حجاج کرام نے شیطان کو کنکریاں ماریں
مکہ مکرمہ (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) لاکھوں حجاج کرام نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے کے بعد گذشتہ روز 10ذوالحجہ کو جمرہ عقبیٰ یعنی بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں اور رمی کے بعد سنت ابراہیمیؑ کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کا فریضہ ادا کیا۔ سرمنڈوا کر احرام کھول دئیے اور طواف افاضہ کے لئے جمرات سے مکہ مکرمہ پہنچے۔ بعض حجاج کرام نے بیت اللہ شریف میں عیدالاضحی کی نماز بھی ادا کی۔ سعودی عرب کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے حجاج کی تعداد 13لاکھ 80ہزار تھی جبکہ اندرون ملک سے ایک لاکھ 17ہے۔ حجاج کرام غروب آفتاب تک عرفات میں قیام کرنے کے بعد مزدلفہ روانہ ہوئے جہاں انہوں نے مغرب و عشا کی نماز ادا کی اور رمی کے لئے کنکریاں جمع کیں۔ گذشتہ روز نماز فجر کے بعد حجاج کرام قافلوں اور انفرادی صورت میں تلبیہ بند کرکے منیٰ جمرات پہنچے۔ گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیز آل سعود نے کہا کہ حج 1434ھ کا رکن اعظم وقوف عرفہ اور پہلے دن کی رمی کا مرحلہ بخیرو خوبی مکمل ہو گیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد مملکت شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے شکرگزار ہیں۔ آج 11ذوالحجہ کو حجاج کرام تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے اور رات کا ایک خاص پہر منیٰ میں قیام کرنے کا حکم ہے کل 12ذوالحجہ کو آخری دن شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام کی منیٰ سے مکہ مکرمہ واپسی شروع ہو جائے گی۔ 12ذوالحجہ مغرب سے پہلے پہلے تمام حاجیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ مکہ مکرمہ مسجد الحرام پہنچ کر طواف زیارت کریں اس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہو جائیں گے۔