نوائے وقت نے 25 اگست کو ریٹائرڈ ایئر مارشل بھارت کمار کا اعتراف حقیقت شائع کیا ہے کہ پہلے دو دن میں 1965ء کی جنگ میں انڈین ایئرفورس کا زیادہ نقصان ہوا اور 35 جہاز پاکستانی ایئرفورس نے تباہ کئے تھے۔ بھارتی ایئرفورس کے جہازوں کی تعداد زیادہ تھی‘ لیکن پاکستانی جہاز زیادہ نفیس اور زیادہ مؤثر تھے۔ ایئر مارشل مذکور نے اپنی کتاب ڈیولز آف دی ہمالین ایگلز (Devils of The Hamalian Eagles) جو یکم ستمبر کو شائع ہوئی میں اعتراف کیا ہے کہ عملاً 1965ء کی جنگ پاکستان نے جیتی تھی‘ لہٰذا بہت سے بھارتی دماغ سوال کرتے ہیں کہ جب بھارت نے جنگ جیتی ہی نہیں تھی تو اس کا سالانہ جشن کیوں منایا جاتا ہے؟ بھارت پورا مہینہ اس کا جشن منا رہا ہے۔ 65ء کی جنگ میں جو اہم واقعات رونما ہوئے‘ ان میں 1۔ اکھنور‘ 2۔ چناب‘ 3۔ چونڈہ‘ 4 کھیم کھرن سیکٹر‘ 5۔ لاہور کی سیالکوٹ محاذ پر دفاعی جنگ۔ پاک ایئرفورس اور نیوی کے جنگی کارنامے دوارکا اور پٹھانکوٹ یادگار ہیں۔ 1965ء کی جنگ عملاً پاکستان میں قومی اتحاد اور تحمل‘ برداشت سے دفاع کرنے کا تاریخی منظر پیش کرتی ہے۔ تاریخی اہمیت یہ ہے کہ پاکستان نے دفاعی جنگ کی صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا۔ ایئرفورس کا بھارتی حملہ کا عمدہ جواب تھا اور آرمی کا ڈرپوک ہندو حملہ آور فوج کا منہ توڑ جواب تھا جو قومی نغمے دوران جنگ ریڈیو سے پیش ہوئے ان کی صداقت بھارتی ایئرمارشل بھارت کمار کے اعترافی بیان سے ہو جاتی ہے۔ پاکستان کا نظریاتی وجود کیا ہے اور کیا تھا؟ صدر ایوب خان کا جنگ کے آغاز میںپاکستانی قوم کے سامنے کلمہ طیبہ کے حوالے سے پرجوش موقف پیش کرنا اور دینی نظریات کی بنیاد پر دفاع وطن کرنا تھا۔ 65 کی جنگ یہ بھی واضح کرتی ہے کہ بھارت ہمیشہ سے ہی اپنی توسیع پسندی کے عزائم رکھتا ہے اور پاکستان پر اپنی عظمت ثابت کرتا رہتا ہے۔ 6 ستمبر وہ دن ہے جب پاک فوج، ائرفورس اور نیوی نے داستان شجاعت رقم کرنے کا آغاز کیا تھا۔ لہذا 7 ستمبر ائرفورس ڈے کی یاد دلاتا ہے۔ ایم ایم عالم نے تاریخ ساز ہوائی حملوں کا نیا کردار پیش کیا تھا۔ نیوی کے شہداء کو 6 ستمبر کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ تاریخی طور پر کشمیر کے ایک حصے پر بھارتی قبضے کی تاریخ دوبارہ اپنا آپ پیش کرتی ہے پاکستان نے چونڈہ میں جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑی ٹینکوں کی جنگ … کو جیتا تھا۔ فوج کا جو سلوگن موٹو ہے ایمان، تقویٰ جہاد فی سبیل اللہ، یہ جنگ 65 کا ایمانی عطیہ ہے۔ ضرب عضب عملاً 65 کی جنگ کا ہی نیا عہد اور نیا روپ ہے۔ لہذا 65 ء کی جنگ کے جذبے سے ہی اسے مکمل کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ ضرب عضب بھارتی آلہ کاروں، ایجنٹوں اور دہشت گردوں کے خلاف لڑی جا رہی ہے۔ جو بھارتی عزائم میں معاون بن کر اپنے ہی ملک کو غیر مستحکم کر کے بھارت کی توسیع پسندی کا حصہ ہیں۔ نریندر مودی حکومت ہندو انتہا پسندانہ حکومت ہے، جو نظریاتی طور پر مسلمان دشمن ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 1965ء کی جنگ میں شرکت کرنے والے بھارتی فوجیوں نے جشن 65ء کا اس لئے بائیکاٹ کیا ہے کہ انہیں پنشن دوسرے فوجیوں کے برابر نہیں دی جاتی۔ اس کا مطلب ہے جنگ میں شرکت کرنے والے نہ صرف مایوس ہیں بلکہ ناراض بھی۔ ستمبر میں 65 کے حوالے سے مزیدگفتگو ہوتی رہے گی بھارت کے سابق صدر ابوالکلام آزاد نے اپنے سالانہ ریاستی خطاب میں واضح طور پر کہا تھا کہ بھارت پاکستان کو اپنے اندر ضم کرنے کا پچاس سالہ منصوبہ رکھتا ہے اور پاکستان کو بھارت میں ضم ہونے پر مجبور کر دیا جائے گا۔ عملاً یہ منصوبہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ ، فوج اور انتہا پسند ہندو مسلح گروہوں کا مشترکہ ہے نریندر مودی حکومت اسی پر عمل پیرا ہے۔ کئی ماہ سے پاکستانی علاقوں پر بھارتی گولہ باری سے معصوم شہری شہید و زخمی ہو رہے ہیں عملاً بھارت نے 65ء کی جنگ کی طرح پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38