اورجائز کھانے کی توفیق عطا فرما دیں ۔ ہمارے حکمرانوں کو رعایا کی خبر گیری کی ہمت عطا فرما دے ۔ اِن کے اعمال سے تقریریں نکال کر عمل بھر دیں ۔ آمین۔
"ضلع لاہور "میں طبقاتی تقسیم کا شاندار مظاہرہ ۔ وی آئی پی علاقوں میں11" رمضان بازار" ۔ امیر کبیر لوگ ٹھنڈی ٹھار ہواوٗں کے دوش پر سوار ہوکر سستے داموں اشیاء کی خریداری کر تے ہیں ۔ ایک ٹکٹ میں دو مزے ۔19" رمضان بازار" ۔ شعلے ااُگلتے سورج کی تپش سے زیادہ حدت پیدا کرتے ۔پنکھوں کی ہوا پر جُھلستے پسماندہ علاقوں کے کم وسیلہ لوگ ۔ اپنی قسمت ۔ مقدر پر روز پیدائش سے صابر ۔ شاکر۔ یہ" میرا مہینہ "ہے ۔ دُعا ہے کہ ہم سب کا خالق ہم سب کو ایک دوسرے کی دُکھ ۔ تکالیف بانٹنے کی ہمت ۔ طاقت عطا فرمائے ۔ غریبوں کے مقدر بدلنے پر قادر اصحاب ۔ اداروں کو توفیق دے کہ وہ تفویض کردہ حقیقی مقصد ۔ مشن پر اپنی تمام تر توجہ فوکس کرتے ہوئے عملاً کردار ادا کریں۔