تحریک پاکستان صحیح معنوں میں ایک انقلابی تحریک تھی جس کے نتیجہ میں دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت معرضِ وجود میں آئی۔ اس تحریک کی قیادت قائداعظم محمد علی جنا حؒ جیسے صاحبِ بصیرت و تدبر نے کی جبکہ برصغیر کے گوشے گوشے میں موجود مسلمان‘ مسلک و فرقہ کی تقسیم سے بے نیاز‘ان کے دست وبازو بن گئے۔ بابائے قوم کی کرشمہ ساز قیادت اور مسلمانان ہند کے ایثار و قربانیوں کے طفیل علامہ محمد اقبالؒ کا خواب حقیقت بن گیا۔ جدوجہد آزادی کے دوران لاکھوں فرزندانِ توحید نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ہمارے کل کیلئے اپنا آج قربان کر دیا۔ ان مبارک ہستیوں کی عزت و تکریم پاکستانی عوام پر واجب اور انکی ضروریات کی کفالت ہر پاکستانی حکمران پر فرض ہے۔ زندہ قوموں کا شعار ہے کہ وہ اپنی تحریک آزادی کے شہسواروں کو نہ صرف ہمیشہ یاد رکھتی ہیں بلکہ ان کی حیات و خدمات کو نئی نسلوں تک بھی منتقل کرتی ہیں۔ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ ایک ایسا ادارہ ہے جس کا بنیادی مقصد ہی قوم کے ان محسنوں کا اعتراف خدمت اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات ہے۔ یہ ادارہ 1990ء میں قائم ہوا اور بتدریج ضعیف العمر کارکنان تحریک پاکستان کیلئے ایک چھتنار درخت کی صورت اختیار کر گیا جس کی ٹھنڈی اور راحت بخش چھائوں تلے انہیں سکھ چین میسر آتا ہے۔ وہ اسے اپنی اُمیدوں اور آرزوئوں کا مرکز تصور کرتے ہیں اور بجا طور پر توقع رکھتے ہیں کہ ان کی زندگیوں میں آسانیاں بانٹنے‘ ان کے مسائل و مشکلات کا مداوا کرنے کیلئے یہ ادارہ فعال کردار ادا کریگا۔ وسائل کی کمیابی کے باوجود تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ نے اس ضمن میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں اور کارکنان تحریک پاکستان نیز ان کے ورثاء میں یہ احساس اُجاگر کیا ہے کہ وہ لاوارث یاتنہا نہیں ہیں۔ اسی ہمدردی اور احساس سے لبریزایک تقریبِ پذیرائی تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے زیراہتمام ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں منعقد ہوئی جس میں پاکستان بیت المال کے تعاون سے کارکنان تحریک پاکستان اور ان کے ورثاء میں 50 ہزار روپے فی کس کے امدادی چیک تقسیم کیے گئے۔ تقریب کے مہمان خاص گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور تھے۔ گورنر پنجاب نے اپنی تقریر میں آبروئے صحافت محترم ڈاکٹر مجید نظامی کی صحافتی‘ قومی اور ملی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے‘ کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے انتقال کے بعد میں آج پہلی بار اس ایوان میں آیا ہوں۔ ان کی وفات پاکستانی قوم کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ جن لوگوں کو ان کے ساتھ کام کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے‘ وہ یقینا بڑے خوش نصیب ہیں۔ انہیں محترم ڈاکٹر مجید نظامی کی روشن کی ہوئی مشعل تھام کر آگے بڑھنا چاہئے اور اس ضمن میں انہیں میرا ہر طرح سے تعاون حاصل ہو گا۔گورنر پنجاب نے اپنے خطاب میں بدعنوانی کو معاشرے کا سب سے بڑا ناسور قرار دیا اور کہا کہ اگر ہم اپنے گریبانوں میں جھانک کر دیکھیں تو پتہ چل جائے گا کہ پاکستانی معاشرے کو لاحق سنگین مسائل کا باعث ہمارے اپنے اعمال ہیں۔ وطن عزیز کے قیام کو 67 سال بیت چکے ہیں مگر ابھی تک عوام کی اکثریت کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ کسی شخص کو قتل کرنے پر تو تعزیرات پاکستان کے تحت کارروائی کی جاتی ہے مگر جو عناصر عوام الناس کو جان لیوا بیماریوں کا باعث بننے والا آلودہ پانی فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں‘ ان کے خلاف قانون کیوں حرکت میں نہیں آتا۔ بیرونی ممالک سے ملنے والی امداد اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے ملنے والے فنڈز کے استعمال میں بہت زیادہ بدعنوانی سے کام لیا جاتا ہے جب تک صاف شفاف طریقے سے احتساب نہ ہو گا تب تک ہمارا ملک صحیح سمت میں گامزن نہ ہو سکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دین اسلام ہمیں مخلوق خدا کی مدد کی تلقین کرتا ہے۔ ہمیں ان لوگوں کے بارے ضرور سوچنا چاہئے جنہیں پیٹ بھرنے کو خوراک اور پیاس بجھانے کو پانی میسر نہیں ہے۔ دنیاوی زندگی میں انسان کی کامیابی کا معیار یہ نہیں ہے کہ اس کا کتنا بنک بیلنس ہے یا کتنے ایکڑ پر اس کا محل بنا ہوا ہے بلکہ خدمت خلق اور دیگر نیک اعمال ہیں۔ دنیا کے 58 اسلامی ممالک اگر ایک اسرائیل سے قبلۂ اول بیت المقدس کا قبضہ واپس نہیں لے سکے تو اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ عہد حاضر میں مسلمان حکمرانوں کی نگاہیں عوام کی خدمت پر مرکوز نہیں ہیں۔ فرعونوں اور نمرودوں نے بھی دولت کے انبار اکٹھے کر لیے تھے مگر ان جیسے ہزارہا لوگوں سے آج دنیا کے قبرستان بھرے پڑے ہیں مگر کوئی ان کو یاد تک نہیں کرتا تاہم جن لوگوں نے عوامی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کی‘ قوم کی بہتری کے لیے کام کیا‘۱ ان کا نام آج بھی زندہ و پائندہ ہے۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ، محترم ڈاکٹر مجید نظامی‘ غلام حیدر وائیں اور شورش کاشمیری کا شمار ایسی ہی شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے دنیا میں اچھے کام سرانجام دیے اور لوگ آج بھی ان کا نام عزت و احترام سے لیتے ہیں۔گورنر پنجاب نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمۂ صحت نے کارکنان تحریک پاکستان کے لیے ہیلتھ کیئر کارڈز جاری کیے ہیں نیز ضرورت مند کارکنان کے لیے صوبہ پنجاب کی مختلف سکیموں میں رہائشی پلاٹ الاٹ کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔قبل ازیں تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے سیکرٹری میاں فاروق الطاف نے گورنر پنجاب کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب بابائے قوم کے ان سپاہیوں کی پذیرائی کے لیے منعقد کی گئی ہے جنہوں نے آزادی کی چاہت میں اپنا تن من دھن قربان کر دیا تھا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا بطور خاص تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی دلچسپی کی بدولت کارکنان تحریک پاکستان کو خاطر خواہ سہولیات میسر آ چکی ہیں۔ انہوں نے پاکستان بیت المال کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے تحریک پاکستان کے مستحق کارکنوں کیلئے مالی امداد فراہم کی ہے۔ قارئین کرام ! جب سے موجودہ حکومت نے پاکستان بیت المال کو متحرک نوجوانوں کے سپرد کیا ہے‘ تب سے یہ ادارہ از سر نو فعال ہو گیا ہے اور حقیقی معنوں میں ایک قومی فلاحی ادارے کی صورت اختیار کر گیا ہے۔ شنیدہے کہ پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر بیرسٹر عبدالوحید شیخ اور پنجاب کے ڈائریکٹر ظہیر احمد نے کارکنان تحریک پاکستان کی عزت افزائی کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کر لی ہے۔قبل ازیں انکی طرف سے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کی وساطت سے معذور کارکنان کو وہیل چیئرز بھی فراہم کی جا چکی ہیں۔ انشاء اﷲ ! یہ اقدامات دور رس نتائج کے حامل ثابت ہوں گے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38